کوسموس اسپورٹس سینٹر کے زیر اہتمام تعلیمی ایواڈ وتہنیتی پروگرام کا انعقاد

لیکن تاریخ نے انصاف نہیں کیا اور ہمارے سامنے اس کے موجد کو دوسرے نام سے پیش کیا جس کو ہم جانتے نہیں ہے۔مولانا نے اپنے خطاب میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں کہا کہ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جو انسانوں کی فطرت کے مطابق ہے اسی لیے اس نے یہ ہمیں حکم دیا کہ دنیاوی زندگی کے تمام مراحل کے ساتھ اسلام پر ہم عمل پیرا ہوں ، جب اسلام نے ہمیں پڑھنے کا حکم دیا تو اس میں ہمیں اس بات کا بھی حکم دیا کہ تعلیم وہ حاصل کرنا ہے جس سے ہمیں اللہ کی معرفت حاصل ہوجائے ، ایسا نہ ہو کہ ہماری تعلیم صرف دنیا کی حد تک رہے اور اس سے کوئی فائدہ نہ پہنچے۔ مولانا موصوف نے کوسموس اسپورٹس سینٹر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کا یہ قدم بہت بہترین قدم ہے۔ مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی کے بانی وجنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس تعلیمی ایوارڈ کی تقسیم اور اس کے ذریعہ ہمارے ہونہار طلباء کی حوصلہ افزائی کے میدان میں ہم نے بہت دیر کے بعد قدم رکھا اور یہ بات آپ کو معلوم ہونی چاہیے کہ یوروپی ممالک میں سب سے زیادہ حوصلہ افزائی کے پروگرام منعقد ہوتے رہتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس میدان میں بہت پیچھے ہیں۔ مولانا نے طلباء کے سرپرستوں سے کہا کہ طلباء کا مستقبل ہم طئے نہ کریں بلکہ جس میدان میں ان کو دلچسپی ہوتی ہے اس کا وہ انتخاب کرلیں جس سے اس کا مستقبل روشن بن جاتا ہے اور اس میدان میں وہ ترقی کے مراحل طئے کرنے لگتا ہے۔ آج صورتحال مختلف ہوگئی ہے طلباء کا مستقبل ان کے والدین دنیاوی مسائل سامنے رکھتے ہوئے کرتے ہیں جس سے ہمارے نونہالوں میں موجود صلاحیتیں پروان نہیں چڑھتی اور اس کی صلاحیتوں سے جتنا فائدہ ہمیں پہنچنا چاہیے اتنا نہیں پہنچتا۔ مولانا نے سول سرویس کے میدان میں مسلمانوں کی نمائندگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیساں آئی اے ایس افسران طئے کرتے ہیں ، آج ہندوستان کی موجودہ حالت میں ہر ایک حکومت کررہے لوگوں کو کوس رہاہے لیکن کے پیچھے وہ افسران ہیں جنہوں نے بہت پہلے ہی حکومت کو اس کی فوائد اور نقصانات بتادئیے اگر یہی افسران سیکولر ذہنیت رکھنے والے تو ملک کو وہ حالات دیکھنے نہیں پڑتے جو آج ہیں ، انہوں نے بڑے دردمندانہ انداز میں کہا کہ اس میدان میں ہمیں بہت کام کرنا ہے اور ہر ایک اسپورٹس سینٹر یہ طئے کرے ہم اپنے اسپورٹس کے چند طلباء کو اس کے لیے تیار کریں اور ایک مکمل لائحہ عمل کے ساتھ ہم آگے بڑھیں گے اس کے بعد دیکھیں گے کہ اس میدان میں آنے والوں کا نہ صرف متعلقہ اسپورٹس سینٹر حوصلہ افزائی کرے گا بلکہ شہر کا ایک اسپورٹس سینٹر اس کی تہنیت کرنے میں فخر محسوس کرے گا۔ ملحوظ رہے کوسموس اسپورٹس سینٹر سے تعلق رکھنے والے ممتاز طلباء وطالبات کے درمیان انعامات تقسیم کیے گئے اور تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی پیش کرنے والوں کی تہنیت کی۔ اس موقع پر خلیفہ جماعت کے قاضی واستاد حدیث جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی کی بھی تہنیت کی گئی اور ان کی خدمت میں سپاس نامہ بھی پیش کیا گیا ۔ جلسہ کی صدارت مولانا موصوف ہی کی ۔قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملاندوی کی دعائیہ کلمات کے ساتھ یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔ 

Share this post

Loading...