بنگلورو یکم مارچ2022(فکروخبرنیوز/ ذرائع) کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے پیر کے روز میکیداتو پدیاترا کے دوران کوویڈ کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر 37 لوگوں پر مقدمات درج کیے ہیں۔
کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار، اپوزیشن لیڈر سدارامیا، ایم پی ڈی کے سریش اور ایم ایل سی روی اور دیگر کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
رام نگر تحصیلدار نے اس سلسلے میں اجور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ اگرچہ زیادہ تر کووڈ پابندیاں ہٹا دی گئی ہیں، لیکن ریاستی حکومت نے جلوسوں، ریلیوں اور مظاہروں پر کوئی نرمی نہیں دی ہے۔
ایف آئی آر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بسواراج بومائی کو پدایاترا کے بارے میں علم تھا اور عہدیداروں کو بھی پہلے سے معلومات تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر سیاسی نفرت کے ساتھ درج کی گئی ہے، ہم پر عوام کے حق میں احتجاج کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، انہیں مقدمات درج کرنے دیں، ہم صرف پیدل چل کر جیل جائیں گے۔
شیوا کمار نے پوچھا کہ حکمران بی جے پی کے وزیر، ایم پی راگھویندر کے خلاف میت کے جلوس میں حصہ لینے پر کوئی مقدمہ کیوں نہیں ہے (بجرنگ دل کارکن ہرشا قتل معاملہ) اور وزیر اعلیٰ کے خلاف عوامی تقریبات میں حصہ لینے پر کوئی مقدمہ کیوں نہیں ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایف آئی آر اور مقدمات سے نہیں ڈرتے۔
کانگریس کی پدایاترا پیر کی رات بنگلورو شہر پہنچی۔
پولیس کمشنر بنگلورو نے بتایا کہ پدایاترا شہر کے مضافات میں پہنچ گئی ہے۔ عدالتی ڈی سی پیز سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے مناسب حفاظتی انتظامات کریں۔ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے 40 KSRP اور 30 پلاٹون شہر میں تعینات کیے جائیں گے۔ انہوں نے گاڑی سواروں سے محکمہ پولیس کی ویب سائٹ پر ٹریفک رہنما خطوط کی درخواست بھی کی تھی۔
Share this post
