ریاست کے شہر منگلور میں کل رات ڈاکٹروں کی جانب سے کی گئی میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ لیا گیا تھا کہ آج منگلور میں نجی ڈاکٹروں کی خدمات حاصل رہیں گی اور صبح سے مریضوں کا علاج ومعالجہ چل رہا تھا لیکن دوپہر میں اچانک ڈاکٹروں کی خدمات کی معطلی کا اعلان کرنے سے وہاں پہنچے مریضوں کو شدید تکالیف جھیلنی پڑی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے وہ ہڑتال جاری رکھیں گے ۔ دوسری جانب آج وزیر اعلی سدا رامیانے کہا کہ وہ ڈاکٹروں کو اعتماد میں لئے بغیر کے پی ایم ای بل میں ترمیم کی سفارشات کو سرمائی سیشن میں پیش نہیں کریں گے، ذرائع کے مطابق وزیر صحت سمیت وزیر اعلیٰ کی ڈاکٹروں سے ایک میٹنگ میں متوقع ہے جس میں حتمی فیصلہ کے امکانات ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ آپسی مشورہ کے بعد حکومت کے موقف کو حتمی شکل دینے کے بعد قانو ن ساز اسمبلی میں بل پیش کیا جائے گا ،ملحوظ رہے کہ نجی ڈاکٹروں کی اس ہڑتال کی وجہ سے پوری ریاست میں میڈیکل ایمرجنسی جیسی صورت حال بنی ہوئی ہے ،آج کے دن 2بچوں سمیت 11مریضوں کی موت کی خبریں ہیں جبکہ گزشتہ چار دنوں میں مرنے والوں کی تعداد 25تک پہونچ گئی ہے ۔
Share this post
