انہوں نے اس موقع پر کہا کہ انتخابی منشور میں ایک روپئے کے عوض ایک کلو چاول دئے جانے کے منصوبے پر سب سے پہلے کانگریس نے عمل کیا۔ اسی طرح کسانوں کے لئے دی گئی 3ہزار کروڑ سے بھی زائد قرضہ کو معاف کردیا۔ اس کے علاوہ اقلیتوں کو سرکاری منصوبوں کے تحت دئے جانے والے قرضہ کے معافی کا بھی اعلان کیا گیا۔ غریب غرباء اور کسانوں کے لیے 9مہینے کے اندر نت نئے ترقیاتی منصوبوں کے اعلان کے ساتھ ان کو جاری کرتے ہوئے یہ ثابت کرددکھایا کہ کانگریس حکومت ترقیات کی جانب کس تیزی سے اپنے رجحان کو بڑھا رہی ہے۔ قبضہ جاتی (اتی کرم) اراضی پر جو لوگ رہائش پذیر ہیں ان کو حق پتر (دستاویزات ) دئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے اور اُس کا آغاز اُتر کنڑا ضلع میں سب سے پہلے کئے جانے کی یقین دہانی بھی کی ۔ مزید کہا کہ حلقہ کے رکن اسمبلی بار بار یہاں کے مسائل کو بیان کرکے سرکار کے ذریعہ اس حلقے کے ترقیاتی کاموں کو انجام دینے کے لئے 100کروڑ روپیوں کی رقم منظور کرانے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے اہم شاہراہ کشادگی کے معاملہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں عوام کو تکلیف پہنچائے بغیر کوئی ٹھوس فیصلہ لیا جائے گا۔آ اس خصوصی نشست کی صدارت کررہے رکن اسمبلی نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کے منصوبے اور بجٹ کی منظور ی میں جناب وزیر دیش پانڈے کا تعاون شامل ہے ، اور اس کے لیے انہوں نے عوام کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ حلقہ میں 13پلوں کی تعمیرات کے لیے منظور ی کی ضرورت تھی مگر اس میں 4پلوں کے ترقیاتی کاموں کے لیے منظوری ملی ہے، علاوہ ازیں کتور چنما اور مرارجی دیسائی نامی سرکاری اسکولوں کے لئے اب تک 30لاکھ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔ اور نئی عمارت کی تعمیر کے سلسلہ میں بھی حکومت کے سامنے بات رکھی گئی ہے اُمید ظاہر کی کہ یہ بھی عنقریب منظور کی جائے گی۔
ملحوظ رہے کہ اس موقع پر سندھیا سرکشا قومی تحفظ منصوبے اور بھاگیہ لکشمی منصوبے کے تحت عورتوں میں چیک تقسیم کئے گئے۔
آغاز میں اسسٹنٹ کمشنر جناب کورما راؤ نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ شری دھر شیٹ نے نظامت کی۔ پروگرا م میں ضلع پنچایت کے اراکین میں سے جیشری موگیر، سویتا گونڈا، عبدالرحیم، تعلقہ پنچایت اعزازی صدر مدھوکر سبو منے، ماروکیرے گرام پنچایت کے صدر ایم ڈی نائک، تعلقہ پنچایت رکن کشان بلسے، ناگراج ہیگڈے،تحصیلدار جی ایم بورکر،بلدیہ کونسلر الطاف کھروری وغیرہ موجود تھے۔
Share this post
