بنگلور:28مئی2019(فکروخبر/ذرائع)کرناٹک کانگریس نے لوک سبھا انتخابات میں ملی شرمناک ہار اور ریاست کے تازہ سیاسی صورتحال پرغوروخوض کرنے کے لئے بدھ کو پارٹی اراکین اسمبلی کی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ اس شکست اور پارٹی کے اندر اندر بڑھ رہے عدم اطمینان کو دیکھتے ہوئے بلائی گئی ہے۔
کانگریس پارٹی اراکین کے لیڈر سددھارمیا نے اس سلسلے میں جاری ایک خط میں کہا ہے کہ سیاسی واقعات پربات چیت کے لئے 29 مئی کو شام 6 بجے ایک ہوٹل میں ملاقات کریں گے۔لیٹر میں تمام ممبران اسمبلی کے ساتھ ساتھ لوک سبھا، راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسل کے اراکین کو میٹنگ میں موجود رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔نتائج کے بعد کانگریس کے اندر سے یہ آواز اٹھنے لگی ہے کہ اس خراب کارکردگی کے لئے جے ڈی ایس کے ساتھ کیا گیا اتحاد ذمہ دار ہے، لہٰذا اس اتحاد کو ختم کیا جائے۔ اگرچہ، جمعہ کو کابینہ کی میٹنگ میں کہا گیا کہ اتحاد جاری رہے گا۔پارٹی کے ممبر اسمبلی رمیش جارکی ہولی کافی وقت سے بی جے پی کے رابطے میں ہیں اور اتوار کو بی جے پی کے سینئر لیڈر ایس ایم کرشنا کی رہائش گاہ پر رمیش جارکی ہولی اور ڈاکٹر سدھاکر کی میٹنگ ہوئی ہے جس کے بعد سے ’آپریشن کمل‘ کی قیاس آرائی تیز ہو گئی ہے۔دریں اثنا، پارٹی کے ریاستی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے کہا ہے کہ ہم جے ڈی ایس کے ساتھ مل کر حکومت نہیں بنائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ریاست میں دوبارہ انتخاب ہوں کیونکہ سال 2007 میں جے ڈی ایس کے ساتھ حکومت چلانے کا تجربہ کافی خراب رہا تھا۔
دھر، ایگزٹ پول کے سروے آنے کے بعد کانگریس ممبر اسمبلی روشن بیگ نے کرناٹک میں پارٹی کی شکست کا ٹھیکرا پارٹی قیادت پر پھوڑتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ سددارمیا، کرناٹک کانگریس صدر دنیش گنڈو راؤ اور پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کو کٹہرے میں کھڑا کیا تھا، جس کے بعد پارٹی نے انہیں وجہ بتاو نوٹس جاری کیا ہے۔
کانگریس کے باغی لیڈر پارٹی کے لئے ایک بار پھر سے مصیبت بنے ہوئے ہیں۔ رمیش جارکی ہولی اور ڈاکٹر سدھاکر کے ساتھ ساتھ دیگر باغیوں میں بی ناگیندر اور مہیش کمٹھلی سمیت دیگر نام شامل ہیں۔ماضی میں رمیش جارکی ہولی کانگریس سے ناراض کئی ممبران اسمبلی کو لے کر کافی دنوں تک غائب رہے تھے۔ انتخابات کے نتائج سے پہلے ایگزٹ پول کے اندازہ آنے کے بعد سے رمیش جارکی ہولی پھرسرگرم ہو گئے تھے۔ انہوں نے اس دوران کانگریس پارٹی سے استعفیٰ کی بات بھی کہی تھی۔
Share this post
