ہبلی ، بلگام کے 14مسلم نوجوان دہشت گردی کے الزام میں بری، جیل سے رہا

بیلگام اور ہبلی کے مسلم نوجوانوں کے باعزت بری ہونے سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ گلبرگہ کے بشمول ملک کے مختلف شہروں میں بے قصور مسلم نوجونواں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کیا جارہا ہے ۔ اُنہوں نے ملک بھر میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کے مقدمات کی عاجلانہ سماعت کو یقینی بنانے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرنے کا پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انصاف کا عین تقاضہ ہے ۔ الحاج قمرالاسلام نے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کئے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کے مقدمات کی تیز رفتار سماعت کے لئے فاسٹ ٹریک عدالتیں قائم کرنے کے اپنے وعدوں کو فوری پورا کریں اور ریاستی حکومتوں کو اس کے لئے سختی کے ساتھ پابند بنائیں ۔ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا ہے کہ بیلگام حیدرآباد اور دیگر شہروں میں دہشت گردی کے الزام سے با عزت بری ہونے والے بے قصور مسلم نوجوانوں کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کرنے اور اُنہیں ذہنی و جسمانی اذیتیں دینے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے ۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ مستقبل میں دہشت گردی کے الزام کے تحت بے قصور مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں پر روک لگانے کے لئے ضروری ہے کہ خاطی پولیس عہدیدران کو فوری معطل کرتے ہوئے اُنہیں گرفتار کیا جائے اور اُن کے خلاف فوجداری مقدمات چلائیں جائیں ۔ الحاج قمرالاسلام نے مزید کہا ہے کہ پولیس مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے سلسلہ میں نہایت متعصبانہ رویہ کا کھلا مظاہرہ کرتی ہے ۔ بیلگام فسا د کے سلسلہ میں گرفتار کئے گئے تمام 48غیر مسلم نوجوانوں کو فوری رہا کر دیا گیا لیکن اُن کے ساتھ گرفتار کئے گئے 5مسلم نوجوانوں کو تاحال رہا نہیں کیا گیا اور نہ ہی اُن کے خلاف مقدمہ چلایا جارہا ہے ۔الحاج قمرالاسلام نے استفسار کیا ہے کہ آخر بے قصور مسلم نوجوان کب تک جیلوں میں محروس رہیں گے ۔ ٹاڈا قانون کے برخواست ہونے کے باوجود اس قانون سیاہ کے تحت گرفتار کئے گئے بے شمار مسلم نوجوان بغیر مقدمہ چلائے کے آج بھی جیلوں میں سڑ رہے ہیں ۔ اس سے پہلے کہ عدلیہ اور قانون پر مسلمانوں کا اعتماد متزلزل ہو جائے حکومتوں کو انصاف سے کام لینا چاہئے ۔ الحاج قمرالاسلام نے چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا کو مکتوب لکھتے ہوئے دہشت گردی کے الزام سے باعزت بری ہونے اور جیل سے رہا ہونے والے بیلگام، ہبلی کے14مسلم نوجوانوں کو سماج میں باعزت مقام دلانے کے لئے اُنہیں سرکاری ملازمتیں مہیا کرنے یا پھر کاروبار کرنے کے لئے بلاسودی و امدادی قرضہ جات مہیا کرنے اور بے قصور ہونے کے باوجود ہوئی گرفتاری ، سماجی بدنامی کے لئے اُنہیں مناسب معاوضہ ادا کرنے کی پر زور سفارش کی ہے ۔الحاج قمرالاسلام نے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے سے دہشت گردی کے الزام کے تحت گرفتار کیے گئے بے قصور مسلم نوجوانوں کے با عزت بری ہونے اور جیل سے رہا ہونے کے بعد اُنہیں دوبارہ سماجی تحفظ فراہم کرنے کے قانونی اقدامات کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے ۔ 

Share this post

Loading...