مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعیت العلماء ہند ضلع بیدر نے کہا دنیا کی تمام دولت قُرآنِ مجید کے علم کا مقابلہ نہیں کرسکتی ۔اللہ تعالی قیامت کے دن اپنے تمام بندوں کو فرشتوں کے ذریعے جنت میں بلائیں گے لیکن قُرآنِ مجید حفظ کرنے والوں کو مکمل اعزازات کے ساتھ خصوصی دعوت ناموں کے ذریعے جنت میں جائیں گے ۔ دنیا کا سب سے بہترین تحفہ قُرآنِ مجید کا ہے ‘اور جناب الحاج محمد عبدالمجید نے اپنے فرزند کو حافظ بناکر بہترین تحفہ دیا ہے۔اس موقع پر جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات نے اس موقع پر بتایا کہ آج اس لئے مسرت ہورہی ہے کہ محمد عبدالمحیط جو شاہین شعبہ حفظ القُرآن سے قُرآنِ مجید حفظ کئے ہیں ۔ شاہین ادارہ جات عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم پر بھی خصوصی توجہ دیتا آرہا ہے جس کے نتائج آپ کے سامنے ہیں کہ آج ہمارے ادارہ سے فارغ التحصیل کئی حفاظ طلباء ڈاکٹر اور انجینئرنگ کورسیس میں نمایاں نتائج لاکر ملت کا نام روشن کررہے ہیں۔ مولانا سعاد اُللہ گورکھپور نے اپنے خطاب میں بتایا کہ دینی تعلیم فرض کا درجہ رکھتی ہے۔ جبکہ عصری تعلیم دنیا کے تقاضوں کی تکمیل کیلئے ضروری ہے۔ مسلمان ہر میدان میں اپنی موجودگی کا احساس دلائیں ۔ جناب الحاج محمد شفیع الدین نے حمدو نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کی ۔جناب عبدالمجید ‘محمد عبدالصمد ‘نے مہمانوں اور حاضرین جلسہ کا استقبال کیا ۔اور حافظ عبدامحیط کے اُستاد مولانا حافظ عبدالمقیم کی گُلپوشی و شالپوشی کی گئی ۔جناب الحاج محمد حبیب الدین کنٹراکٹر کے اِظہار تشکر پر جلسہ کااختتام عمل میں آیا۔
تمام مساجد میں کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین بیدرکی جانب سے ایک قرارداد نعرہ تکبیر کی گونج میں منظور
بیدر۔5؍ڈسمبر۔(محمدامین نواز بیدر)۔جناب سید منصور احمد قادری انجینئر صدر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کے بموجب 6؍ڈسمبر1992ء کو تاریخی بابری مسجد کی شہادت کے22ویں سال پر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کی جانب سے پُر امن بند کی اپیل کی گئی ہے ۔اس موقع پر تمام سیکولر ذہن رکھنے والے لوگوں سے بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو مکمل بند رکھتے ہوئے خاموش اور پُر امن احتجاج نوٹ کروائیں۔ کُل ہند مجلس اتحاد لمسلمین شاخ بیدر کی اپیل پر آج نمازِ جمعہ کے موقع پر بیدر کی تمام مساجد میں قرارداد منظور کی گئیں اور قرار داد میں بتایا گیا کہ مسلمانانِ بیدر کا یہ عظیم اجتماع بابری مسجد کی شہادت کی 22ویں برسی کے موقع پر اپنے رنج اور شدید غم و غصہ کا اِظہار کرتا ہے کہ آج سے22سال قبل 6؍ڈسمبر1992ء کوشرپسند اور فرقہ پرست عناصر نے اُس وقت کی موجود حکومت کے ساتھ ساز باز کرتے ہوئے ہندوستان کی تاریخی بابری مسجد کو شہید کرڈالا ۔جس سے نہ صرف مسلمانانِ ہند اور مسلمانانِ عالم کے مذہبی جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی بلکہ ہندوستان کی سیکولر عوام نے بھی اس اقدام کی مذمت کی ہے کہ بابری مسجد کی شہادت نے ہندوستان کے سیکولر کردار کو ختم کرڈالا۔آج اس سانحہ کو گزرے22سال مکمل ہوچکے ہیں اور ہندوستان کے مسلمان اور سیکولر عوام ہنوز انصاف کے منتظر ہیں ۔یہ اجتماع حکومتِ ہند سے اس بات کا پُر زور مطالبہ کرتا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت میں ملوث خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔کیونکہ تحت کی عدالت کی جانب سے ملزمین کو جو برات دی گئی ہے اس کے خلاف سی بی آئی نے بھی اپیل کی ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ تیزی سے مقدمہ کی یکسوئی کرتے ہوئے سے ملزمین کو جلد سے جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔بابری مسجد کی ملکیت سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ عدلیہ اور جمہوریت کا مذاق ہے ‘مسلمان ہرگز یہ فیصلہ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں‘ خود سپریم کورٹ نے اس عجیب و غریب فیصلہ پر اپنی حیرت کا اِظہار کیا ہے ۔ یہ اجتماع اس بات کا بھی مطالبہ کرتا ہے کہ سپریم کورٹ میں اس مقدمہ کی خصوصی بنچ پر روزانہ سماعت کے ذریعے بعجلت تمام اس کا فیصلہ سنایا جائے ۔اور بابری مسجد کو دوبارہ اُسی مقام پر تعمیر کرتے ہوئے انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے‘تاکہ یہاں موجود اقلیتوں میں عدلیہ اور دستور پر اعتماد قائم رہے ۔اس قرار ادا کو تمام مصلیانِ مساجد نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کی گونج میں منظور کیا ۔جناب سید منصور احمد قادری انجینئر صدر مجلس بیدر نے جامع مسجد بیدر میں اور سرپرستِ مجلس بیدر جناب محمدحبیب الرحمن نے مسجدِ عثمانیہ میں اور دیگر قائدینِ مجلس بیدر نے شہر کی دیگر مساجد میں خطاب کرتے ہوئے قرارداد منظور کروایا۔جناب قادری نے بتایا کہ کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کا ایک وفد 6؍ڈسمبرکوڈپٹی کمشنر دفتر پہنچ کر ڈپٹی کمشنر کی توسط سے صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک یادداشت پیش کی کرے گا‘جس میں بابری مسجد کی اُسی مقام پر دوبارہ تعمیر اور الہ آباد ہائی کورٹ مقدمہ کی تمام تفصیلات سپریم کورٹ کو حوالگی اور بعجلت ممکنہ مقدمہ کی یکسوئی کے مطالبات شامل ہوں گے ۔***
جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا کی جانب سے کُل کرنا ٹک کے مدارس کا 25اور 26؍جنوری کو بیجا پور میں مسابقہ قُرآن مقابلہ جات
بیدر۔5؍ڈسمبر۔(محمدامین نواز بیدر)۔مولانا مفتی غلام یزدانی شاعتی کی اطلاع کے بموجب جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا جو عالمِ اسلام کاایک مایہ ناز ادارہ ہے جس کے بانی و روحِ رواں عالمگیر ثانی خادم القُرآن و المساجد‘ مولانا غلام وستانوی جن کی خدمات دنیا کے مسلامنوں کے لئے محتاج تعارف نہیں ہیں ہندوستان میں مسلمانوں کی تعلیمی و ثقافتی خدمات اس صدی میں جو آپ کی ہیں اُس کی نظیر نہیں ہے۔ قُرآنی خدمات بھی پورے ملک بھر میں مشہور ہیں ۔قُرآن عربی لب و لہجہ میں تجوید کے ساتھ ہر مسلمان پڑھہ یہ جذبہ آپ کے سینے میں مچلتا رہتا ہے اس لئے آپ مسابقہ قُرآن مقابلہ جات منعقد کرتے ہیں امسال کرناٹک کا مسابقہ جامعہ ہذا کی شاخ تعلیم القُرآن بیجاپور میں25اور26جنوری کو ہنا طے پایا ہے۔ کُل ہند مسابقہ قُرآن کے ناظم استاذ الاساتذہ عالمِ کبیر محدثِ جلیل فقیہ بے مثال مقر رشیرین بیان مولانا عبدالرحیم فلاحی نے کرناٹک کے تمام مدارس کے ذمہ داران سے خواہش کی ہے کہ اس عظیم مسابقہ میں ضرور حصہ لیں ۔بیجا پور کے مدرسہ تعلیم القُرآن کے ناظم مولانا صدیق اشاعتی سے فون پر رابطہ کرکے تمام معلومات حاصل کریں۔ یا ناظم مدرسہ ہذا کے ای میل پر اپنے مدرسہ کی تفصیلات بھیجیں رابطہ کیلئے فون نمبر9902234816‘ای میل
ملت ویلفیر اسوسی ایشن شولاپور اور نیشنل کو آپریٹیو کریڈٹ سوسائٹی کے زیراہتمام شولاپور میں حفا ظ کرام کیلئے خصوصی گائیڈنس پروگرام
بیدر۔5؍ڈسمبر۔(محمدامین نواز بیدر)۔ ملت ویلفیر اسوسی ایشن شولاپور اور نیشنل کو آپریٹیو کریڈٹ سوسائٹی کے زیراہتمام بیریاہال شولاپور میں حفا ظ کرام کے لئے خصوصی گائیڈنس پروگرام رکھاگیا۔ پروگرام ہذا میں شاہین اکیڈمی بیدر (کرناٹک) سے تشریف لائے مہمان جناب عبدالقدیر نے حفاظ کرام کو محض امامت یا مدرسوں پر منحصر نہ رہتے ہوئے جدید تعلیم سے آراستہ کرنے اور خود کفیل بنانے کے متعلق راہ نمائی کے ساتھ ہی حافظ حضرات کومیٹرک امتحان کامیا ب کرنے کے طریقے بتائے ۔شہر شولاپور میں شاہین اکیڈمی بیدر کی طرزپر حفاظ کرام کو عصری تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے شروعات میں شولاپور کے دوحفاظ کو بیدر میں بلامعاوضہ داخلہ لینے کی دعوت دی ۔ حفاظ کو اس قابل بنایاجائے کہ وہ آسانی سے انجینئرنگ یا دیگر تعلیمی شعبوں میں داخلہ حاصل کرسکے۔ اس موقع پر ریٹائرڈ پرنسپل علیم میر نے شہر میں شاہین جیسے ادارے کے قیام کی ضرورت اوراہمیت پرروشنی ڈالی ۔ بشیرپرواز، زاہد علی خان ، اور ڈاکٹر شفیع چوبدار نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جناب ایس اے جبار نے صدارتی تقریرفرمائی ۔نظامت کے فرائض رکن اردو اکیڈمی جناب وقار احمد نے انجام دئے۔ اس گائیڈنس پروگرام میں شہر کے معززحضرات کی کثیرتعداد شریک رہی۔ اس بات کی اطلاع جناب زبیرانعامدار انجینئر نے دی ہے۔ ***
جنت مکمل طورپر ہر لغوچیز سے پاک وصاف ہوگی ۔اقبال الدین انجینئر
بیدر۔5؍ڈسمبر۔(محمدامین نواز بیدر)۔قرآن میں بتایاگیاہے کہ اہل جنت کو جنت میں عظیم اقتدار حاصل ہوگا ۔ جنت مکمل طورپر ہر لغوچیز سے پاک وصاف ہوگی ۔ اسلئے جنت میں ایسا شخص جگہ پانہیں سکتا جو اپنے اقتدار کے لئے فساد اور لغو باتوں کو استعمال کرے۔ اس لئے ہمیں دنیا میں ہی یہ ثابت کرنا ہوگاکہ کوئی بڑی سے بڑی چیز بھی ہمیں اس پر آمادہ نہ کرے کہ ہم اپنے اقتدارکو کسی معمولی درجے میں بھی اپنے کسی مقصد کے لئے استعمال کریں ۔ جس سے فتنہ پھیلتا ہو۔ ہمارے ساتھ ہمیشہ دوفرشتے رہتے ہیں جوہمارے قول، عمل یانیت کو ریکارڈ کرتے رہتے ہیں ۔ اسی ریکارڈ کی بنیاد پر ہم جنت یا جہنم میں جگہ پاتے ہیں اسلئے ضروری ہے کہ دنیا میں انتہائی محتاط زندگی گذاری جائے۔ ان خیالات کا اظہار اقبال الدین انجینئر نے مسجد قبا میں اپنے ایک دینی وتربیتی لیکچرمیں کہیں ۔ موصوف نے ابوداؤد میں درج ایک حدیث کی تشریح کرتے ہوئے بتایاکہ نبی کریم ﷺ نے پیشین گوئی کی ہے کہ بعد کے زمانے میں امت مسلمہ میں تہتر (73)فرقے ہوں گے جسکامفہوم یہ بھی ہوسکتاہے کہ یہ فرقے دراصل وہ گروہ ہوں گے جو قرآن کی تہتر (73)آیات سے اپنے لئے الگ الگ نقطہ آغاز دریافت کریں گے اور پھر امتِ واحدہ کو امتِ متفرقہ میں تبدیل کردیں گے۔ نقطہ آغاز کا فرق پورے معاملے میں فرق پید اکردیتاہے۔ دین کانقطہ آغاز دریافت کرنے کا تعلق، بیک وقت دوچیزوں سے ہے۔ ایک خود اپنی دینی زندگی کی تعمیر اور دوسرے قرآن کوصحیح طورپر سمجھنا۔تب ہی ہم قرآن کے مرکزی تصور کوجان سکتے ہیں ۔ اور قرآنی بصیرت بھی حاصل کرسکتے ہیں ۔ دوسرے معنی میں قرآن کی تفسیر وتشریح کرسکتے ہیں ۔ جس کے لئے ہمیں صحابہ کرامؓ کی سیرت کا مطالعہ کرناضروری ہوتاہے کیونکہ ان کی زندگی کاآغاز سچائی کی تلاش سے ہواجوبعد میں سچائی کی ڈسکوری میں تبدیل ہوا جس سے ایک عمل جاری ہے جس کو تزکیہ یعنی ذہن کی re-engineeringہوئی اور اس کو تزکیہ نفس کہتے ہیں ۔ اس طرح ہمارے دعوت ومعرفت کے کام میں نکھا رپیدا ہوسکتاہے۔جناب لطیف الدین کی نظامت اور امام صاحب کی دعاپر جلسہ کااختتام ہوا۔ ***
مسلم ہیومن رائیٹس ،و تحریکِ انصاف اور میلاد کمیٹی ہمناآبادکی جانب سے پُر امن ہمناآباد بند کی اپیل
بیدر۔5؍ڈسمبر۔(محمدامین نواز بیدر)۔ جناب سید یاسین علی جنرل سیکریڑی مسلم ہیومن رائیٹس اسوسیشن ہمناآباد کے پریس نوٹ کے بموجب مسلم ہیومن رائیٹس ،و تحریکِ انصاف اور میلاد کمیٹی ہمناآبادکی جانب سے تمام ہمناآباد کی سیکولر عوام سے یہ پُر خلوص گذارش کی جاتی ہے کہ 6؍ڈسمبر 2014بروز ہفتہ کو آپ تمام شہریا نِ ہمناآباد پر امن طور پر اپنے اپنے کاروبار بند رکھیں اوربابری مسجد شہید کرنے والے اُن تمام لوگوں کے خلاف پرامن طور پر احتجاج کریں ۔بابری مسجد کی شہادت ایک ایسی شہادت ہے جس نے ہندوستان کی سیکولر عوام کی شہادت کی ہے۔ لہذاآپ تمام سے گذارش ہے کے 6ڈسمبر 2014بروز ہفتہ بوقت ٹھیک صبح 11؍ بجے پرانی تحصیل آفس روبرو مسجدِ شیخ مہتاب پر جمع ہوں اور وہاں سے نئی تحصیل آفس ہمناآباد تک پیدل ریالی کی شکل میں شہریانِ ہمناآباد کی جانب سے تحصیلدار ہمناآباد کے ذریعہ ، گورنر کرناٹک اورصدر جمہوریہ کے نام ایک میمورینڈم دیا جائیگا اور اس میں ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ بابری مسجد کو اسی مقام پر بنایا جائے جس مقام پر وہ 6ڈسمبر 1992ء سے پہلے تھی۔
Share this post
