وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا کے معاوضہ واپس لینے والے بیان پر کانگریس برہم، ویرپا موئلی نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا

منگلورو 25/ دسمبر 2019(فکروخبرنیوز)  سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر ڈاکٹر ایم ویرپا موئلی نے آج وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا کے اس فیصلہ پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے منگلورو میں سی اے اور این آر سی کے خلاف ہوئے احتجاج کے دوران تشدد میں اپنی جانیں کھونے والے دو نوجوانوں کے اہلِ خانہ کے لیے اعلان شدہ معاوضہ واپس لینے کا فیصلہ سنایا۔ انہو ں نے کہا کہ ایڈی یوروپا وزیر اعلیٰ کے عہدے کے قابل نہیں ہے۔ 
    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ نے اپنے منگلورو دورے کے دوران مہلوکین نوشین اور جلیل کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرکے انہیں دس دس لاکھ روپئے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کل اپنے بیان سے پلٹتے ہوئے کہا کہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والو ں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب انہیں معاوضہ تحقیقات میں مجرم نہ پائے جانے پر ہی دیا جائے گا۔ 
    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے موئلی نے کہا کہ منگلور میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران دو معصوم نوجوان ہلاک ہوگئے۔ اب انہیں معاوضہ کے اعلان بعد دوبارہ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اوریہ سی ایم کی جانب سے غیر ذمہ دارانہ فیصلہ ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ انتظامیہ کا غلط استعمال ہے۔ انہو ں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے الزام عائد کیا کہ منگلور و میں ہوئے تشدد کی عدالتی جانچ ہائی کورٹ کے جج کی زیر نگرانی ہونی چاہیے۔ ریاست بھر میں دفعہ 144نافذ کرکے حکومت لوگوں کو چیلنج کررہی ہے کہ کہ کون احتجاج کرتا ہے او رانہیں تشدد پراکسارہی ہے۔ انہو ں نے اس بات پر سوال کھڑا کیا کہ جب پوری ریاست میں کہیں سے بھی تشدد کی خبریں نہیں آئیں تھیں تو پھر دفعہ 144نافذ کرنے کی کیا وجہ تھی؟ 
    موئلی نے کہاکہ بی جے پی لیڈران ایم ایل اے یوٹی قادر کے بیان پر ہنگامہ کھڑے کررہے ہیں لیکن وہ سریش انگاڑی، سی ٹی روی اور پرہلاد جوشی کے بیانات پر خاموش ہیں۔ بی جے پی لیڈران کی اس طرح کی بیان بازی پہلی مرتبہ نہیں ہے اس سے قبل بھی نلن کمار کتیل نے 2017میں کوناجے قتل معاملہ میں کہا تھا کہ وہ پورے ضلع کو آگ میں جھونک دیں گے۔ انہو ں نے مطالبہ کیا کہ پہلے ان چاروں کے خلاف تشدد پر اکسانے پر چارج شیٹ داخل کی جانی چاہیے۔ 

Share this post

Loading...