میسورو 09؍مارچ 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) پیر 8 مارچ کو کلورین گیس سانس لینے کے بعد کئی افراد بشمول بچوں، بیمار ہو گئے اور ہسپتال میں داخل ہوئے۔ یہ واقعہ یادو گیری کے ریلوے کوارٹرس میں پیش آیا، اور قریبی واٹر فلٹرنگ یونٹ سے کلورین گیس کے اخراج کا شبہ ہے۔ اگرچہ بیمار ہونے والے افراد کی صحیح تعداد کا تعین ہونا باقی ہے، رپورٹس کے مطابق یہ 69 افراد اب تک اس سے متأثر بتائے جارہے ہیں۔
یہ واقعہ پیر کی دوپہر کو پیش آیا۔ متعدد رہائشیوں میں جن میں چند بچے بھی شامل ہیں جو اسکول سے واپس آ رہے تھے، ان میں مبینہ طور پر متلی اور سانس لینے میں دشواری سمیت علامات پیدا ہوئیں۔ دی نیو انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق بچوں کو جن کی عمریں 10-15 کے درمیان ہیں، کو چیلوامبا ہسپتال لے جایا گیا جبکہ بڑوں کو ریلوے ہسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ کچھ لوگوں کو بعد میں کے آر ہسپتال منتقل کیا گیا، اور سبھی کی حالت بہتر ہے۔
جس علاقے میں لیک ہونے کا واقعہ پیش آیا اسے پولیس اور فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے سیل کر دیا تھا اور ٹریفک کو بھی موڑ دیا گیا تھا۔ دوپہر میں رساو کا پتہ چلا۔
دی ہندو کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انجینئرز وانی ولاس واٹر ورکس کو مستقل طور پر ختم کرنے پر کام کر رہے ہیں، جہاں لیکیج ہوا تھا۔ دریں اثنا، واٹر ورکس پلانٹ کے ایگزیکٹو انجینئر سوورنا نے دکن ہیرالڈ کو بتایا کہ تمام عملہ محفوظ ہے اور ان سے بیماری کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ دی نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق فائربریگیڈ کے اسٹاف کو شبہ ہے کہ لیک ہونے کی وجہ پلانٹ میں موجود کلورین سلنڈروں پر پھینکا جانے والا پتھر تھا۔
Share this post
