دین کی دعوت دوسروں تک پہنچانا ہماری منصبی ذمہ داری ہے : سیدمحمدرابع حسنی ندوی

ابتداء میں ہم نے ہورڈنگس اور دیگر ذریعوں کا استعمال کیا۔ جسے اب بھی وقفہ وقفہ سے کررہے ہیں۔ لیکن گذشتہ دِنوں انٹرنیٹ کے ذریعہ سوشیل میڈیا میں ہم نے جو نفوذ اختیار کیا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ ہم نے اس موثر ذریعہ کو استعمال کرتے ہوئے 2ماہ کی قلیل مدت میں تقریباً 20لاکھ افراد تک سیرت رسولؐپر کتاب ’فالومی‘ اور اسلام کے متعلق غلط فہمیوں پرازالہ کی کتاب پہنچادی ہیں اور یہ تعداد ہردِن بڑھ رہی ہے۔ انٹرنیٹ پر جہاں ایک جانب انتہائی خبیث قسم کا اسلام دشمن مواد ہے وہیں اس کے مقابلہ کیلئے صالح مواد بہت ہی کم ہے۔ انٹرنیٹ پر جاری اس برائی سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی۔ ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ سلام سنٹر سے یہ کام لے رہا ہے۔ مسٹرحامدمحسن نے اس بات کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اللہ کے رسولؐ کے پاس ایک صحابیہ آئیں اور انہوں نے یہ مشورہ دیا کہ جمعہ کے خطبہ کو حاضرین تک موثرانداز میں پہنچانے کیلئے ممبرکا استعمال کیا جائے۔ ممبر کا ڈیزائن اور ممبر بنانے والافرد (جس نے اسے ایجاد کیا تھا) ایک غیرمسلم یہودی تھا۔ لیکن رسول اللہؐ نے اُسے قبول کرلیا۔ یہ نہیں دیکھا کہ اس کا موجدیا بنانے والاکون ہے۔
اسی طرح سیرت رسولؐ کا ایک اور واقعہ ہمیں رہنمائی کرتا ہے وہ یہ کہ: جنگ خندق کے موقعہ پر اللہ کے رسولؐ نے اپنے صحابیوں سے جنگ کی تدابیر کے تعلق سے مشورہ فرمایا اس میٹنگ میں حاضر فارس کے رہنے والے حضرت سلمان فارسیؓ نے خندق کی تکنیک پیش کی۔ خندق کھودنے کی حربی مصلحت اُس زمانے میں غیرملکی تکنیک تھی جو سرزمین عرب میں استعمال نہیں ہوتی تھی۔ اللہ کے رسولؐ نے اس مشورے کو سراہا اور قبول کیا۔ نتیجتاً دُشمن کو حیرانی ہوئی اور یہ حربی تدبیر کامیاب ثابت ہوئی۔ اسی طرح موجودہ دور میں اسلام کی سربلندی اور باطل طاقتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں وہ تمام تکنیک استعمال کرنی ہیں جو جائز حدود میں ہوتے ہیں۔ اسی طرح آج ہمیں سوشیل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے حق کی دعوت کو کروڑوں افرادتک پہنچانا ہے۔ آپؐنے صحابہ کرامؓ کو ایمان و یقین کے ساتھ مختلف حالات میں ذہنی و عقلی صلاحیتوں اور تخلیقیت کو استعمال کرنابھی سکھایا۔ مزیدجانکاری کے لئے سیرتِ رسولؐ پر لکھی گئی میری کتاب فالومی کا مطالعہ کریں۔ 
جناب سیدحامدمحسن کے موثر پرزنٹیشن کے بعد مولاناسید رابع حسنی ندوی صاحب نے بڑے ہی روحانی انداز میں کہا کہ جناب حامدمحسن صاحب کے کام سے میں واقف ہوں یہ بہت ہی بلند و برترکام کررہے ہیں اور نہایت ہی سلیقہ سے کررہے ہیں اور مصارف بھی برداشت کررہے ہیں۔ 
جناب سیدحامد محسن صاحب کے اس کام کے ذریعہ لوگ حق سے واقف ہونگے۔ اسلام سے قریب آئیں گے اور غلط فہمیاں دور ہونگی۔ آپ نے مزید کہا کہ دین کی دعوت دوسروں تک پہنچانا ہماری منصبی ذمہ داری ہے۔ ہوسکتا ہے ہم جس تک حق پہنچائیں رہے ہیں وہ ہم سے بھی زیادہ کام کرسکیں۔ آپ نے کہا کہ یہ کام ہم سب کا ہے۔ سب مل کر اِسے کرنا چاہئے۔ اور حضورؐ نے اس کی تاکید فرمائی کہ ہم جو پیغام تم کو دے رہے ہیں کہ یہ پیغام دوسروں تک پہنچاؤ۔ محترم مولانا نے اس کام کی اہمیت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ کئی واقعات اور وجوہات کی بناء پر آج اسلام کو بدنام کیا جارہا ہے۔ اسلام کو جنگ کا مذہب، اسلام کو خواہشات نفس پورا کرنیوالامذہب سمجھاجارہا ہے۔ حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ اسی برعکس والی حقیقت کو پیش کرنا موجودہ 
دور کا اہم کام ہے جسے سلام سنٹر بڑی حسن خوبی کے ساتھ انجام دے رہا ہے۔

Share this post

Loading...