اس مشاعرہ میں ،شاعر معین الدین غازی ، حافظ عامر اعظمی ، جناب یمین صاحب ،جناب ابوبکر مالکی، اورجناب جاوید صدیقی وغیرہ نے بھی شرکت کرکے اپنے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔ درمیان مشاعرہ جناب عبدالمتین منیری صاحب نے شاعر حفیظ میرٹھی اورجناب اعجاز رحمانی کے حالات اور شاعرانہ زندگی پر معلومات بھی فراہم کی،یاد رہے کہ طرحی مشاعرہ ان مصرعوں پر مشتمل تھا،پہلا مصرعہ طرح : دل ٹوٹے آواز نہ آئے ،دوسرا مصرعہ طرح : میں دوستوں سے ہاتھ ملانے میں رہ گیا۔جناب عبدالقادر باشہ صاحب کے شکریہ کلمات اور جناب ارشاد صدیقہ صاحب کے دعائیہ کلمات پر طرحی مشاعرہ کی نشست اختتام کو پہنچی.
مولانا عبدالمعز منیری کے رہائش پر جناب اعجاز رحمانی کے اعزاز میں خصوصی نشست
پاکستان کے مشہو ر و معروف اسلامی شاعر جناب اعجاز رحمانی کے اعزاز میں مولانا عبدلمعز منیر ی کے رہائش گاہ پر 7جنوری بروز پیر بعد نمازِ عشاء ایک خصوصی نشست کا انعقاد کیا گیا تھا ، جسے مولانا عبدالمتین منیری نے جناب اعجاز رحمانی صاحب سے خصوصی انٹرویو کے لئے ترتیب دیا تھا ۔ جناب عبدالمعزصاحب کے گھر عشائیہ کے بعد منعقد ہونے والے اس مختصر سی نشست میں، مولانا محمدمولیٰ کرانی ندوی ،ڈاکٹر عبداللہ سکری اورفکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی، ایڈیٹر ، انصارعزیز ندوی، ، وغیرہ نے شرکت کی ۔ملحو ظ رہے کہ اعجاز رحمانی صاحب اردو کے ان شاعروں میں ہیں جن کی آواز قدیم و جدید کا ایک نہایت دلکش آہنگ رکھتی ہے۔ اعجازرحمانی اپنی خصوصیات میں عام نعت گویوں سے الگ ہی نہیں بلکہ وہ عصرِ حاضر میں مسلمانوں کے لیے خصوصاً اور نوع بشر کے لیے عموماً اسلام کے پیغام کی اہمیت کا ایک نہایت واضح اور بے باک انداز میں اظہار کرتے ہیں۔ان کے نعتیہ کلام کے کچھ اشعار ملاحظہ فرمائیں
قدم قدم پر تباہیوں سے جوواسطہ ہم کو پڑ رہا ہے
دکھائی تھی جو نبی نے ہم کو ہم آج اس راہ پر نہیں ہیں
شامِ غم وہ تصور میں کیا آگئے
رات ہونے سے پہلے سحر ہوگئی
پتوار شریعت کی رکھتے ہیں جو ہاتھوں میں
طوفاں کو بناتے ہیں تصویر وہ ساحل کی
![]()
![]()
![]()
![]()
![]()
Share this post
