ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری کو تعلیمی خدمات پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری (مزید اہم ترین خبریں)

الحمد اللہ ہمیں ہمارے مقصد میں کامیابی مل رہی ہے ۔ہر سال کئی طلباء ہمارے ادارہ سے اس مسابقتی دور میں اعلی تعلیم کیلئے بہترین تعلیمی مُظاہرہ کرتے ہوئے میڈیکل و انجینئرنگ و دیگر پیشہ ورانہ کورسیس کیلئے سرکاری نشستیں حاصل کررہے ہیں ان طلباء میں حفاظ طلباء بھی ہیں جو ڈاکٹر و انجینئر کی حیثیت سے ملک و بیرون ممالک خدمات انجام دے رہے ہیں۔شاہین ادارہ جات بیدر نے اپنے قیام سے ہی اس فکر کے ساتھ تعلیمی میدان میں ملت کے نو نہالوں کی آبیاری کیلئے آگے آیا ہے۔چنانچہ 25برس کے دوران شاہین ادارہ جات سے تقریباایک ہزار سے زائد طلباء و طالبات جن کی اکثریت مسلم طلباء کی ہے میرٹ کی اساس پر ایم بی بی یس میں داخلہ حاصل کئے ہیں اور ان میں بیشتر ایم بی بی ایس کی تکمیل کے بعد ملک و بیرون ملک خدمات انجام دے رہے ہیں اور سینکڑوں طلباء و طالبات انجینئرنگ و دیگر اعلی تعلیم کے کورسیس زیر تعلیم ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ آج شاہین ادارہ جات بیدر میں ملک بھر کی11ریاستوں کے طلباء اور بیرون ممالک کے این آر آئیز طلباء خصوصا میڈیکل کرنے کے خواہشمند طلباء شاہین ادارہ جات سے مستفید ہورہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ شاہین ادارہ جات بیدر نے اس مرتبہ تعلیمی سال سے پی یوسی پلس بی اے برائے طلباء انٹی گریٹیڈ پروگرام کا آغازکرنے جارہا ہے ۔جہاں پر طلباء کو ریگولر کورسس کے ساتھ ساتھ سیول سرویسس جیسے IPS ,IASکورسیس کی تیاری کرائی جائے گی۔جس کیلئے ماہرین کی مدد لی جارہی ہے۔ خصوصا ملک بھر سے نو ودیا لیہ سے فارغ التحصیل جماعتِ دہم کے مسلم طلباء کو فیس میں رعایت کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم و طعام و قیام کا نظم مفت رہے گا۔پروگرام کی نگرانی آئی اے ایس آفیسرس کریں گے۔اور آندھرا پردیش و کرناٹک کے ممتاز و ماہر لیکچررس کے خدمات حاصل کئے جارہے ہیں جن کی نگرانی میں پرسنالیٹی ڈیولپمنٹ ‘صحت ‘عام معلومات اور کھیل کود کامعقول و بہتر نظم رہے گا۔اس کے علاوہ شاہین ادارہ جات کے منفرد پروجیکٹ ’’حفظ القُرآن پلس ‘‘ کو کامیابی کے ساتھ انقلابی نتائج برآمد ہوئے ہیں ۔حفاظ کرام کیلئے عصری تعلیم کے حصول کو آسان بناتے ہوئے ایک انقلابی تحریک پوری کامیابی کے ساتھ رواں دواں ہے۔جس کے دورس نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ حفظ القرآن پلس سے متعلق انھو ں نے بتایا کہ 12تا15سال کی عمر کے حفاظ کرام کیلئے4سالہ اینٹی گریٹیڈ کے ذریعہ حفاظ کرام ایم بی بی ایس ‘انجینئرنگ‘ بزنس منجیمنٹ‘ دیگر پروفیشنل کورسس ‘آئی آئی ٹی اینڈ ای ای ٹی کے مسابقتی امتحانات میں شرکت کرسکتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ طالبات کیلئے ایک پانچ سالہ کورس میں طالبات آرٹس کے ڈگری کے ساتھ ساتھ عالمہ کورس کی ڈگری بھی حاصل کرتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ عصری و اسلامیات پر مبنی ان کورسس کی بدولت معاشرے میں بے راہ روی ‘مذہب سے بیگانگی میں کمی کی تواقع کی جاسکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ شاہین ادارہ جات کی اکاڈمک فیکلٹی نہ صرف تعلیمی میدان میں طلباء کو امتیازی نشان کے ساتھ کامیابی حاصل کرنے کا اہل بناتی ہے اس کے ساتھ ساتھ اس کی شخصیت و کرداری سازی میں نمایاں رول ادا کرتی ہے۔انھوں نے ملتِ اسلامیہ کے ذمہ داران سے گزارش کی ہے کہ اپنی اولاد کو نہ صرف اپنا بلکہ ملک و قوم کی آنکھ کا تارا بنانے کیلئے انھیں عصری تعلیم کے ساتھ مذہبی تعلیم سے آراستہ کرنا ضروری ہے ۔ا س موقع پربیدر کے اُردو صحافیوں میں جناب محمد شجاع الدین ‘عبدالصمد منجو والا ‘اختر رحمن اور محمد امین نواز موجود تھے


اُردو مدارس میں داخلوں کیلئے اپیل

بیدر۔25؍مئی۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔یارانِ ادب بیدر، این آرآئیز اُردو اکیڈمی، بزمِ غزالاں بیدر، محمد علیم الدین فاؤنڈیشن بید ر،میجک سونف(ایس کے ایف ٹریڈرس)، ترقی وترویجِ اُردو، نوبل ایجوکیشن سوسائٹی ، مولانا ابوالکلام آزاد یووک سنگھ، راہِ ہدایت اسلامک انفارمیشن سنٹربسواکلیان،بزمِ اُردوادب بسواکلیان ،ودیگر نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایاہے کہ تعلقہ بید رمیں 103سرکاری اردو ہائرپرائمری اسکول اور 12سرکاری ہائی اسکول، ہیں جبکہ 19امدادی پرائمری اور 6امدادی اسکولس ہیں۔جس کی جملہ تعداد140بنتی ہے۔ اُردوزبان کے سرکاری اور امدادی اسکولوں میں داخلے سے روزانہ دوپہر کاکھانا، ہفتہ میں 3دفعہ دودھ، سال میں 2دفعہ یونیفارم،کتابیں مفت،اول جماعت میں پڑھنے والی لڑکیوں کے لئے فی حاضری دوروپئے،آٹھویں جماعت کے طلبہ وطالبات کے لئے مفت سائیکل ،سال میں ایک دفعہ مائناریٹی طلبہ کیلئے وظیفہ؍اسکالرشپ،ہفتہ میں تین دفعہ فولک ایسڈ کی گولیاں،وٹامن اے کی گولیاں سال میں دودفعہ،کیچوے ؍گینڈوے کی گولیاں سال میں دودفعہ جیسی سہولتیں میسر آتی ہیں ۔ امدادی اسکولوں میں اوپر کی تمام سہولتوں میں سے یونیفارم اور اول جماعت کی لڑکیوں کیلئے فی حاضری دوروپئے والی سہولتیں نہیں ہوتیں۔ لہٰذتمام محبانِ اردوسے گذارش ہے کہ وہ اُردو اسکولوں میں بچوں کے داخلوں کی طرف توجہ دے کر اپنی زبان، تہذیب وثقافت، وراثت اورطلبہ وطالبات کے تعلیمی حقوق کی حفاظت فرمائیں۔ پریس نوٹ میں آگے 10کلسٹراور سی آرپی کے نام اور فون نمبر دئے گئے جو یہ ہیں ۔(1)املاپور کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب محمد احمد ۔ فون نمبر8970693954۔ (2)چٹنلی کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب ایم اے فہیم ۔ فون نمبر9945836812((3)فیض پورہ کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب محمد تاج الدین ۔ فون نمبر9986119413۔(4)حمیلہ پور کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب محمد الیاس ۔ فون نمبر9480357925۔(5)کمٹھانہ کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب وسیع اللہ Q ۔ فون نمبر9481634388(6) منہلی کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب محمد بدیع الدین ۔ فون نمبر8197278078(7) منیارتعلیم کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب محمدجاوید احمد ۔ فون نمبر9945342738(8)راؤ تعلیم کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب واجد حسین ۔ فون نمبر7406101730(9)ریکڑگی کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب ایم اے فہیم ۔ فون نمبر9945836812(10)شاہ گنج کلسٹر(اردو)، سی آرپی جناب محمداشرف ۔ فون نمبر8904156315اور کہاہے کہ متعلقہ کلسٹر کے سی آرپی کے دئے گئے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے اسکول کے صدر معلم کانمبر لے کر بچوں کاداخلہ کروائیں۔ہماری حامیانِ انگریزی اسکولس سے خواہش ہے کہ وہ بھی اپنے اسکولوں میں فرسٹ لنگویج یاتھرڈ لنگویج اردو پڑھاکر اپنے بچوں کے اخلاقیات اور ایمانیات کی حفاظت فرمائیں۔


ریسرچ اسکالر مستقیم بیگم کی جانب سے ڈاکٹر عبدالقدیر کو تہنیت

بیدر۔25؍مئی۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔بیدر ریاستِ کرناٹک میں پسماندہ حیثیت سے جاناجاتا تھا ‘لیکن جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات نے اپنی تعلیمی تحریک سے اس پسماندہ ضلع میں علم کی شمع روشن کرکے نہ صرف ریاست بلکہ قومی سطح پر علم کی شمع کو روشن کیا‘ جس کی بدولت آج ملک کے کئی ریاستوں سے طلباء شاہین ادارہ جات کا رُخ کررہے ہیں ۔شاہین ادارہ جات سے اب تک سینکڑوں طلباء و طالبات ڈاکٹرس ‘انجینئرس اور دیگر پیشہ ورانہ تعلیم اور دیگر کورسیس میں داخلہ لے کر امتیازی نشانات سے کامیاب ہوئے اور کئی طلباء ملک و بیرون ملک اعلی عہدوں پر فائز رہ کر خدمات انجام دے رہے ۔ان خیالات کا اِظہار بیدر کی معروف و ممتاز ریسرچ اسکالر گُلبرگہ یونیورسٹی گُلبرگہ محترمہ مستقیم بیگم نے ایک پُر وقار تہنیتی تقریب بضمن ’’عبدالقدیر کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری تفویض کیا جانا بیدر کیلئے فخرہے‘‘کے موقع پر اپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے کیا۔انھو ں نے کہا کہ بیدر ماضی میں بھی علم کا گہوراہ رہا ہے‘ حضرت خواجہ عماد الدین محمود گاوان نے اس شہر سے تعلیم کی شمع روشن کرکے ایسی مثال قائم کی کہ کئی بیرون ممالک کے طلباء یہاں سے اپنی علم کی تشنگی کو مٹانے کیلئے تشریف لاتے تھے۔اور اب مستقبل میں اسی روایت کو جاری رکھنے کیلئے شاہین ادارہ جات پُرزور انداز میں کوشاں ہے اور پوری کامیابی و جہدِ مسلسل کے ساتھ رواں دواں ہے۔انھوں نے اس موقع پر پروفیسر عبدالرب استاد شعبہ اُردو و فارسی گُلبرگہ یونیورسٹی گُلبرگہ کی جانب سے محترمہ مستقیم بیگم نے ڈاکٹر عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات کی تعلیمی خدمات پر ڈاکٹریٹ کی اعزاز ڈگری تفویض کئے جانے پر شالپوشی و گُلپوشی کی ۔ڈاکٹر عبدالقدیر نے اس موقع پر اِظہار تشکر کرتے ہوئے محبانِ اُردو سے اِظہار تشکر کیا ۔اور کہا کہ تعلیمی خدمات پر یہ اعزاز کا حاصل ہونا بیدر محبانِ بیدر کیلئے نہایت کی فخر کی بات ہے۔میری تعلیم تحریک آپ تمام کے تعاون سے پُر زور انداز میں جاری رہے گی۔


31مئی کو جلسہ تقسیم اسنادات 

بیدر۔25؍مئی۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔شاہ ابراہیم ایجوکیشن سوسائٹی کے زیر اہتمام بیدر شہر کی قدیم دینی درسگاہ مدرسہ ابراہیم حفظ اُلقُرآن و مدرسہ شمسیہ درسِ قُرآن جس کا 1962ء میں قیام عمل میں آیا ۔جہاں حضرت کرامت اُللہ صدیقی ؒ کی زیرِ نگرانی 13طلباء و طالبات نے حفظ مکمل کیا تھا۔کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا مذکورہ مدرسہ بند ہوگیا تھا۔15؍ستمبر2013کویہ مدرسہ میں علم کی شمع روشن کرنے کیلئے ماہر و ممتاز خطاط محمد معین یار خان کی خصوصی کوششوں سے یہ مدرسہ شروع ہوگیا ۔باحالاتِ موجودہ 90طلباء اس مدرسہ میں زیر تعلیم ہیں جس میں 8طلباء شعبہ حفظ میں نمایاں مُظاہرہ کررہے ہیں ماباقی شعبہ ناظرہ قُرآن میں زیر تعلیم ہیں ۔جناب محمد معین یار خان نے بتایا کہ امسال مدرسہ ہذا کا سالانہ امتحانات منعقد کئے گئے ۔امتحانات میں کامیاب ہونے والے طلباء و طالبات کیلئے ایک عظیم الشان جلسہ تقسیمِ اسنادات کا انعقاد31؍مئی کو بروز اتوار بوقت 3 بجے تا قبل از نمازِ عصرجناب محمد معین یار خان کی صدارت میں ہوگا۔جس میں بہتر تعلیمی مُظاہرہ کر کرتے ہوئے امتیازی درجہ سے کامیاب طلباء و طالبات حمیرا خانم بنت عبدالقادر خان‘اُم سارہ بنتِ پی پاشاہ ‘الماس بتول بنتِ محمد ساجد احمد‘عائشہ ثمرین بنتِ محمد دلاور خان‘ اقصی نورین بنتِ عقیل احمد‘محمد اسلم احمد بن محمد افتخار احمد ‘اُمِ صفورہ بنتِ پیر پاشاہ ‘سیما فاطمہ بنتِ مولانا ہمایوں کبیر ‘عبدالوہاب پٹیل بن محمد عدالوحید پٹیل‘محمد منہاج الدین بن محمد معز الدین ‘اور ثوبیہ ارم بنتِ عبدالقادر خان کو انعامات تقسیم کئے جائیں گے ۔جلسہ کا آغاز الما س بتول کی قراء تِ کلام پاک سے ہوگا۔حمد باری تعالی اقصی نورین اور نعتِ رسول ؐ اُم صفورہ اور عائشہ ثمرین سنانے کی سعادت حاصل کریں گی۔ابتدائی کلمات حافظ عبدالسلام رضوی اور استقبالیہ کلمات محمد منیر الدین پیش کریں گے۔اور جناب محمد معین یار خان کلیدی صدارتی خطاب کریں گے ۔نظامت کے فرائض منیر الدین معتمد کمیٹی ہذا انجام دیں گے۔جبکہ محمد جمیل احمد خان خطیب مسجد شمسیہ کے اِظہارِ تشکر پر جلسہ کا اختتام عمل میں آئے گا۔عامۃ المسلمین سے اس عظیم الشان جلسہ میں شرکت کی گزارش کی گئی ہے.


اولاد کی تربیت کی ذمہ داری ماں باپ پر عائد ہوتی ہے

بیدر۔25؍مئی۔(فکروخبر/محمدامین نوازبیدر)۔اولاد کی تربیت کی ذمہ داری ماں باپ پر عائد ہوتی ہے ۔معاشرہ بچوں سے ہی تشکیل پاتا ہے ۔آج کے بچے کل خاندان کے زمہ دار بن جاتے ہیں اگر والدین اپنے بچوں کی تربیت کا روز اول سے ہی اہتمام کریں تو پھر خود بخودصالح معاشرہ وجود میں آئے گا ۔ بچوں کی دینی تربیت سے غفلت انہیں بے راہ روی کا شکار بنادیتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار مولانا محمد عبدالعلیم رشید ناظم مدرسہ دارلعلوم عندلیب خلوت حیدرآباد نے مدرسہ فیض القرآن ملتانی کالونی بیدر کے زیر اہتمام کل شب منعقدہ پہلا سالانہ جلسہ تقسیم اسنادات و اصلاح معاشرہ کو بحیثیت نگران جلسہ مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے بتایا کی مخالفین منصوبہ بند طریقہ سے اسلام اور اس کے ماننے والوں کو دوسری قوموں سے پیچھے کرنے کیلئے ان کا تعارف چھین لینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ مولانا نے کہا کہ آج کی نئی نسل کو ٹی وی کے چینل نمبرس یاد ہوتے ہیں ، فلموں میں کام کرنے والے اداکاروں کے نام معلوم ہوتے ہیں اور انٹرنیٹ کے تمام ویب سائیٹ سے وقفیت رکھتے ہیں لیکن اسلام کے بنیادی اُصول طہارت ، وضو اور پہلا کلمہ بھی نہیں معلوم ہے ۔ والدین کو چائے کہ اپنی اولاد کو عمدہ سے عمدہ لباس ، اچھا کھانا کھلائیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی اولاد کو دینی تعلیم کے زیور سے آرستہ کر کے ایک اچھا تحفہ دیں ۔ اور بتایا کہ ہم اپنی اولاد کی اسلامی تربیت نہیں کی تو نقصان صرف ہمارا اپنا ہوگا ۔ پہلے چھوٹے بچے اپنے بڑوں کا ادب و احترام اور تعظیم کرتے ہوئے اپنے بڑوں کے سامنے ننگے سرنہیں جاتے تھے مگر آج ایک پڑھا لکھا طقبہ اللہ کے گھر کو بھی عبادت کیلئے بھی ننگے سر جا رہا ہے ۔ ڈاکٹر راگھویندر اواگولے نے کہا کہ اتنی کم عمر میں مدرسہ ہذا طلباء و طالبات کو یہاں کے اساتذہ نے جس انداز سے تیار کیا ہے و قابلِقدر کوششوں کا نتیجہ نظر آتا ہے ۔ معصوم بچوں کی پہلی درس گاہ ماں کی گود ہوتی ہے اور دوسری درس گاہ ان کا اپنا مدرسہ ہوتا ہے اتنی کم عمر میں بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کود بھی ضروری ہے ۔ انہوں نے مدرسہ ہذا کے تمام اساتذہ اور انتظامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہاں پر تعلیم کا معیاراسی طرح رہا تو یقینامدرسہ خوب ترقی کرے گا ۔مولانا مفتی غلام یزدانی اشاعتی صدر جمعتہ العلماء بیدر نے اپنے خطاب میں کہا مختصر عرصہ میں بچوں کا تعلیمی مظاہرہ دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں تعلیم کا نظم اچھے انداز میں ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ بچوں نے مائیک پر بے خوف و بے ججھک ہوکر جس انداز سے تقاریر اور مکالموں کو پیش کیا ہے جو عزم اور حوصلہ کی بات ہے وہ قابل مبارکباد ہے ۔ مولانا نے کہا کے بچوں کے تعلیمی میعار کو بلند کرنے کیلئے اساتذہ کو بہت محنت کرنی پڑتی ہے تب کہیں جا کر مدرسوں میں یہ بچے اچھے انسان بن کر نکلتے ہیں دینی مدرسوں میں اچھائی کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ انہوں نے حاضرین کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کو دینی مدرسوں میں شریک کر وائیں ۔ مولانا غلام یزدانی نے حافظ و قاری مولانا مفتی محفوظ احمد مرحوم خطیب عید گاہ بیدر کی خدمات کو زبردست خراج عقدت پیش کیا اور انہیں کے نام سے یہ مدرسہ شروع کیاگیا ہے ۔ جناب محمدنثار احمد سابق رکن بلدیہ نے کہا کہ مدرسے کے قائم ہوئے صرف 14ماہ کا عرصہ ہوا ہے اور آج کے اس موقع پر تعلیمی مظاہرے کو دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں بہترین اساتذہ کی نگرانی میں تعلیم دی جاتی ہے ۔ انہوں نے طلباء و طالبات اور اساتذہ کو مبارکباد یتے ہو ئے کہا کہ مدرسے کا قیام ہمارے محلہ کیلئے ایک رحمت ہے اللہ اس مدرسہ کو خوب ترقی عطا فرمائے ۔ اس موقع پر مولانا شمیم قاسمی ، مولانا رفیع الدین قاسمی ، حافظ نورالحق بحیثیت ججس کی نگرانی میں مدرسہ ہذا کے طلباء و طالبات کوئیز مقابلہ جات میں حصہ لیا ۔ شعبہء حفظ گروپ نمبر 1 جن میں محمد فضل اللہ ولد طحہٰ کلیم اللہ انعام اول ، محمد حسیب الرحمن انعام دوم ، محمد شہباز انعام سوم حاصل کیا ۔ اسی طرح گروپ دوم میں ضوبیہ نوشین انعام اول ، آمنہ کوثر صفا انعام دوم ، فردوس بیگم انعام سوم حاصل کیا ۔ گروپ 3میں محمد نذیر انعام اول ، شیخ سمیر انعام دوم ، محمد فیصل انعام سوم حاصل کئے ۔ ان تمام طلباء و طالبات کو محترمہ مہر سلطانہ شاہین ادارہ جات کی جانب سے قرآن مجید ، عبدالجبار چیرمن کیمبریج اسکول کی جانب سے شیلڈ اور توصیفی سند بدست علمائے دین عطا کی گئی۔ محمد فضل اللہ قراء ت ، محمد ظہیر نعت شریف سنانے کی سعادت حاصل کی ۔ محمد اسمعیل امام مکی مسجد نے صدارت فرمائی ،عنایت الرحمن سندھے محکمہ تعلیمات اوربحیثیت مہمان خصوصی شہ نشین پر موجود تھے ۔محمد مظہر احمد مدنی مدرسہ ہذا نے مہمانوں کا استقبال کیا ۔ مولانا محمد شاکر اصلاحی نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔تمام مہمانوں کی شال پوشی کی گئی ۔جلسہ میں مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ مولانا مظہر احمد نے اظہار تشکر کیا ۔ رات دیر گئے مولانا کی رفت انگیز دعا پر جلسہ تکمیل پذیر ہوا ۔

Share this post

Loading...