اس کے علاوہ غیر قانونی طور پر اسٹور کیا گیا تقریبا 100 لیٹر مٹی کا تیل اور ڈیزل بھی ضبط کیا گیا ہے۔ چھاپے کی کارروائی میں ایس ڈی ایم، تحصیلدار اور انوپ پور کوتوالی انچارج کے ساتھ بڑی تعداد میں پولیس فورس تھی۔ پولیس نے دھماکے ایکٹ سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ خاص بات یہ رہی کہ چھاپے کی اس کارروائی کے بعد اس معاملے کو رفع دفع کرنے کے خوب کوشش ہوئی، لیکن میڈیا کی موجودگی نے سارا کھیل بگاڑ دیا۔ کوئی بھی بی جے پی لیڈر کا نام نہیں لے رہا تھا۔ جبکہ سب کو پتہ تھا کہ كریسر رام ودھ سنگھ کا ہے۔
چھت کے راستے داخل ہو کرصراف کی دکان سے پانچ لاکھ کی چوری
کانپور۔23ستمبر(فکروخبر/ذرائع)چکیری تھانہ حلقہ میں شاطر چوروں نے جیولرس کی دکان میں قتل کے راستے سے داخل ہو کر تقریباً ۹ کلو چاندی سمیت پانچ لاکھ کے زیورات چور ی کر لئے تھے ۔ صبح دکان کھولنے پہنچے دکان مالک نے چھت کی دوار ٹوٹی اور مال غائب دیکھ کر چوری کی اطلاع ہوئی۔اطلاع پر ایس پی مشرقی سمیت ڈاگ اسکواڈ اور تھانہ پولیس نے تفتیش کی ۔ پولیس نے معاملہ درج کر کے چوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ چکیری کے پوکھر پور میں رہنے والے منیش سسودیا کی لال بنگلے میں کوٹھی جویلر کے نام سے شو روم ہے۔ منگل کو کاروباری دکان کھولنے پہنچے تو ان کے ہوش اڑ گئے ۔ دکان میں لگے شو کیسوں سے چاندی کے زیورات غائب تھے۔ یہی نہیں چوروں نے چاندی کے برتن اور بھگوان کی مورتیوں کو غائب کر دیا اور چھت کے راستے سے ہی مال لے کر نکل گئے ۔ دکان سے مال غائب دیکھ کر جویلرس کاروباری کے ہوش اڑ گئے اور اس نے چوری کی اطلاع پولیس کو دی۔ لاکھوں کی چوری کی اطلاع پر ایس پی مشرقی دیو رنجن ورما ، ڈاگ اسکواڈ ٹیم کے ساتھ انسپکٹر چکیری راجیو دویدی فرس کے ساتھ پہنچے پولیس نے گہرائی سے تفتیش کی اور ثبوت جمع کئے ایس پی مشرقی نے بتایاکہ دکان مالک نے نو کلو چاندی کے زیورات سمیت برتن اور بھگوان کی مورتیوں کی چوری کی تحویل دی ہے۔ تحریری کے مطابق تقریباً ۵ لاکھ سے زیادہ کا مال چوری ہوا ہے۔ مقدمہ درج کر کے چوروں کی تلاش میں تھانہ پولیس کے ساتھ کرائم برانچ کی ٹیم کولگایا گیا ہے۔ ایس پی مشرقی کے مطابق جلد ہی چوری کا پردہ فاش کردیاجائے گا۔
ڈی جی پی دفتر میں تعینات ملازم کی بھتیجی نے لگائی پھانسی
کانپور۔23ستمبر(فکروخبر/ذرائع) کلیان پور تھانہ حلقہ میں رہنے والی لڑکی نے علی الصبح پھانسی لگا کر خود کشی کر لی۔کنبہ والوں نے بیٹی کی لاش دیکھ کر اطلاع پولیس کو دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ کلیان پور کے مرز ا پور باشندہ پرائیویٹ ملازم کملیش شکلا اپنی بیوی اور دو بیٹیوں و ایک بیٹے کے ساتھ رہتے ہیں۔ان کے بھائی ڈی جی پی دفتر میں تعینات ہیں۔ بڑھوا منگل کے سبب علی الصبح کملیش مندر گئے تھے ۔ بڑی بیٹی جولی شکلا(۸۱) نے والد کے مندرجانے کے بعد نیچے کے کمرے میں دوپٹے کے سہارے لٹک کر پھانسی لگا لی۔ کچھ دیر بعد مکان کی اوپری منزل سے نیچے آئے بھائی نے بہن کی لاش دیکھی تو اس کے ہوش اڑ گئے۔ اطلاع پر انسپکٹر اجے سنگھ پولیس فورس کے ساتھ پہنچے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔ انسپکٹر نے بتایاکہ کنبہ بیٹی کے بارہویں جماعت میں پھیل ہونے پر اسکروٹنی فارم نہ بھر پانے کے سبب تناو میں رہتی تھی اور اس نے ہتھمی قدم اٹھا لیا۔
حادثہ میں نوجوان کی موت
کانپور۔23ستمبر(فکروخبر/ذرائع) گووند نگر تھانہ حلقہ میں تیز رفتار ٹرک نے ڈیوٹی پر جارہے موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا۔ حادثے کے بعد موقع سے ڈرائیور ٹرک لے کر فرار ہو گیا۔ کانپور دیہات رورا کٹھار گاوں باشندہ اندر پال کا ۳۲ سالا بیٹا رنکو بیو ی ارملا اور دو بچوں کے ساتھ رہتا ہے۔ منگل کی صبح وہ موٹر سائیکل سے دادا نگر فیکٹری جا رہا تھا۔ تبھی گووند نگر کے قریب پہنچتے ہی ٹرک نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی ۔ جس سے وہ شدید طور پر زخمی ہو گیا۔ راہگیروں نے اسے علاج کے لئے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرعوں نے اسے مردہ قررا دے دیا۔
عید الاضحی کے موقع پر خصوصی ٹرین
کولکتہ۔23ستمبر(فکروخبر/ذرائع) عید الاضحی کے موقع پر مسافروں کی بھیڑ سے نمٹنے کے لئے مشرقی ریلوے نے سیالدہ ۔ کرشنا نگر ۔ لالگولا ریل سیکشن پر 24 ستمبر کو سیالدہ اور کرشن پور کے درمیان ایک جوڑی خصوصی میمو ٹرین چلائے گی۔ شمال مشرق ریلوے نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ خصوصی میمو ٹرین سیالد ہ سے صبح نو بج کر پانچ منٹ پر روانہ ہوگی اور دوپھر دو بج کر پانچ منٹ پر کرشن پور پھنچے گی۔ واپسی میں یہ ٹرین کرشن پور سے دوپہر تین بجے روانہ ہوگی اور سیالدہ رات کوآٹھ بج کر 20 منٹ پر پہنچے گی۔ یہ ٹرین دم دم جنکشن، بیرکپور، نیھاٹی، راناگھاٹ، کرشنا نگر اور کرشن پور کے درمیان اسٹیشنوں پر رکے گی۔مسافروں کی سہولت کے لئے آج اور 24 ستمبر کو چلنے والی سیالدہ ۔برھامپور کورٹ میمو مسافر ٹرین (63105/63106) کو لال گولا تک چلایا جائے گا۔
بدمعاشوں کا کسان کو گولی مار کر قتل
کٹیہار۔23ستمبر(فکروخبر/ذرائع) بہار میں ضلع کٹیہارکے کرسیلا تھانہ کے گوبراھي دیاراعلاقے میں جرائم پیشہ افراد نے کل دیر رات ایک کسان کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس کے ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کسان پانچو منڈل کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔قتل کا سبب زمین تنازع بتایا جا رہا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کے مقام پر پولیس پہنچ کر معاملے کی چھان بین کر رہی ہے ۔مجرموں کی گرفتاری کے لئے زبردست چھاپہ ماری مہم شروع کر دی گئی ہے ۔
انتخابی موسم میں غیرقانونی ہتھیاروں کی چمک میں اضافہ
پٹنہ۔23ستمبر(فکروخبر/ذرائع) بہار اسمبلی الیکشن کے پیش نظر ریاست کے مونگیر ضلع میں غیرقانونی ہتھیار سازی نے ایک بار پھر زور پکڑ لیا ہے اور جیسے جیسے الیکشن کے دن قریب آ رہے ہیں، ویسے ویسے مانگ کے حساب سے ‘مونگیر کی غیرقانونی منڈی’ میں خریدار بھی پہنچنے لگے ہیں۔الیکشن کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی مونگیر، نالندہ، جموئی سمیت کئی اضلاع میں غیرقانونی ہتھیار تیار کرنے کا کام بڑے پیمانہ پر شروع ہوگیا ہے ۔ غیرقانونی ہتھیاروں کی تیاری کیلئے بہار ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں الگ شناخت رکھنے والے مونگیر کو بڑی منڈی کے طور پر سمجھا جاتا ہے ۔ غیرقانونی ہتھیار بنانے والے الیکشن تک اس کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے شب و روز محنت کر رہے ہیں تاکہ اسے وقت رہتے زورآور لیڈروں اور مجرموں تک پہنچایا جا سکے ۔ ان منڈیوں میں روایتی دیسی پستول کے ساتھ ساتھ جدید ترین اے کے 47 کی طرز پر بنے ہتھیاروں کی مانگ سب سے زیادہ ہے ۔ مونگیر ضلع میں غیرقانونی ہتھیار سازی کو غیراعلانیہ چھوٹی صنعت کا درجہ حاصل ہے ۔ مختلف علاقوں میں سیکڑوں چھوٹی بڑی فیکٹریوں میں تقریباً دو ہزار لوگ اس تجارت سے منسلک ہیں۔ یہاں کے ماہر کاریگر روس، امریکہ، چین اور اٹلی جیسے ممالک کے جدیدترین ہتھیاروں کے ڈپلیکیٹ ہتھیار کی تعمیر کرتے ہیں۔ جو کم داموں کے ساتھ ساتھ پوری طرح گارنٹی والے بھی ہوتے ہیں۔ بناوٹ کی مہارت اور کم دام کے سبب یہاں کے ہتھیاروں کی پسند زور آور لیڈروں سے لے کر مجرم اور نکسلی کرتے ہیں۔مونگیر میں ہتھیار سازی کی تاریخ 200 سے بھی زیادہ پرانا ہے اور ایک وقت مونگیر کو ملک کے بڑے ہتھیار بنانے والے کے طور پر جانا جاتا تھا۔ 18 ویں صدی میں میر قاسم کی دور حکومت میں مونگیر ہتھیار کی تعمیر کے ایک بڑے مرکز کے طور پر مشہور تھا اور اسی سلسلہ کو برطانوی حکمرانوں نے بھی آگے بڑھایا۔ موصولہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ ایک وقت مونگیر میں دو ہزار سے زیادہ لائسنسی ہتھیاروں کی تعمیر کرنے والی فیکٹریاں تھیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ہی ایک کے بعد ایک یہ بند ہوگئیں۔بند ہوتے کارخانوں کے سبب بڑی تعداد میں کاریگروں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہوگیا۔جب ان ہنرمند کاریگروں کو کام نہیں ملا تو غیرقانونی ہتھیاروں کا کاروبار سب سے بڑا متبادل کے طور سامنے آیا۔کم لاگت میں آدھی آمدنی والے اس روزگار سے لوگ منسلک ہوتے گئے ۔ دھیرے دھیرے یہ کاروبار اتنے بڑے پیمانے پر پھیل گیا کہ آج اس سے ہر سال کروڑوں روپئے کی کمائی کی جا رہی ہے ۔ گنگا کا دیارا علاقہ اس کاروبار کے پھلنے ۔پھولنے میں بھی کافی مددگار ثابت ہوا، جہاں بہ آسانی ہتھیار بنائے جاتے ہیں۔ایک اندازہ کے مطابق یہاں روزانہ تقریباً 25 لاکھ روپئے کا غیرقانونی ہتھیاروں کا کاروبار ہوتا ہے ۔ مونگیر ضلع ہیڈکوارٹر سے 10 کلومیٹر کے دائرے میں بڑے پیمانے پر غیرقانونی آتشگیر ہتھیار بنائے جاتے ہیں۔ مفصل تھانہ علاقے کے بردھے ، چرنبا وغیرہ گاؤں ایسے ہیں جہاں آدھی آبادی غیرقانونی ہتھیاروں کی تعمیر اور اسمگلنگ میں مصروف ہے جبکہ مونگیر شہر کے بندوارا، شرما ٹولی، مقصود پور، بارا، منیا چوراہا وغیرہ محلوں میں سینکڑوں کی تعداد میں غیرقانونی بندوق کی فیکٹریاں چل رہی ہیں، ان فیکٹریوں میں ہتھیار سازی سے لے کر اس کی اسمگلنگ تک کے کام میں تقریباً کئی ہزار لوگ مصروف ہیں، جن میں بچے ، بوڑھے اور عورتیں شامل ہیں۔ملک میں غیرقانونی ہتھیاروں کی بڑی منڈی کے نام سے مشہور مونگیر سے متعلق ایک دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ یہاں بندوق بنانے کے کئی سرکاری کارخانے بھی ہیں لیکن ان کارخانوں میں ایک سال میں جتنے ہتھیار تیار ہوتے ہیں، اس سے کئی گنا زیادہ ہتھیار غیرقانونی گن فیکٹریوں میں محض چند ماہ میں ہی تیار کرلئے جاتے ہیں۔ اس وقت ضلع میں غیرقانونی فیکٹریوں میں کاریگروں کی مانگ اچانک اضافہ ہوگیا ہے کیوں کہ مانگ اور فراہمی میں فرق بہت زیادہ ہے جسے ہتھیار سازی کے مالک جلد سے جلد دور کرنا چاہتے ہیں۔ ان ہتھیاروں کی قیمت 30 ہزار سے پانچ لاکھ روپئے تک ہوتی ہے ۔ پولیس کی سرگرم چھاپہ ماری کے پیش نظر غیرقانونی ہتھیار بنانے والوں نے اس بار دیہی علاقوں کو چھوڑ کر اپنا اڈہ تبدیل کر لیا ہے ۔
ہوڑہ اسٹیشن پر دھماکہ خیز مادے سے بھرے پانچ کنٹینر برآمد
کولکتہ۔23ستمبر(فکروخبر/ذرائع)مغربی بنگال میں کولکتہ کے مصروف ہوڑہ ریلوے اسٹیشن پر فلک نما ایکسپریس کے خالی ڈبے میں دھماکوں سے بھرے پانچ کنٹینر برآمد کئے گئے ۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔ریلوے پولیس کے ذرائع نے یہاں بتایا کہ فلک نما ایکسپریس کل رات ساڑھے نو بجے اسٹیشن پر پہنچی تھی۔ باقاعدہ انکوائری کے دوران آر پی ایف کو ریل کے خالی ڈبے سے پانچ کنٹینر ملے ۔ فوری طور پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو مطلع کیا گیا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران کنٹینرز میں دھماکہ خیز مادے پائے گئے ۔ گہرائی سے جانچ پڑتال کے لئے دھماکہ خیز مواد سے بھرے سلنڈر سائز کے کنٹینرز کو ویران علاقے میں لے جایا گیا ہے ۔اس واقعہ کے بعد اگرچہ ریلوں کی آپریشن میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہیں ہوئی ۔ احتیاط کے طور فائر بریگیڈ کے اہلکاروں کو اسٹیشن پر تعینات کر دیا گیا۔
Share this post
