بیف فیسٹیول تنازعہ: آٹھ آرگنائزر حراست میں، بی جے پی ممبر اسمبلی گرفتار
حیدرآباد ،10دسمبر (فکروخبر/ذرائع)عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں متنازعہ بیف فیسٹیول کے آٹھ منتظمین کو حراست میں لے لیا گیا ہے. اس کے ساتھ ہی اس تقریب کی مخالفت کر رہے بی جے پی ممبر اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو جمعرات کی صبح گرفتار کر لیا گیا. یہ معلومات پولیس نے دی.
احاطے میں 'کرفیو جیسی' پوزیشن ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لئے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کیا گیا ہے. طالب علموں کے ایک گروپ نے پہلے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ آج World Human Rights Day کے دن کے موقع پر احاطے میں بیف فیسٹیول 'beef festival' منعقد کریں گے. ایک دوسرے گروپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ اسی دن سور کے گوشت کا فیسٹیول منعقد کرے گا. اس باہمی تکرار کے خدشات بڑھ گئی تھیں.ایک پولیس افسر نے کہا کہ ہم نے گزشتہ رات اس گروپ کے آٹھ اہم ارکان کو حراست میں لے لیا، جنہوں نے آج بیف فیسٹیول منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا. عدالت کے حکم کے مطابق، ہم عثمانیہ یونیورسٹی کے احاطے میں کسی بھی جشن منعقد نہیں ہونے دیں گے.
کے ایم ڈی سی کی جانب سے امسال منعقدہ ’’ریاست کا پہلا تعلیمی قرضہ شعور بیداری پروگرام ‘‘ کا انعقاد
مُختلف مقررین کا خطاب
بیدر۔10دسمبر(فکروخبر/محمدامین نواز)حکومت کی جانب سے طلباء کی بہتری و رہنمائی کیلئے جو اسکیمات ہم سوچتے ہیں اُن پر شاہین ادارہ جات کے سکریٹری ڈاکٹر عبدالقدیر اپنے ادارہ جات میں پہلے ہی عمل کرچکے ہوتے ہیں ‘جس سے ڈاکٹر عبدالقدیر کی طلباء کے تئیں تعلیمی ترقی کا جذبہ کے اندازہ ہوتا ہے ‘ڈاکٹر عبدالقدیر غریب مستحق ذہین ہونہار طلباء کی تعلیمی حوصلہ افزائی کیلئے فکر مند رہتے ہیں ‘انھو ں نے پسماندہ و متوسط خاندانوں کے بچوں کو میڈیکل تعلیم تک رسائی کرنے کا وہ انقلابی کارنامہ انجام دیا ہے جوجب قابلِ ستائش و قابلِ تقلید ہے ۔ان خیالات کا اِظہار محمد سلیم منیجنگ ڈائریکٹر کرناٹک مائناریٹیز ڈیولپمنٹ کارپوریشن بنگلور نے یہاں شاہین ادارہ جات بوائز کیمپس میلور میں کے ایم ڈی سی کی جانب سے امسال منعقدہ ’’ریاست کا پہلا تعلیمی قرضہ شعور بیداری پروگرام ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جناب محمد سلیم نے ایجوکیشن لون فارم 2016پروگرام کا فارم طلباء عبدالرحمن طالبِ علم پی یو سی سائنس شاہین پی یو کالج بیدر‘سردار سنگھ طالبِ علم گرونانک پی یو کالج بیدر‘ اور طالبِ علم پیٹر کو ایجوکیشن لون فارم تقسیم کرکے تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے بتایا کہ 2016کے ایجوکیشن لون کا فارم ریاستِ کرناٹک میں ہم نے بیدرکے طلباء میں تقسیم کرنے کا ارادہ کیا ہے کیونکہ شاہین ادارہ جات سے ہر سال کئی طلباء میڈیکل MMBSکیلئے داخلہ کے اہل ہوتے ہیں ۔انھوں نے پُر زور انداز میں کہا کہ یہاں کی اس طرح کی تعلیمی ترقی کو دیکھ کر یہ انداز ہ ہورہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کو آنے والے دنو ں میں خود کا میڈیکل کالج قائم کرنا پڑے گا۔انھوں نے طلباء سے اپیل کی کہ امسال ایجوکیشن لون قومیائے بنک سے بغیرسود کو دیا جارہا ہے کیونکہ سود کی بھر پائی کی ذمہ داری ریاستی و مرکزی حکومت نے لی ہے۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے جناب محمد نسیم الدین این پٹیل سابق صدر بیدر ضلع پنچایت بیدر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج کے اس جدید ترقی یافتہ دور میں پڑھنے والے طلباء کیلئے راہیں خوبخود بن رہی ہیں ۔ریاستی و مرکزی حکومت طلباء کو مُختلف طریقے سے سہولیات فراہم کررہی ہیں ۔آج کے دور کے طلباء نہایت ہی خوش نصیب ہیں حصول تعلیم کیلئے کالجس و مدارس اور حکومتوں کی سہولیات کی کمی نہیں ہے ‘جبکہ ماضی میں دیکھا جائے تو حصولِ تعلیم کیلئے طلباء کو کتنا بھاگ دوڑ کرنا پڑتا تھا ‘ہائی اسکول کی تعلیم کیلئے اپنے علاقے کو چھوڑ کر دور کا فاصلہ طئے کرکے تعلیم حاصل کرنا پڑتا تھا ۔انھوں نے طلباء سے کہا کہ ریاستی و مرکزی حکومتوں سے جاری تمام سہولیات سے استفادہ حاصل کریں ۔اس موقع پر شاہین ادارہ جات بیدر کے سکریٹری ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے خطاب میں بتایا کہ آج جو طلباء کو سہولیات بہم پہنچائی جارہی ہیں پہلے یہ سہولیات طلباء کو فراہم نہیں تھیں‘لیکن آج کے دور میں پڑھنے والے ذہین طلباء کیلئے حکومت نے تو کئی اسکیمات جاری کی ہیں ۔اس کے علاوہ کئی آرگنائزیشن ذہین ہونہار طلباء کی حوصلہ افزائی کیلئے آگے آرہی ہیں یہ بڑی خوش آئند بات ہے ۔آج کے دور میں حکومت کی امداد کے علاوہ طلباء کو اگر ایجوکیشن لون کی ضرورت ہو تو وہ قومیائے بنکوں سے بغیر کسی ضمانت کے لون حاصل کرسکتے ہیں ۔آر بی آئی کی ہدایت کے مطابق CETرینک ہولڈرس کسی بھی قومیائے بنک سے بغیر ضمانت کے ایجوکیشن لون دینے سے انکار نہیں کرسکتا ۔ انھو ں نے کہا کہ کنیرا بنک کے منیجر نے تو شاہین کے طلباء کو تیقن دیا ہے کہ اگر سی ای ٹی میں بہتر رینک لائیں گے تو ہمارا بنک طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ایجوکیشن لون دے گا ۔انھوں نے کے ایم ڈسی کے ذمہ داران کو بتایا کہ بیدر پسماندہ علاقہ ہے اور یہاں تعلیمی ترقی کیلئے کے ایم ڈی سی کی خصوصی دلچسپی طلباء کیلئے ثمر آور ہوگی۔جناب سید قدوس ڈسٹرکٹ آفیسر کے ایم ڈی سی نے استقبالیہ کلمات کے ساتھ ساتھ اپنے خطاب میں اسٹوڈینٹس ایجوکیشن لون کی تفصیلات سے طلباء کوآگاہ کیا ۔اور حصولِ لون کے طریقے بتاتے ہوئے اپنے دفتر کا پتہ اور فون نمبر طلباء کو دیا ۔پروگرام کا آغاز حافظ ابو بکر متعلم پی یو سی سالِ دوم کی قراء تِ کلام پاک و نعتِ رسولؐ سے کیا گیا ۔جناب محمد اظہر پاشاہ لیکچرر نے تمام شرکائے تقریب سے اِظہار تشکر کیا ۔پرورگرام میں شہر بیدر کے مُختلف کالجس کے طلباء نے شرکت کی ۔
آل انڈیا پر ی میڈیکل ٹسٹ (AIPMT)کی تاریخ طے کرنے میں مرکزی بورڈ سے سکینڈری ایجوکیشن (CBS)کی لاپرواہی
کرناٹک ایگزامیشن اتھاریٹی کے سوجھ بوجھ نے ہزارو ں طلباء کو پریشانی سے بچالیا ہے
بیدر۔10دسمبر(فکروخبر/محمدامین نواز)آل انڈیا پر ی میڈیکل ٹسٹ (AIPMT)کی تاریخ طے کرنے میں مرکزی بورڈ سے سکینڈری ایجوکیشن (CBS)کی لاپرواہی کا خمیازہ کرناٹک کامن انٹرنس ٹسٹ (KCET) کے ممتحن کو بھگتناپڑ تا ہے ‘لیکن کرناٹک ایگزامیشن اتھاریٹی کے سوجھ بوجھ نے ہزارو ں طلباء کو پریشانی سے بچالیا ہے۔دراصل کرناٹک ایگزامیشن اتھاریٹی نے پہلے سے کے سی ای ٹی کی امتحان کی تاریخ کا اعلان کر رکھا ہے۔ امتحان منعقدیکم ؍مئی تا3؍مئی کو ہونا تھا ۔اس درمیان سی بی ایس ای نے منگل کو اعلان کیا کہ AIPMT منعقد یکم ؍مئی کو ہی ہوگا۔ سی بی ایس سی کے اس اعلان نے کرناٹک ایگزامیشن اتھاریٹی بشمول ہزاروں طلباء کو بھی چکر میں ڈال دیا ‘کیونکہ ایک ساتھ دو دو امتحانات میں شامل ہونا ناممکن ہے۔ ایسے مںے طلباء کو ایک امتحان چھوڑنا پڑتا ‘لیکن کرناٹک ایگزامیشن اتھاریٹی کا کہنا ہے کہ وہ ایسا نہیں ہونے دے گااور کے سی ای ٹی کے امتحانات کی تاریخ مے ں اس طرح تبدیلی کی جائے گی کہ طلباء دونوں امتحانات میں شامل ہوسکیں۔سی بی ایس سی سے خفا اعلی محکمہ کے حکام کا کہنا ہے کہ AIPMT کی تاریخ طے کرتے وقت سی بی ایس سی کو سرکاری سطح کے امتحانات کو بھی ذہن میں رکھنا چاہئے ۔AIPMT آل انڈیا کوٹہ کی سیٹوں کیلئے کرناٹک کی سیٹیں سب سے زیادہ ہیں ۔باوجود اس کے سی بی ایس سی نے کرناٹک کو نظر انداز کیا۔سی بی ایس کیلئے اس کے مطابق نہیں ہے۔طلباء بھی جانتے ہیں کہ امتحان کی تاریخ میں تبدیلی کرنا پڑ رہا ہے ۔یہ آسان نہیں ہوتا ۔مئی میں آل انڈیا سطح کے بہت سے امتحانات ہوتے ہیں ۔ایسے میں کسی نے کسی امتحان سے کے سی ای ٹی کے ٹکرانے کا خطرہ رہتا ہے۔کے سی ای ٹی اب یا تو AIPMT کے ایک ہفتے پہلے یا بعد میں منعقد ہوگا۔نئی تاریخ کو لے کر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے ۔
صدر جمہوریہ ہند مسٹر پرنب مکھرجی 23؍ڈسمبر کو ایک روزہ دورہ بنگلور
بیدر۔10دسمبر(فکروخبر/محمدامین نواز)صدر جمہوریہ ہند مسٹر پرنب مکھرجی 23؍ڈسمبر کو ایک روزہ دورہ بنگلور آئیں گے۔ بنگلور میں قیام کے دوران صدر قدوائی کینسر اسپتال کے تجدید عمارت کا افتتاح کریں گے ۔اسپتال کے ؟ائریکٹر ڈاکٹر کے بیلگے گوڑا نے بتائی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ صدر جمہوریہ ہند اسپتال کی تجدید عمارت میں نئی سہولیات کا افتتاح کری ں گے ۔مرکزی حکومت نے اسپتال کو اپ گریڈ اور خصوصیات کو بہتر بنانے کیلئے60کروڑ روپیے کی گرانٹ جاری کیا تھا ۔پروگرام میں وزیر اعلی سدرامیا ‘ریاستی وزیر برائے صحت و خاندانی بہبود جناب یو ٹی قادر ‘ ریاستی وزیر برائے طبی تعلیم ڈاکٹر شرن پرکاش پاٹل بھی شرکت کریں گے ۔
11,12,13,14ڈسمبر کو حیدرآباد میں جماعت اسلامی ہند کاملک گیر سطح کا چارروزہ اجتماع
بیدر۔10دسمبر(فکروخبر/محمدامین نواز) جماعت اسلامی ہند بیدر کا خصوصی اجلاس امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر جناب محمدمعظم کی زیرصدارت سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ ہال، تعلیم نورخاں بیدر میں منعقد ہوا۔ جس میں جماعت اسلامی ہند کے ملک گیر سطح کے اجتماع ارکان کی بابت مشورہ ہوا۔ امیرمقامی نے بتایاکہ 11,12,13,14ڈسمبر یعنی چاردنوں کاکل ہند ارکان کااجتماع وادئ ہدیٰ حیدرآباد (تلنگانہ) میں ہونے جارہاہے۔ جمعہ تا پیر چلنے والے اس اجتماع کا عنوان ’’بدلتے ہوئے حالات میں تحریک اسلامی‘‘ رکھاگیاہے جس کے ناظم اجتماع شیخ مجتبیٰ فاروق ہیں۔ اجتماع 1:15بجے بروزجمعہ ، شروع ہوگا۔ خطبہ جمعہ مولانا اعجاز احمداسلم ، رکن مرکزی مجلس شوریٰ دیں گے۔ اور نماز جمعہ اجتماع گاہ میں اداکی جائے گی ۔ پہلا سیشن 2:15سے ہوگا۔ جس میں خطبہ استقبالیہ ، کے علاوہ افتتاحی خطاب مولانا سید جلال الدین عمری امیرجماعت اسلامی ہند پیش کریں گے۔ جماعت کے کام کی تجزیاتی رپورٹ انجینئر محمدسلیم قیم جماعت کی جانب سے ہوگی ۔ 5:30شام ابصار2015کے عنوان سے رکھی گئی نمائش کاافتتاح مولانا محمدسراج الحسن سابق امیرجماعت اسلامی ہند کے ہاتھوں عمل میں آئے گا۔ اسی درمیان دوسرامتوازی سیشن بھی جاری رہے گا۔ جو رات9:30بجے تک چلے گا۔ میڈیااور سوشیل میڈیا میں کام، خدمت خلق ، پروفیشنلز میں اسلامی تحریک ، خواتین میں اسلامی تحریک ، تحریک اسلامی اور سوشیل ایکٹویزم، طلبہ ونوجوانوں کاسیشن ، ادب اسلامی ،اساتذہ اور تعلیمی میدان میں کام، حقوق انسانی کی جدوجہداور تحریک اسلامی ، تجارت اور مسلمانوں کی معاشی ترقی ، بیرون ملک مقیم رفقا اور تحریک، کے عناوین کے تحت مختلف گروپس میں گفتگو ہوگی ۔ شرکاء سے اظہار خیال اور مشورے طلب کئے جائیں گے۔ صدراجلاس منظوری دیں گے۔ ہفتہ کو صبح 8:45کو تیسراسیشن ہوگا جو’’رکنیت کا معیار مطلوب‘‘ کے عنوان سے رکھاگیاہے۔ مولانا یوسف اصلاحی ، مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی ، جناب ٹی عارف علی ، ڈاکٹر جاوید مکرم صدیقی ، ایس امین الحسن ، اور جناب محمدجعفر صاحبان کی تقاریر ہوں گی ۔ نماز ظہر اور طعام کے وقفہ کے بعد چوتھا سیشن (متوازی) تجربات کاتبادلہ کے عنوان سے ہوگا۔ جس میں ملک بھر کی جماعت اسلامی کی یونٹوں کے گروپ بنائے جائیں گے۔ پانچواں سیشن عوامی سیشن ہوگا۔ جو شام 6:30بجے سے 9:30بجے تک جاری رہے گا۔ نظام کالج گراؤنڈ حیدرآباد پر ’’ملک کی تعمیر نو اورہم‘‘ کے عنوان سے منعقد ہونے والے عظیم الشان پروگرام میں مہمان قائدین اور دانشوروں کی تقاریر ہوں گی ۔ صدارتی تقریر امیرجماعت اسلامی ہند مولانا جلال الدین عمری کی ہوگی ۔ تیسرے دن یعنی بروزاتوار تنظیمی سیشن کے عنوان سے چھٹا سیشن ہوگا۔ جو صبح 8:30بجے سے 12بجے تک رہے گا۔ جس میں درس حدیث ’’خاندان کی اصلاح‘‘ کے عنوان سے مولانا محمدعنایت اللہ سبحانی پیش کریں گے۔ محترمہ عطیہ صدیقہ ، عبدالجبار صدیقی کی تقاریرہوں گی ۔ ارکان جماعت کی اہم باتیں بھی پیش ہوں گی جو پہلے سے تحریری طورپر موصول رہیں گی ۔ اس کے بعد صدارتی تبصرہ جناب نصرت علی نائب امیرجماعت اسلامی ہند کا ہوگا۔ نماز ظہر اور طعام کے وقفہ کے بعد ساتواں سیشن بعنوان’’بنیان مرصوص‘‘ رہے گا۔ جناب رحمت اللہ شریف، انعام اللہ فلاحی ، اے شبیر احمد، ایم آئی عبدالعزیز، نیرالزماں ، نورالدین شاہ اور جناب توفیق اسلم خان مختلف ریاستوں کے امرائے حلقہ جات کچھ عملی نمونے پیش کریں گے۔ صدارتی تبصرہ انجینئر محمدسلیم کا ہوگا۔ آٹھواں سیشن بعنوان ’’تحریک اسلامی ، فکر اور چیلنجس ‘‘ ہے ، جس میں بعنوان ’’بدلتاعالمی منظر نامہ اور تحریک اسلامی ‘‘ سید سعادت اللہ حسینی نائب امیرجماعت اسلامی ہند ، ’’ہندوستانی سماج، احیاء پرست تحریکیں اور تحریک اسلامی عنوان پر ڈاکٹر حسن رضا سکریٹری جماعت اسلامی ، ’’ہندوستانی مسلم معاشرہ اور تحریک اسلامی ‘‘عنوان پر ڈاکٹر قاسم رسول الیاس رکن مرکزی مجلس شوریٰ اور نئے چیلنجز اور دعوتِ اسلامی عنوان پر ڈاکٹر محمدرفعت سکریڑی جماعت اسلامی ہند پرمغز باتیں پیش کریں گے۔ نواں سیشن (متوازی) شب9:30تا 12بجے تک چلے گا۔ جس میں ادبی نشست زیراہتمام ادارہ ادب اسلامی ہند اور ثقافتی سیشن زیراہتمام حلقہ جات کیرلہ وکرناٹک پیش ہوگا۔ دسواں اور اختتامی سیشن پیر صبح 8:30بجے تاایک بجے دوپہر تک ہوگا۔ جس میں مولانا محمدفاروق خان کابعنوان ’’اخلاق عالیہ‘‘ درس قرآن ہوگا۔ ارکان جماعت کے منتخبہ سوالات کے جوابات ہوں گے۔ متوازی اجلاسوں کی مختصر روداد ہوگی ۔قراردادوں کی منظوری کیلئے جناب اطہر اللہ شریف امیرحلقہ کرناٹک ذمہ دار بنائے گئے ہیں۔ اس کے بعد حیدرآباد اعلامیہ کی منظوری ہوگی ۔ اظہارتشکر کے بعد اختتامی خطاب مولانا سید جلال الدین انصر عمری امیرجماعت کا ہوگا۔ پھر دعا پر چارروزہ اجتماع اختتام کو پہنچے گا۔ امیرمقامی محمدمعظم نے بتایاکہ بیدر سے ارکان جماعت کا قافلہ 11ڈسمبر کے ہی دن انٹرسٹی ٹرین سے اجتماع میں شرکت کیلئے حیدرآباد روانہ ہوگا۔
کرناٹک قانون ساز کونسل کیلئے وجئے سنگھ نے بحیثیت کانگریس اُمیدوار پرچہ نامزدگی داخل کیا
بیدر۔10دسمبر(فکروخبر/محمدامین نواز)مسٹر وجئے سنگھ فرزند ڈاکٹر این دھرم سنگھ سابق وزیر اعلی کرناٹک نے آج شاندار جلوس کی شکل میں دفتر ڈپٹی کمشنربیدر پہنچ کر اپنا پرچہ نامزدگی بحیثیت کانگریس اُمیدوارنے داخل کیا ۔مقامی اداروں سے 27؍ڈسمبر کو منعقد ہونے والے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں کانگریس نے انھیں اپنا اُمیدوار بنایا ہے۔جلوس برید شاہی فنکشن ہال‘امبیڈکر سرکل بسویشور سرکل ‘دفتر تحصیل سے ہوتے ہوئے دفتر ڈپٹی کمشنر پہنچا ۔جلوس میں سابق ریاستی وزیر اعلی این دھرم سنگھ‘ شریمتی اوما شری بیدر ضلع انچارج منسٹر ‘مسٹر بابو راؤ چنچسور ریاستی وزیر برائے ٹیکسائیلس ‘ ارکان اسمبلی مسٹر اجئے سنگھ ‘ ایشور کھنڈر ے بھالکی ‘ راج شیکھر پاٹل ہمناآباد‘سابق ارکانِ اسمبلی جناب محمد رحیم خان ‘مسٹرماروتی راؤ مولے‘ جناب قاضی ارشد علی سابق رکن قانون ساز کونسل ‘سنئیر کانگریسی قائد جناب قیصر رحمن ‘ مسٹر بی نارائین راؤ ‘محمد سلیم ا لدین کانگریس قائد‘ اروند اڑلی ‘محمد ایاز خان کانگریسی قائد‘اور علاوہ کانگریس سے منتخبہ عوامی نمائندے اور کانگریسی کارکنان کی کثیر تعداد موجود تھی۔
مجلسِ بلدیہ بیدر میں ریکارڈ سیکشن کی حالت ابتر عوام پریشان
بیدر۔10دسمبر(فکروخبر/نمائندہ)سٹیزن ایکشن کمیٹی بیدر نے ضلع بیدر کے سرکاری و غیر سرکاری دفاتر کا سروے کرنے کے بعد اپنے پریس نوٹ میں ا س بات کا انکشاف کیا ہے کہ دفتری اُمور میں سب سے زیادہ بگڑا ہوا ماحول ’’دفتر بلدیہ بیدر‘‘کا ہے۔اگر سیکشن وائز فہرست بتائی جائے تو شائد کافی عرصہ درکار ہو ‘مگر پھر بھی دفتر کے ذمہ دار عہدیداران بشمول بیدر کے معزز ارکان بلدیہ کو توجہ دلانا ضروری ہے۔عام طورپر لوگ اپنے پیسوں کو بنک میں رکھتے ہیں اس لئے کہ وہ محفوظ رہتے ہیں ‘اسی طرح ہر سرکاری دفتر میں ایک ریکارڈ سیکشن ہوتا ہے ‘جس میں عوام کے امسلہ جات بعد کارروائی محفوظ کردیا جاتا ہے ۔یہ سیکشن دفتر کے ہر سیکشن سے کئی درجہ زیادہ اہم ہوتا ہے‘ اور اس مے ں کام کرنے کیلئے قانونی ضابطہ ‘اُسول اور کئی دوسرے قانونی پابندیاں لازمی ہوتی ہیں۔اس کیلئے حکومت تربیت دے کرانھیں تقرر کرتی ہے‘ تو جاکر ریکارڈ سیکشن میں کام کرنے کا اہل کہلاتا ہے۔ورنہ کام چلاؤ سرکار جو پچھلی فائل دیکھ کر اگلی فائیل عمل ہو۔ بیدر کے بلدیہ دفتر کا بھی کچھ ایسا ہی ہے‘کسی بھی صیغدار کو ایسے آفیسر کا حکم ماننا پڑتا ہے ‘جس کا نتیجے دفتر بدنام ہوتا ہے۔ الغرض بلدیہ بیدر کے ریکارڈ سیکشن کی حالت انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے۔اگر جلدہی توجہ نہ کی گئی تو صرف دفتر ہی نہیں بلکہ بیدر کی عوام کا بہت بڑا نقصان ہوتا رہے گا۔محکمہ ہذا کے تمام ذمہ داران بشمول بیدر کے ارکانِ بلدیہ سے گزار کی جاتی ہے کہ دفتر کے ریکارڈ کی توسیع کریں تاکہ تمام ریکارڈ کو قانونی اعتبار سے سسٹم میں رکھا جاسکے۔۔دفتر بلدیہ بیدر میں دوسری مجبوری یہ ہے کہ ضلع بیدر کے تمام دفاتر کا کام نظام گورنمنٹ حیدرآباد دکن کے تحت تھا جس میں اُردو زبان ہی کثرت سے بولی ‘لکھی‘ پڑھی جاتی تھی ۔جس 1919ء تک تسلسل رہا ‘پھر آہستہ آہستہ دوسری کئی زبانیں دفاتر میں آگئیں ۔ جس کی وجہ سے اُردو زبان کا سلسلہ دفاتر سے ختم ہورہا ہے۔ اور پھر1947ء میں ضلع بیدر کا سارا ریکارڈ دفتر لوکل فنڈ منتقل کردیا گیا۔اسی مناسبت سے آج بھی بیدر کی عوام کا قدیم ریکارڈ اُردو ہی میں رہے گا۔ عدالتوں کے فیصلے بھی اُردو میں ہوتے تھے ۔اب ایسے میں دفتر مجلس بلدیہ بیدر عوام کی اُردو درخواست پر توجہ دینا ‘اُردو زبان کے نقولات بر وقت اجراء نہ ہونے پر دفتر کی بدنامی تو ہوگی ہی مگر عوام کا جو نقصان ہوگا وہ ناقابلِ برداشت ہوگا۔
تاملناڈو سیلاب متاثر ین کیلئے شہر کی مختلف مساجد سے چند اجمع ہونے کی تفصیل درج ذیل ہے
بیدر۔10دسمبر(فکروخبر/نمائندہ)جماعت اسلامی ہند بیدر کے ذرائع کے بموجب تاملناڈو سیلاب متاثر ین کے لئے شہر کی مختلف مساجد سے چند اجمع ہونے کی تفصیل درج ذیل ہے۔مدینہ مسجد نئی کمان بیدر 2828روپئے، مسجد لال دروازہ 182روپئے ، عیدگاہ مسجد 1700روپئے، محمدی مسجد (نزدجیل خانہ) 3025، عملہ سنٹرل ایکسائز آفس بیدر 2ہزار روپئے ، مکی مسجد 780روپئے ، دلہن مسجد 1164روپئے، مسجد نورمحمدی ٹیچرس کالونی 2825روپئے، اسٹیڈیم کی مسجد 1ہزار روپئے ، مسجد الٰہی 3910روپئے ، جامع مسجد 10ہزار 50روپئے، مسجد محمودگاوان 4332روپئے، مسجد رٹکل پورہ 2950روپئے، مسجد فرش پورہ 538روپئے، مسجد آٹو نگر 1090روپئے، کالی مسجد منیارتعلیم 2055روپئے، مسجد ابراھیم چیتہ خانہ5600روپئے، مسجد گولہ خانہ 2180روپئے ، مسجد سوداگران 2000روپئے ، مسجد منیارتعلیم نزد زیڈ پی دفتر590روپئے ، کالی مسجد 2875روپئے ، مسجد زین العابدین چدری روڈ ائرفورس1800روپئے ، مسجد حمید2700روپئے ، جامع مسجد گادگی 325روپئے ، SIOبیدر کی جانب سے 480روپئے اور صاحب خیر 31روپئے اور جملہ رقم 59010روپئے جمع ہوئی ۔ جماعت اسلامی ہند بید رکے امیرمقامی جناب محمدمعظم صاحب نے تمام چندادہندگان کا شکریہ اداکرتے ہوئے ان کے حق میں اجرعظیم کی دعاکی ہے۔ اور چنئی کے متاثرین کے لئے کی جانے والی یہ امداد انشاء اللہ بروقت اور تمام مستحق تک پہنچے گی ۔
ریاستی سرکار مظفر نگر اور سہارنپور فساد کے سیاسی رثوخ والے ملزمان کے خلاف کاروائی کرنے میں ناکام ؟
سہارنپور۔10دسمبر (فکروخبر/ذرائع)جہاں مرکزی وزیز ایس بالیان لگاتار سات مرتبہ مظفر نگر جیل میں جاکر مظفرنگر فساد کے قاتلوں اور زانیوں سے کھلے عام ملاقات کر چکے ہیں وہیں سہارنپور فساد کے اصل ملزمان ابھی بھی پولیس کی گرفت سے آزاد ہیں جہاں مظفر نگر فساد کے ماسٹر مائنڈ سنگیت سوم، سریش رانااوردیگر چند نامزد شاطر ملزمان ریاست میں آزاد گھوم رہے ہیں وہیں سہارنپور دنگے کے نامزد اصل ملزم اور گردوارہ کمیٹی کے ممبران بھی پولیس کی گرفت سے آزاد ہی نہی بلکہ پولیس کے سائے میں پولیس کے سامنے عام زندگی سکون سے گزاررہے ہیں دوسری جانب مسلمانوں کو قانونی گرفت میں مظبوطی کے ساتھ جکڑلیاگیاہے اور مسلمانوں کی پیروی کرنے والا کوئی نہی غریب مسلمانوں سے کوئی بھی لیڈر جیل تک ملنے نہی پہنچا ، کل ملاکر سنگیت سوم اور سریش رانا کے خلاف سخت دفعات نہی لگایاجانابھی ریاستی انتظامیہ کی ذہنیت کو اجاگر کرتاہے اسی طرح سہارنپور کے مسلمانوں کے خلاف سخت دفعات میں مقدمات درج کرنا اور دوسرے فرقہ کے ساتھ پولیس کا نرم رویہ بھی چرچاؤں میں ہے؟ منظم ڈھنگ سے کرائے گئے سہارنپورفساد کے ۱۷ ماہ بعد بھی حسن عسکری مسجد اور مسلم فرقہ کے ساتھ پولیس کی ظالمانہ حرکات ، ایک طرفہ کاروائی، مارپیٹ، لوٹ پاٹ اور بے قصور مسلمانوں کی یکطرفہ کاروائی پر یہاں بار بار زبردست احتجاج کئے گئے اور سرکار کو میمورنڈم پہیش کئے مگر اتنا سبھی کچھ کئے جانے کے بعد اور لکھنؤ میں سپا قائدین کی لمبی چوڑی یقین دہانی کے بعد ابھی تک بھی سہارنپور کے مظلوم مسلم فرقہ کے ساتھ انصاف نہی کیا جا نا سرکار اور افسران کی دوہری پالیسی کو واضع کرنے کے لئے بہت کافی ہے ؟ سہارنپور فساد کے سترہ ماہ کے وقفہ کے درمیان ریاستی سرکار نے اس ہیڈ کواٹر پر تین کمشنر چار کلکٹر اور پانچ ایس ایس پی تبدیل کرڈالے مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ اتنا سب کچھ ہوجانے کے بعد بھی فساد پر آنے والی اعلیٰ جانچ رپورٹ کے بعد ابھی بھی ایمانداری کے ساتھ ایکشن نہی لیاگیاجس وجہ سے ضلع کا مسلم طبقہ اپنے آپکو اب اس سرکار میں غیر محفوظ محسوس کر رہاہے ۔ آپکو بتادیں کہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے سہار نپور کے مسلمانوں کے ایک اہم وفد کو گزشتہ سال ماہ ستمبر ۲۰۱۴ میں یہ یقین دہائی کرائی کہ متنازعہ زمین عسکری مسجد کے معاملہ پر مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی نہیں کی جائے گی بلکہ جانچ کے بعد انصاف کیاجائیگا بد قسمتی کی بات ہے کہ وزیر جناب شیوپال کمیٹی اور کمشنر میرٹھ زون کی لمبی چوڑی درجنوں صفحات پر مبنی دونوں رپورٹ کے آجانے کے ایک لمبے عرصہ بعد بھی مسجد حسن عسکری کے معاملہ میں سرکار قابل فیصلہ ثبوت دستیاب ہوجانے کے باوجود بھی مسلم فرقہ کو اسکا دعست حق دلاپانے میں ناکام بنی ہے اور دوسرے فرقہ کے لوگوں کوبھی نام آجانے کے بعد بھی گرفتار کرانے سے بچ رہی ہے؟ قابل ذکر ہے کہ اس رابطہ کمیٹی کے وفد نے گزشتہ سال لکھنؤ میں وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملا قات کی تھی یہ ملاقات سابق وزیر مملکت آشوملک اور سماجوادی پارٹی کے سہارنپو ر مہانگر یونٹ کے نگراں سینئر سپا لیڈر مظاہر حسن مکھیا کی مدد سے ممکن ہو پائی تھی۔غور طلب ہے کہ اس سے قبل بھی مقامی اور ریاستی جمعیتہ العلماء ہندکے ایک وفد نے جمعیتہ العلماء ہندکے صوبائی صدر مولانا اشد رشید کی قیادت میں استنازعہ پر وزیر اعلیٰ سے ملا قات کی تھی اس ملاقات کا بھی کسی طرح کا کوئی نتیجہ آج تک بر آمد نہیں ہوا چیف منسٹر سے ہوئی وفد کی ایک گھنٹہ سے زائد کی ملاقات میں رابطہ کمیٹی کے وفدنے اس وقت یہ بھی شکایت کی تھی کہ فساد کو کئی ماہ ہونے کو آئے ہیں مگرضلع انتظامیہ اور پولیس افسران سے لے کر یوپی حکومت نے بھی اس اہم معاملہ پر ابھی تک بھی کوئی مناسب کا رروائی نہیں کی ہے۔ دفد نے کھلے عام یہ بھی کہ دیاتھا کہا کہ اس معاملہ میں نامزد گروسنگھ سبھا(گردوارے)کے ملزمان میں سے کسی ایک کی بھی گر فتاری آ ج تک بھی عمل میں نہیں آئی ہے جبکہ درجنوں مسلمانوں کو جھوٹے مقدمات میں جیل میں ڈال دیا گیا ہے؟ وفد نے مطالبہ کیا تھاکہ یاتو سرکار دونوں فریقوں کے اوپر قائم مقد مات واپس لے یا دوسرے نامزد فریق کے افراد کو بھی اسی طرح گرفتار کرے کہ جس طرح سے مسلمانوں کو بلاوجہ ہی گرفتار کر رکھاہے وفد نے کہا کہ ضلع افسران اور پولیس افسران گرو سنگھ سبھا کے نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کی بجائے الٹا رابطہ کمیٹی کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے اور ناجائز طور پر ڈرانے دھمکا نے کی کوشش کر رہے ہیں وفدنے دوٹو ک جملہ میں وزیر اعلیٰ سے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ضلع افسران اور پولیس افسران دوسری سیاسی پارٹیوں کے دباؤ میں کام کررہے ہیں اور اس مسئلہ پر سماجوادی پارٹی اور یوپی سرکار کی تصویر دانستہ طور پر مسلمانوں میں خراب کی جارہی ہے وفدکے ذمہ داران نے کہا کہ مسلمان عسکری مسجد کا فیصلہ شریعت اور قانون کے دائرہ میں چاہتے ہیں اور سرکار سے انصاف کی امید لے کر وزیر اعلیٰ اکھلیش سنگھ یادو کو عسکری مسجد سے متعلق تمام قانونی دستاویز ات کی نقول کے علاوہ مطالبات پر مشتمل میمورنڈم بھی کھلے طورسے پیش کر رہے ہیں بعد گفتگو وزیر اعلیٰ نے نہایت سنجید گی سے وفدکی باتوں کو ایک گھنٹہ سے زائد وقت تک سنا اور یقین دلا یا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ اورنا انصافی نہیں ہونے دی جائے گی اور اس معاملہ کے تمام پہلوؤ ں کی روشنی میں ٹھوس کارروائیکی رمل میں لائی جائے گی اہم جز اس ضبر کایہ بھی ہے کہ اس خاص وفد کی قیادت مولانا امیر علاقہ قابل قدر مولانا عطاء الرحٰمان وجدی اور مولانا محمد اختر قاسمی نے مشترکہ طور سے کی تھی اس وفد میں مولا نا ظہور قاسمی ، مولانا ریاض ندوی ، ڈاکٹر عبد المالک مغیثی، خالد صدیقی ، حاجی تو صیف صدیقی ،محمد طاہر اور رؤف حیدر جیسے با صلاحیت اور حق بات کہنے والے ضلع بھر کے سینئر ذمہ داران بھی شامل تھے مگر شرم کا موضوع ہے کہ سہارنپور فساد کے ۱۵ ماہ بعد بھی سماجوادی سرکار مسجد اور مسلمانوں کے ساتھ انصاف کرانے میں ایک خاص مصلحت کے تحت بری طرح سے ناکام ہے جو ایک سیکولر سرکار کے لئے قابل رسوائی عمل ہے؟ ۔
صحافی وسیم الحق کے ساتھ ہوئی پولیس حرکت کی مذمت
سہارنپور۔10دسمبر (فکروخبر/ذرائع )ملک کے ۸۰سالہ بزرگ صحافی روزنامہ اخبار مشرق کے مدیر جناب وسیم الحق کے ساتھ گزشتہ دو دسمبر کو چھپی ایک سہی اور ایجنسی کی خبر سے ناراض پولیس عملہ نے جو بیہودہ اور غیر اخلاقی حرکت کی ہے اسکی ہر طبقہ نے مذمت کرتے ہوئے اس سازش میں ملوث پولیس ملازمین کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ خبر کی سچائی جانے بغیر پولیس عملہ کا دیر رات ایک بجے وسیم الحق صاحب کو تھانہ لیجانے
کارویہ اس قدر شرمناک اور افسوسناک ہے کہ اس کی جس قدر بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے قومی رہبر اور ممبر پارلیمنٹ جناب ندیم الحق نے گزشتہ روز اس پولیس کاروائی کے خلاف وزارت داخلہ سے شکایت درج کرائی ہے وہیں سہارنپور پریس کے ذمہ داران نے مقامی سول کورٹ میں صحافی جناب این زیدی کی زیر سرپرستی ایک میٹنگ کرکے پولیس رویہ کی مذمت کرتے ہوئے پولیس عملہ کی برخاستگی کی مانگ کی ہے۔ شہر کے نامور صحافیوں نے اس حرکت کو اردو صحافت کے ساتھ کھلی دشمنی سے تعبیر کرتے ہوئے اس کاروائی کو پریس پر حملہ بتایا ودفد نے وزارت داخلہ کو شکایت کے ذریعہ اس رویہ پر روک لگانے کی مانگ کی ہے یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ جس طر ح سے ملک کے ۸۰سالہ بزرگ صحافی روزنامہ اخبار مشرق کے مدیر جناب وسیم الحق کے ساتھ پولیس نے زیادتی کی ہے اسی طرح کا پولیس رویہ پورے ملک میں اردو صحافیوں کے ساتھ ہونا اب عام بات ہوگیاہے ریاستی اور مرکزی سرکار بھی اب صحافیوں کو ہندی اور اردو کی نظرسے ٹریٹ کر رہی ہے جس وجہ سے پولیس کے حوصلہ بلند ہیں؟۔
حادثہ میں ہلاک شخص کو دفن کرنے کے الزام میں خاتون داروغہ لائن حاضر
کانپور۔10دسمبر(فکروخبر/ذرائع)ساتھی کار ڈرائیور سے ہوئی سڑک حادثہ میں ایک شخص کی موت کے بعد ایک خاتون داروغہ نے مارے گئے شخص کو بغیر پوسٹ مارٹم کرائے قبرستان میں دفن کردیا ۔ اس سلسلے میں خاتون پولیس انسپکٹر کو لائن حاضر کردیاگیاہے ۔ ایس ایس پی شلبھ ماتھرنے آج بتایا صحافیوں کو بتایا کہ آنند پوری چوکی انچارج خاتون داروغہ ورشا شریواستو کو لائن حاضر کرکے محکمہ جاتی جانچ کے احکامات دیئے گئے ہیں اور قبرسے نکالی گئی لاش کا آج پوسٹ مارٹم ہوگا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق نیا پوروا کے رہنے والے ۵۳ سالہ سدن کی موت ایک ہفتہ قبل جوہی علاقے میں سڑک حادثہ میں ہوگئی تھی ۔ سدن کے گھروالوں کا الزام تھا کہ آنندپوری پولیس چوکی انچارج ورشا شریواستو اپنے دوست کی کار میں تھی اور اسی کار سے ہوئے حادثے کو سدن کی موت ہوگئی ۔ اس کے بعد ورشا اس شخص کو لیکر اسپتال گئی ۔ اس دوران ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا ۔ اس داروغہ نے اس کے گھروالوں کو بلاکر بغیر پوسٹ مارٹم کرائے سدن کودفن کردیااور اس واردات کی اطلاع مقامی پولیس کو بھی نہیں دی ۔ بعد میں متوفی سدن کے گھروالے سینئر پولیس افسران سے ملے اور اس کی شکایت کی ۔تو پولیس افسران نے معاملہ کی جانچ کرائی تو معاملہ مشتبہ لگا ۔ ماتھر نے داروغہ ورشا کو لائن حاضر کردیا اور ان کے خلاف جانچ کے احکامات دے دیئے ۔ ماتھر کے حکم پر کل دیر شام سدن کی لاش قبرستان سے قبرسے نکال لی گئی اور اسے آج پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیاہے ۔پوسٹ مارٹم کیلئے ڈاکٹروں کے ایک پینل تشکیل کی گئی ہے ۔ پولیس معاملہ کی جانچ کررہی ہے۔
مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے صدر جمہوریہ سے کی ملاقات
علی گڑھ۔10دسمبر(فکروخبر/ذرائع)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل ضمیرا لدین شاہ(ریٹائرڈ) نے گزشتہ روز مرشد آباد ، مغربی بنگال کے جنگی پورا علاقہ سے رکن پارلیامنٹ مسٹر ابھیجیت مکھرجی اور بہار کے کشن گنج سے رکن پارلیامنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی کے ساتھ صدر جمہوریۂ ہند پرنب مکھرجی سے ملاقات کی۔وائس چانسلر نے صدر جمہوریۂ ہند کو کشن گنج میں واقع اے ایم یو کے مرکز میں فنڈ کی کمی کے سبب درپیش تشویشناک صورتِ حال سے روشناس کرایا۔
جوہر ڈے منانے کی تیاریاں زوروں پر
رامپور۔10دسمبر(فکروخبر/ذرائع)جوہر ڈے منانے کی تیاریاں زور شور سے کی جارہی ہے۔ شہر اور جوہر یونیورسٹی رنگ برنگی روشنیوں سے سجایاگیاہے۔ سماجوادی پارٹی بڑے بڑے ہورڈنگ اور بینر لگارکھے ہیں۔ کابینی وزیر محمد اعظم خان جوہر ڈے منانے میں کوئی کمی نہیں چھوڑ نا چاہتے ۔۰۱ دسمبر کو جوہر ڈے منایا جائے گا ۔ اس موقع پر ریاستی وزیر شیوپال سنگھ یادو پروگرام میں شرکت کریں گے ۔ جوہر یونیورسٹی میں ثقافتی پروگرام پیش کئے جائیں گے
Share this post
