تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شب قریب 11بجے پہنچا حملہ آور بات چیت کرنے کے بہانے گھر کے پچھواڑے میں پیروں سے معذور ویلو کو لے گیا اور تیز دھار ہتھیار سے اُس پر حملہ کردیا،باپ کے چیخنے کی آواز سن کر جب بیٹا باہر آیا تو درندہ صفت حملہ آور نے معصوم بچے پر بھی حملہ کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اُتاردیا۔ حملہ آور کی دہشت دیکھ کر گھبرائی ہوئی بچی فوری بجلی کاٹ کر گھر میں چھپ کر بیٹھی اشونی پر بھی حملہ کرتے ہوئے درندے نے انسانیت سوز واردات کو انجام دیا ہے۔ اور پھر ویلو کی بیوی کے ہاتھ پر وار کرتے ہوئے ہاتھ کو دھڑ سے الگ کردیا۔ زخمی عورت نے جب زور زور سے مدد کے لیے چلانے لگی تو پاس پڑوس کے لوگوں نے فوری گھر پہنچ کر عور ت کو سہارا دیا اور اسپتال پہچانے کے بعد پولس کو اطلاع کردی۔ معذور شخص کو گھر سے غائب دیکھ کر پہلے پہل لوگوں نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ شوہر نے ہی بیوی پر حملہ کر کے فرار ہواہے ، مگر گھر کے پچھواڑے میں خون سے لت پت ایک ہی خاندان کے تین لاشوں کو دیکھ کر پولس اور عوام کے ہوش اُڑ گئے۔ مہلوک ویلو کا تعلق پڑوسی ریاست تمل ناڈو سے ہے ، کدرا میں ایک ڈیم کی تعمیرات کے لیے تیس سال پہلے یہاں مزدوری کے لیے آیا تھا، پھر اس کے بعد یہیں ایک چھوٹی سی ایس ٹی ڈی بوتھ رکھ کر زندگی کا گذارہ کررہا تھا۔ جب ایس ٹی ڈی کا زمانہ نہیں رہا تو سواریوں کے پنچر نکالنے والی دکان کے ذریعہ اپنی زندگی کا گذارہ کررہا تھا۔ اس کے گھر کے 100میٹر کے فاصلے تک کوئی گھر نہ ہونے کی وجہ سے حملہ آور نے قتل کی واردات بآسانی انجام دیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ قتل کی وجہ جوابازی تھی، ویلو اپنی پنچر کی دکان میں مٹکا (جوابازی) چلایا کرتا تھا، اس سے قبل ویلو نے پولس تھانے میں اپنے گھر سے 60ہزار روپیوں کے چوری ہونے کی شکایت بھی کدرا پورلس تھانے میں درج کرائی تھی۔ ویلو کو چور کا پتہ ہونے کی وجہ سے اس کے پاس کئی بار اس سلسلہ میں روپئے لوٹانے کی درخواست کی تھی، عوام کا مانناہے کہ اسی تنازعے کی وجہ سے ویلو اور اس کے خاندان کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔پولس تحقیقات کررہی ہے۔
![]()
Share this post
