بنگلورو 16 دسمبر2020(فکروخبرنیوز/ذرائع) ڈاک خانہ کو صرف ڈاک تک کے حدود سے بڑھاتے ہوئے بجلی ، گیس اور پانی بل کی ادائیگی کا بھی ذرییعہ بنادیا گیا ہے۔ ریاست میں 800 سے زیادہ ڈاکخانے کے ذریعہ اب اپنی بجلی، گیس اور پانی کے بل ادا کیا جاسکے گا اور عام انشورنس پالیسیوں پر بھی پریمیم ادا کیے جاسکتے ہیں اور مساوی ماہانہ اقساط بھی بھیجے جاسکتی ہیں۔ ڈاکخانے کے ذریعے قرضوں کے لئے آن لائن درخواستیں بھی پُر کی جاسکتی ہیں۔
ان خدمات کو تین ماہ تک تجرباتی بنیادوں پر چلانے کے بعد محکمہ ڈاک نے ریاست سمیت پورے ملک میں 10،000 سے زیادہ ڈاکخانے میں یہ خدمات فراہم کی جائے گی۔ محکمہ نے جنرل سروسز سنٹر کے ساتھ معاہدہ کیا ہے اور اپنی برانچوں میں وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی اور الیکٹرانکس کی ایک خصوصی سروس سواری بھی دی ہے۔
کرناٹک سرکل کے چیف پوسٹ ماسٹر جنرل شاردا سمپاتھ نے بتایا کہ یہ خدمت مراکز 50 فیصد ڈاکخانے میں قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 345 مراکز شمالی کرناٹک اور 386 جنوبی کرناٹک میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلورو زون میں 120 مراکز دستیاب ہیں۔ "حکومت کو شہریوں کی خدمات بھی فراہم کی جارہی ہیں، جس کے تحت وزیر اعظم اسٹریٹ وینڈر کی اتمانیربھاری سدھی اسکیم، پرائم منسٹر کی جان آرگویا اسکیم، نیشنل پنشن سکیم، پین کارڈز، ای اسٹامپ خدمات اور جیون پرمن سرٹیفکیٹ / ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ وغیرہ فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گودی نیریاتھ مرکز کے تحت روایتی کسان اپنی فصلیں اچھی قیمت پر بیچ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کرکے، بیدر، ہبلی ، چناپٹن، میسورو اور شیوموگا میں خدمات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ پوسٹ ماسٹر جنرل، وی تارا نے بیان کیا کہ کسان اس نظام کے ذریعے درمیانیوں سے چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں اور اپنی فصلوں کی صحیح قیمت حاصل کرسکتے ہیں۔
Share this post
