چوری کا غلط الزام اور ہم جماعت ساتھیوں کی جانب سے ہراسانی

کلاس کے ساتھیوں کی جانب سے چوری کا الزام نہ صرف شمسینہ پر لگایا بلکہ سوشیل نٹورکنگ سائٹ فیس بک وغیرہ پر بھی چوری کے ملزم کے طور پر اسی کا نام لے کر اس کو ہراساں کیا جانے لگا ۔ہم جماعت ساتھیوں کی جانب سے ہراسانی کو دیکھ کر اور بدنامی سے سے دل برداشتہ شمسینہ نے اپنے ہی گھرکے چھت سے پھانسی لے کر خودکشی کرلی ۔ اطلاع پاتے ہی طالبہ کو کنہان گڑھ کے ایک نجی اسپتال میں داخل کیا گیا،یہاں ابتدائی امداد کے بعد منگلور روانہ کیا گیا ۔ علاج بے سود ہونے کی وجہ سے طالبہ نے اسی اسپتال میں آخری سانس لی۔واردات کی مذمت کرتے ہوئے عوام میں غم و غصہ پایا جارہا ہے ۔اور موت کی وجہ بننے والے ہم جماعت ساتھیوں کے خلاف عوام میں اشتعال پایا جارہا ہے۔ بیکل پولیس تھانے کے افسران نے معاملہ درج کرکے معاملہ کی چھان بین کررہی ہے۔

Share this post

Loading...