چنائی میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال،فوج اور نیشنل ڈیزاسٹر فورس کی ٹیمیں طلب (مزید اہم ترین خبریں)

بعض علاقوں میں گھروں میں بارش کا پانی گھس گیا ہے جبکہ شہر کے 60 فیصد علاقے کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے ریاست تامل ناڈو میں ہونے والی بارشوں سے کم از کم 188 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ایک رہائشی اشوک مودی نے صحافیوں کو بتایا کہ انھوں نے 25،30 سال پہلے ایسی بارش دیکھی تھی جب تقریبا ایک ہفتے تک بجلی نہیں آئی تھی۔مرکزی حکومت نے بارش سے پیدا شدہ حالات سے نمٹنے کے لیے تامل ناڈو حکومت کو 939 کروڑ کی فوری امداد دی ہے جبکہ ریاستی حکومت نے دو ہزار کروڑ روپے کے امدادی پیکج کا مطالبہ کیا ہے۔چنئی سمیت تامل ناڈو کے کئی حصوں میں ریکارڈ ساز بارش سے برا حال ہے۔چنئی میں سیلاب کا پانی گھسگیا جبکہ محکمہ موسمیات نے اگلے 24 گھنٹے کے لئے خبردار کر دیا ہے۔ ایئر پورٹ پر طیاروں کی پروازیں ٹھپ ہو گئی ہے اور کئی علاقوں کی بجلی بھی گل ہو گئی ہے۔ بگڑے موسم کی وجہ ریلوے ٹریک کو بھی بھاری نقصان ہوا ہے، جس کی وجہ سے کئی ٹرینوں کی آپریشنل ٹھپ ہو گیا ہے۔یو این این مانیٹرنگ کے مطابق موسم کے بدلے مزاج کے بعد قومی راجدھانی دہلی کے ساتھ ہی یوپی کے کئی شہروں میں بھی اندھیرا چھا گیا ہے۔ریاست میں سیلاب کی وجہ سے اب تک 188 لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔چنئی کے دو مضافاتی علاقوں میں جنگ کی سطح پر امدادی کام چلانے کے لئے گزشتہ منگل کی رات فوج کو بلا لیا گیا ہے۔ فوج کی گیرسن این ڈی آر ایف بٹالین کے دو گروہوں کو تامبرم اور اوراپکم میں امدادی کام میں لگا دیا گیا ہے۔ تمل ناڈو حکومت نے فوج سے مدد کی مانگ کی تھی۔ بحریہ کو بھی تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ این ڈی آر ایف کی 10 ٹیمیں پہلے سے امدادی کام میں لگی ہوئی ہیں۔این ڈی آر ایف کے ڈی جی وپی سنگھ نے بتایا کہ 5 اور ٹیموں کو تمل ناڈو بھیجنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ موسم کے حالت کو دیکھتے ہوئے دہلی سے این ڈی آر ایف کی ٹیم چنئی کے ہر حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اس بارے میں ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کئے گئے ہیں۔ این ڈی آر ایف، دہلی نے دو نمبر 011۔24363260، 228919711077372 جاری۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، تمل ناڈو میں خاص طور پر شمالی اضلاع چنئی، تروللر اورکانچی پورم میں بدھ کو بھی بھاری بارش ہونے کے آثار ہیں۔پڈوچیری میں بھی بھاری بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ علاقائی موسم مرکز (آر ایم سی ) کے حکام نے کہا کہ جنوب مغرب خلیج کے اوپر اب کم دباؤ کا علاقہ ہے۔ اس کی وجہ سے بدھ کو بھی پورے ریاست میں بھاری سے بہت بھاری بارش کا امکان ہے۔ حکام نے بتایا کہ بارش سے بہت زیادہ متاثر چنئی، تروللر کانچی پورم اضلاع کی تعلیمی اداروں میں منگل کو چھٹی کا اعلان کر دی گئی ہے۔ پڈوچیری میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 15.2 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس سے عام زندگی بری طرح متاثر ہے۔ 


دوسرے مرحلے کی ووٹنگ میں کئی بوتھوں پر ہوا تھاہنگامہ

کوشامبی۔2دسمبر(فکروخبر/ذرائع )ضلع کے چایل اور نوادا بلاک میں گاؤں پردھان اور پنچایت اراکین انتخابات آج پر امن طور پر اختتام پزیر ہو گیا۔ موصول اطلاع کے مطابق چایل بلاک کے جھپیا گاؤ میں رائے دہندگان نے ووٹر فہرست میں اپنا نام نہ شامل ہونے کے سبب تقریباً ایک گھنٹا تک ہنگاما کیا اور پردھان اور بی ایل او پر ووٹر فہرست میں بد عنوانی کا الزام لگایا۔ جس سے ووٹنگ ایک گھنٹے تک متاثر رہی۔ ہنگامے کی اطلاع پر ایس ڈی ایم چایل بھاری پولیس فورس کے ساتھ جھپیا گاؤں کے پولنگ بوتھ پر پہنچے اور ہنگاما کر رہے لوگوں کو سمجھا بجھا کر ووٹنگ شروع کرائی۔ وہیں دوسری جانب چایل بلاک کے محمود پور منوری گاؤں میں بھی دو امید واروں کے درمیان ووٹر فہرست کو لیکر کہا سنی ہوئی۔ جس سے امید واروں میں تنازعہ ہو گیا۔ اسی گاؤں کے پولنگ بوتھ پر گھومتے ملے جب کہ امید واروں کو پولنگ بوتھ کے اندر جانا ممنوع تھا دوسری جانب اسی بلاک کے پرینی پولنگ بوتھ پر سماج دشمن عناصر کے ذریعہ بیلٹ پیپر کو لوٹنے کے سلسلے میں جم کر ہنگامہ ہوا اور دونوں فریق میں پتھراؤ ہوا۔ جس سے کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ اطلاع پر پوہنچی پولیس فورس نے کسی طرح بھیڑ پر قابو کیا۔ اسی طرح شیخ پور، رسول پور، پولنگ بوتھ پر بھی فرضی ووٹنگ کے سلسلے میں جم کر ہنگامہ ہوا۔ موقع پر موجود میڈیا والوں کے کیمرے توڑدیئے گئے۔ اور پولیس و صحافیوں پر خشت باری کی گئی۔ پولیس کی گاڑی میں آگ لگانے کی مظاہرین نے کوشش کی۔ لیکن پولیس نے کسی طرح حالات کو قابو میں کیا۔ ضلع کے کئی پولنگ بوتھوں پر سماج دشمن عناصر ہنگامہ کرتے دیکھے گئے۔ جب کہ رائے دہندگان کو پولیس نے لاٹھیاں چلا کر بوتھ سے باہر کھدیڑ دیا تھا۔ شام چار بجے تک ضلع کے زیادہ تر بوتھوں پر ۵۷ سے ۰۸ فیصد ووٹنگ کی خبر موصول ہوئی ہے۔ کئی بوتھوں پر نابالغ بھی ووٹنگ کرتے دیکھے گئے۔ جن کے ہاتھوں میں شناختی کارڈ بھی موجود تھا۔ جس کے سبب انہیں ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جا سکا۔ 


رامپور میں معذوروں کو تقسیم کئے جائیں گے کمبل

رامپور۔2دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) آئندہ تین دسمبر کو یوم معذور منایا جائے گا۔ جس میں معذوروں کو انعام سے سرفراز کیا جائے گا۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے معذور خدمات کمیٹی کے تشہیری سکریٹری نیپال سنگھ یادو نے بتایا کہ ہر برس کی طرح اس مرتبہ بھی یوم معذور بہبودی منایا جائے گا۔ عالمی یوم معذور پر ریاست سطحی انعام سے سرفراز تنظیم معذور خدمات کمیٹی تین دسمبر کو کمیٹی کے دفتر باغ چھوٹے صاحب جیل روڈ پر دوپہر دو بجے معذوروں کو کمبل تقسیم کئے جائیں گے۔ انہوں نے مقررہ وقت پر معذوروں سے پہنچنے کی اپیل کی ہے۔ 


بسیں نہ چلنے سے مسافروں کو پریشانی

رامپور۔2دسمبر(فکروخبر/ذرائع )دوسرے مرحلے کی ووٹنگ ملک حلقہ میں اختتام پزیر ہو گئی۔ اس درمیان پرائیوٹ بسیں نہ چلنے سے لوگوں کو خاصی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا لوگوں نے بسوں کی چھتوں پر بیٹھ کر سفر کیا۔ ملک حلقے چورکھ پور میں سواریوں کی زبردست بھڑ دیکھی گئی۔ بسیں نہ چلنے سے ٹیمپو اور دیگر گاڑیوں نے سواریوں سے من مانہ پیسہ وصول کیا۔ کچھ علاقوں میں امید واروں نے گاڑیوں کا بندوبست کر کے اپنے ووٹروں کو پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچایا۔


۶؍ماہ تک بیاہتا کو قید کرکے ظلم کرنے والے سسرالیوں پر مقدمہ درج 

اورنگ آباد۔2 دسمبر(فکروخبر/ذرائع)انسانیت کو جھنجھوڑ دینے اور شرمسار کرنے والی ایک واقعہ شہر میں سامنے آیاجہاں سسرال والوں نے کردار پر شک کی وجہ سے ۱۹؍ سالہ شادی شدہ کو چھ ماہ سے بند کمرے میں قید کر رکھا تھا۔ اتنا ہی نہیں بھوک لگنے پر اس گوبر اور پیاس لگنے پر گائے کے پیشاب دیا جاتا تھا۔ لیکن اوپر والے کے گھر میں دیر ہے اندھیر نہیں، تبھی تو پڑوسیوں کی نگرانی کی وجہ سے پیر کو پولیس نے شادی شدہ کو قید سے آزاد کرایا اور علاج کے لئے وادی اسپتال بھیجا۔ دل دہلا دینے والا یہ واقعہ مسارواڑی کے سائی نگر میں ہوا۔پولیس کے مطابق بنیادی طور پر پربھنی کی ساکن۱۹؍ سالہ ساریکا ویجناتھ جادھو کو والد کا انتقال کے بعد ماں اور خالہ نے پالا۔ ساریکا کی خالہ سورنا شیواجی وجارے مہاڈا کالونی، مکندواڑی احاطے میں رہتی ہے۔ ساریکا کی خالہ نے مسارواڑی کے سائی نگر کے ساکن سنجے اگروال (۲۶؍) سے چھ ماہ پہلے اس کا شادی کرایا تھا۔تفصیلات کے مطابق مذکورہ واقعہ کی اطلاع پڑوسیوں اور محلہ کے ساکنان نے سڈکو پولیس کو دی جس کے بعد پیر کو پولیس نے سماجی کارکنوں کے ساتھ اگروال کے مکان پر چھاپہ مارا اور ساریکا کو ان کے چنگل سے چھڑ لیا۔ پہلے تو سسرال والوں نے پولیس کو گھر میں گھسنے سے منع کیا، لیکن پولیس نے جب اپنے انداز میں سمجھایا تو ان کی زبان بند ہو گئی۔ اس کے بعد پولیس نے ساریکا کی خالہ کو بلا کر اس کے ساتھ علاج کے لئے گھاٹی اسپتال بھیج دیا۔ چھ ماہ سے اس کی حالت بہت قابل رحم ہو گئی تھی، اسے دیکھ کر گلی کی خواتین کی آنکھیں چھلک گئیں۔ پولیس نے پوچھ تاچھ کے لئے ساریکا کے شوہر سنجے کے علاوہ ساس، نند اور دیور کو حراست میں لیا ہے۔ اس بارے میں دیر رات تک پولیس میں معاملہ درج نہیں کیا گیا تھا۔لیکن ساریکااوراس کی خالہ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا جائے گا۔ اس قسم کی معلومات پولیس افسران نے دی۔ شروع سے ہی سسرال والے ساریکا کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کر رہے تھے۔ اس گھر کے سارے کام کرا لینے کے بعد اس چوک کھانا بھی نہیں دیتے تھے۔ فرش اور برتن ایک بار دھونے کے بعد بار بار وہی کام کرنے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔ نہیں سننے پر مار پیٹ کی جاتی تھی۔ اس کے کردار پر شک کر اسے کبھی گھر کے کمرے میں تو کبھی باتھ روم میں قید کر رکھا جاتا تھا، تاکہ وہ باہر نہ جا سکے۔ اتنا ہی نہیں ساریکا کو کھانے کے بجائے گوبر اور پیاس لگنے پر گائے کے پیشاب پلایا جاتا تھا۔ انکار کرنے پر اس کے منہ میں زبردستی ٹھوسا جاتا تھا۔ اورنگ آباد میں مسارواڑی کے سائی نگر میں اس متاثرہ کو چھ ماہ سے قید کر رکھا گیا تھا۔ اس معاملے میں اے سی پی سکھدیو چوگلے نے میڈیا سے بات کی اور معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے کا تیقن دیا ۔ اس سنگین معاملے میں پولس کیا کاروائی کریگی یہ تو آنیوالا وقت ہی بتائیگا ۔ مگر صرف ۶؍ مہینے کی نئی دلہن کے ساتھ کو کچھ ہوا اس سے انسانیت شرمسار ہوچکی ہے ۔ اور خواتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان لگتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔ فی الحال سب کی نظریں پولس ڈپارٹمنٹ پر ہے کہ اس معاملے میں وہ کیا کاروائی کرتا ہے ۔ 


سرحدوں پر پیدا کئے جانے والے ہر خطرے کا جواب پوری قوت سے دیا جائے گا

ملک کے سلامتی دستے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں ۔۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ

نئی دہلی۔02دسمبر(فکروخبر/ذرائع) مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس بات کو دوہرایا ہے کہ ملک کی سرحدوں پر پیدا کئے جانے والے تمام خطروں کا پوری طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے یہ واضح کیا کہ بھارت اپنی سلامتی کے حوالے سے کوئی بھی سمجھوتہ نہیں کرسکتا ہے اور کسی بھی طرح کے باہر خطروں سے نمٹنے کیلئے ملک کے سلامتی دستے پوری طرح تیار ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سرحد پار سے ہندوستان کیلئے مسلسل خطرات پیدا کئے جارہے ہیں جس کے مدنظر سیکورٹی دستوں کو ہر وقت چوکس رہنا پڑرہا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات کو واضح کیا کہ مستقبل کے کسی بھی طرح کے خطروں سے نمٹنے کیلئے ہندوستان پوری طرح تیار ہے۔ یو این این کے مطابق آنے والے کسی بھی طرح کے خطروں سے نمٹنے کیلئے ملک کی سیکورٹی ایجنسیوں کو تیار رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان اپنی سلامتی کو ہر قیمت پر برقرار رکھنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لارہا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے ملک کی سلامتی ایجنسیاں کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں جبکہ اس کیلئے سیکورٹی ایجنسیاں تمام تر صلاحیتوں کے ساتھ لیس ہیں۔ ان باتوں کا اظہار مرکزی ہوم منسٹر نے نئی دلی میں سرحدی حفاظتی فورس یعنی بی ایس ایف کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب کے موقعے پر کیا۔ بی ایس ایف کے 50ویں ریزنگ ڈے کے سلسلے میں منعقد کی گئی تقریب میں تقریر کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں ملک کی حفاظت کیلئے ہر وقت تیار ہیں ۔ انہوں نے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کیلئے ہر وقت سلامتی ایجنسیاں چوکنا رہتی ہیں جس سے ملک کی سرحدیں محفوظ ہیں اور اگر کہیں سرحدوں پر خطرات پیدا کئے جارہے ہیں تو سیکورٹی ایجنسیاں اس کا بھر پور طریقے سے جواب دے رہی ہیں۔ وزیر داخلہ نے بی ایس ایف کے بارے میں کہا کہ مذکورہ فورس پر پورے ملک کو فخر حاصل ہے جبکہ امن کے حالات میں بی ایس ایف کو ہی ملک کی زیادہ زمینی سرحدوں کی حفاظت کرنی پڑ رہی ہے اور فورس اپنی زمہ داریوں کو پوری طرح نبھارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر بد امنی کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی بی ایس ایف اپنی صلاحیتوں کے ساتھ بھر پور کام انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کئی سرحدوں پر لگاتار خطرات پیدا کئے جارہے ہیں جس کے مدنظر ملک کی سرحدوں پر ہمیشہ اور ہر وقت چوکسی رکھنی پڑ رہی ہے جس کیلئے سرحدوں پر تعینات بی ایس ایف اور فوج تمام تر مشکلات کے باوجودملک کے دفاع کیلئے تیار رہتی ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرحد پار کے کسی بھی طرح کے خطرے سے نمٹنے کیلئے سیکورٹی ایجنسیاں ہر وقت تیار ہیں جبکہ حالیہ وقتوں میں بی ایس ایف نے سرحدپار سے پیدا کئے جانے والے خطرات کا بھر پور جواب دیا جس سے سرحد پار کے عناصر کو اس بات کا اندازہ ہوگیا ہوگا کہ بھارت کی سیکورٹی ایجنسیاں کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھر پور صلاحیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے اس بات کو دوہرایا کہ بھارت اپنی سلامتی کے بارے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ملک کے دفاع کیلئے جو بھی ضروری اقدامات اٹھانے ہونگے ان میں کوئی بھی کسر نہیں رکھی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے اس بات کا بھروسہ دلایا کہ ملک کی سیکورٹی ایجنسیوں جو سرحدوں کی حفاظت میں مصروف ہیں کو تمام تر سہولیات میسر رکھی جائیں گی۔ وزیر داخلہ نے بی ایس ایف سے کہا کہ وہ مستقبل کے کسی بھی طرح کے خطرات سے نمٹنے کیلئے بھی تیار رہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک کی سلامتی صورتحال کے حوالے سے سنجیدہ ہے اور اس کیلئے ملک کے دفاع کی طرف بھر پور دھیان دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا سیکورٹی نظام مکمل طور مستحکم ہے۔ 


پسماندہ مسلمانوں کو ریزرویشن دئے جانے کا مطالبہ 

لکھنؤ۔2دسمبر(فکروخبر/ذرائع )مومن انصار سبھا میں ریاست کی سماج وادی پارٹی سے مسلم ریزرویشن کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تنظیم کے صدر محمد اکرم انصاری نے کہا کہ امطالبات پورے نہ ہونے پر تنظیم آئندہ اسمبلی انتخابات میں دوسری سیاسی پارٹی کو حمایت کا اعلان کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم رزرو ویشن کے وعدے کو پورا نہ کرنے پر مغربی اترپردیش کے مختلف اضلاع کے مسلمانوں میں حکومت کے تئیں ناراضگی بڑھتی جارہی ہے ۔ ایک ہوٹل میں صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے مسٹر انصاری نے کہا کہ تنظیم کے نمائندہ وفد نے گزشتہ دنوں مغربی اترپردیش سمیت مشرقی اضلاع کا دورہ کیا ۔ تنظیم کی رکنیت مہم کے دوران کئے دوروں میں پسماندہ اور دلت مسلمانوں میں رزرویشن کے سلسلے میں برہمی پائی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا ریاستی حکومت نے وقت رہتے دلت اور پسماندہ مسلمانوں کو رزرو ویشن دینے کا وعدہ پورا نہ کیا تو تنظیم دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر ایس پی اور بی ایس پی کا متبادل تلاش کرنے کیلئے مجبور ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ دہلی میں ہونے والے قومی مجلس عاملہ کے جلسہ میں آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی ۔ بات چیت کے دورات ریاستی صدر حافظ رفیق احمد ، جنرل سکریٹری محمد اکرام انصاری ، محمد نسیم انصاری سمیت دیگر عہدیدار موجود تھے ۔ 


پنچایت انتخابات میں تشدد کی وارداتوں میں اب تک دولوگوں کی موت ،

لکھنؤ۔2دسمبر(فکروخبر/ذرائع ) اترپردیش میں گاؤں پردھان عہدے کے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں آج تشدد کی واردات کے درمیان تقریباً ۱۷ فیصد ووٹ ڈالے گئے ۔ اس دوران گونڈا اور ایٹا میں انتخابات میں مبینہ بدعنوانی کے سلسلے میں چلی گولی میں دولوگوں کی موت ہوگئی ۔الیکشن کمیشن نے گونڈا کے ایس پی کا تبادلہ اور تین دیگر افسران کو معطل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ ریاستی الیکشن کمشنر ستیش اگروال نے یہاں صحافیوں کو بتایا کہ دوسرے مرحلے میں ریاست کے ۲۰۲ ترقیاتی بلاکوں میں تقریبا ۱۷ فیصد ووٹ ڈالے گئے اس دوران ایک لاکھ ۶۱ ہزار ۶۹۷ امید واروں کی قسمت کا فیصلہ بلڈ باکسوں میں قید ہوگیا اس دوران گونڈا ، مؤ اور غازی پور میں تشدد کی واردات ہوئی ۔انہوں نے بتایا کہ گونڈا کے کوتوالی دھات حلقہ میں بھرہا پار پولنگ مرکز پر فرضی ووٹنگ کے سلسلے میں دو فریق میں مارپیٹ میں گولی لگنے سے سجاد (۲۶) نامی امیدوار کی موت ہوگئی ۔ جب کہ اس کی بیٹی شاہ جہاں اور بیٹا عبدالحق سنگین طور پر زخمی ہوگئے ۔ مسٹر اگروال نے کہا کہ یہ بے حد افسوس ناک واردات مقامی انتظامیہ کی لاپروئی کے سبب ہوئی ہے ۔ الیکشن کمیشن کا حکم ہے کہ گونڈا کے ایس پی انل کمار سنگھ کا فوری تبادلہ کیا جائے ۔اس کے علاوہ ایس ڈی ایم نریندرسنگھ ، سی اور صدر اکھنڈ پرتاب سنگھ اور کوتوالی دیھات کے تھانہ انچارج پھنیندر یادو کو معطل کرکے انہیں فوری گونڈا سے باہر منسلک کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ گونڈا میں اب تیسرے مرحلے کے ووٹ پانچ کے بجائے ۷ دسمبر کو ڈالیں جائیں گے ۔ ساتھ ہی چوتھے مرحلے کی ووٹنگ بھی ۹ دسمبر کے بجائے دس دسمبر کو ہوگی ۔ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے نئے افسران کو تعینات کرنے میں ایک دو دن کا وقت لگ سکتاہے ۔ اس لئے تاریخوں میں توسیع کی گئی ہے ۔ ریاستی الیکشن کمشنر ستیش اگروال نے بتایا کہ مؤ میں گھوسی بلاک کے برولی گاؤں پنچایت میں بوتھ نمبر ۹۴ میں سماج دشمن عناصر نے بیلٹ باکس کو نقصان پہنچاکر اسے لو ٹنے کی کوشش کی ۔ اس معاملے میں ۱۱ لوگوں کے خلاف دفعہ ۷۰۳ سمیت مختلف دفعات میں مقدمہ قائم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ غازی پور میں برورا کے گاؤں پنچایت رکسا میں ۳ پولنگ مراکز کے گیارہ بوتھوں پر صبح لوگوں نے ہنگامہ کیا ۔ بیلٹ باکسوں کو نقصان پہنچایا گیا یہاں بھی ۶۱ لوگوں کو نامزد کرکے ۰۵۱ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔
مسٹر اگروال نے کہا کہ ان واردات کے چھوڑ کر ووٹنگ پر امن طورپر منعقد ہوئی اور کمیشن یہ سمجھتا ہے کہ انتظامیہ کو مزید بیدار رہنے کی ضرورت ہے ۔ دریں اثنا ایٹا سے موصول اطلاع کے مطابق سکیٹ تھانہ حلقہ کے مئی کمال پور گاؤں میں ووٹنگ کے دوران دو فریق کے درمیان خست باری اور گولیاں چلنے میں گیان سری (۵۵) نامی خاتوں کی موت ہوگئی ۔ اس کے علاوہ مختلف مقامات پر ہوئی واردات میں ۷ دیگر لوگ زخمی بھی ہوگئے ۔ پرتاب گڑھ سے موصول اطلاع کے مطابق ماندھاتہ تھانہ حلقہ کے پرولی پولنگ بوتھ پر فرضی ووٹنگ کے سلسلے میں خشت باری اور فائرنگ ہوئی جس میں سات لوگ زخمی ہوگئے ۔ دوسرے مرحلے کے انتخاب کیلئے کل ۹۱ ہزار ۲۴۵ پولنگ مراکز اور ۳۴ ہزار ۰۴۹ پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے ۔ ووٹنگ کا کام صبح ۷ بجے سے شروع ہو کر شام ۵ بجے تک جاری رہا ۔ مرزا پور ، چندولی اور سون بھدر میں ووٹنگ شام ۴ بجے تک ہی ہوئی ۔ 


جناب حافظ عثمان کی ہدایت پر معذور کو نوکری ملی

لکھنو۔02دسمبر(فکروخبر/ذرائع)ضلع بریلی کے ۱۵۵؍کندھی ٹولہ کے مقیم نور الحسن نے حق اطلاعات ایکٹ ۔۲۰۰۵ کے تحت جوائنٹ ڈائرکٹر تعلیم، مرادآباد سے درخواست دے کر چند نکات پر معلومات طلب کرنی چاہی تھی کہ سال ۲۰۱۲ء میں گورنمنٹ ہائیر سکنڈری اسکولوں / انٹر کالجوں میں تربیت یافتہ گریجویٹ کے خالی عہدوں پر بھرتی کے لئے شائع اشتہار کی بنیاد پر اردو کے معذور محفوظ عہدہ کیلئے ارسال کردہ درخواست بتاریخ ۲۳؍ستمبر ۲۰۱۲ء کو مذکورہ عہدہ کے مقابلے کرائی گئی کاؤنسلنگ کے بارے میں معلومات طلب کی تھی کہ درخواست گذار کو معذور زمرہ میں رکھا گیا ہے یا نہیں ساتھ ہی معذور کے لئے میرٹ لسٹ میں درخواست دہندہ کا رول نمبر اور اس کی فوٹو کاپیاں وغیرہ کا مطالبہ کیا تھا ۔ مدعی نے معلومات حاصل نہ ہونے پر اطلاعات کمیشن میں اپنی اپیل داخل کر چند نکات پر نکتہ وار مکمل معلومات حاصل کرنا چاہی۔ اس سلسلہ میں ریاستی اطلاعات کمشنر جناب حافظ عثمان نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت دی تھی کہ مدعی کو ۳۰؍دن کے اندر مکمل طور پر معلومات فراہم کراتے ہوئے کمیشن کو واقف کرائے ورنہ عوامی اطلاعات افسر وضاحت کریں گے کہ مدعی کو اطلاعات کیوں نہیں دی گئی ہیں اور کیوں نہ ان کے خلاف تعزیری کارروائی کی جائے۔اس سلسلہ میں مدعی کا قول ہے کہ اطلاعات کمیشن میں عرضداشت کے بعد نتیجتاً دسمبر ۲۰۱۵ء کو جناب حافظ عثمان کی ہدایت کے بعد جوائنٹ ڈائرکٹر تعلیم، مرادآباد کی جانب سے میرا تقرر اردو موضوع میں معذور کوٹے کے تحت کر دیا گیا ہے ساتھ ہی میں کمیشن کا بھی شکر گذار ہوں۔ 


دراندازی کے خاتمے تک پاکستان سے مذاکرات ممکن نہیں۔۔ سشما سوراج

نئی دہلی۔ 02دسمبر(فکروخبر/ذرائع)بھارت نے ایک بار پھر پاکستان پر واضح کر دیا ہے کہ جب تک دراندازی جاری رہے گی تب تک امن مذاکرات ممکن نہیں۔ذرائع کے مطابق سشماسوراج نے کہا ہے کہ مذاکرات کا کوئی متبادل نہیں ہے تاہم مذاکرات کیلئے سرحدپار دراندازی کا خاتمہ لازمی شرط ہے کیونکہ جب تک دراندازی جاری رہے گی تب تک امن مذاکرات ممکن نہیں۔ملی تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں سشما سوراج نے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی پیشکش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مذاکرات کو مشروط کرنے کے حق میں نہیں لیکن جب تک پاکستان سرحدپار دراندازی بند نہیں کرے گا مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔پاکستان عالمی فورموں پر مسئلہ کشمیر کو اٹھا کر جذبات کا مظاہرہ کر رہا ہے کہ کشمیرسلگتا ہوا مسئلہ ہے حالانکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ کشمیری عوام نے پہلے سے ہی انتخابات میں حصہ لیکر بھارت کیساتھ رہنے کو ترجیح دی ہے۔ ادھر مرکزی حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم پاکستان میں موجود ہے جہاں وہ وقتاً فوقتاً اپنے مقامات بدلتا رہتا ہے۔


پاکستانی ہائی کمشنر کے دفتر کو بند کیا جائے ۔۔شوسینا

نئی دہلی۔ 02دسمبر(فکروخبر/ذرائع)بھارت میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر کے دفتر کو بند کرنے کی بات کرتے ہوئے ہند انتہا پدپسند تنظیم شوسینا کا کہنا ہے کہ بھارت میں پکڑے گئے پاکستانی آئی ایس آئی جاسوس ان کے ساتھ مبینہ طور پر رابطے میں تھے ۔ذرائع ے مطابق بھارت میں پکڑے گئے پاکستانی جاسوس پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے شو سینا صدر سنجے روت نے پاکستان پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر بھارت کے خلاف کاروائی انجام دئے رہے ہیں اور جنتی جلدی ہو سکی اس کو بند کر دینا چاہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتہائی سخت معاملہ ہے اور جاسوسی میں ملوث پکڑے گئے افراد پاکستانی ہائی کمشنر کے رابطے میں تھے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر کے دفتر پر تالا چڑھانا چائے اور اسکو جلد از جلد بند کر دینا چاہے ۔انہوں نے کہا موجودہ حالات کے پیش نظر بھارتی حکومت کس طرح سے کرکٹ کو بحال کر سکتی ہے اور جب تک نہ حالات میں بہتری آئی گئی تب تک پاکستان کے ساتھ کسی بھی مذکرات پر روک لگا دینی چاہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی جاسوس آئی ایس آئی کے افراد پاکستان کے ہائی کمشنر سے مل کر بھارتی نوجوانوں کو اس میں ملوث کر رہے ہیں جس سے بھارت کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا حالات میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ اور دیگر تعلقات کی بحال بھارت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں اور ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہے ۔


وزیر اعظم مالی پیکیج ’کھودا پہاڑ نکلا چوہا ‘کے مترادف ثابت۔۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگر۔ 02دسمبر(فکروخبر/ذرائع)وزیر اعظم کا 80ہزار کروڑ روپے مالی پیکیج ’کھودا پہاڑ نکلا چوہا‘ کے مترادف ثابت ہوا کیونکہ اعداد و شمار سامنے آنے کے بعد یہ بات اب صاف ہوگئی ہے کہ نہ تو اس میں سیلاب متاثرین کیلئے معقول اور مناسب امداد ہے اور نہ ہی عام آدمی کے زندگی بہتر بنانے کیلئے کوئی سبیل کی گئی ہے، جس سے پی ڈی پی بھاجپا اتحاد کے بلند بانگ دعوے سراب ثابت ہوئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ان باتوں کا اظہار صدرِ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج اپنی رہائش گاہ پر وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے وفود کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی سابق حکومت نے گذشتہ سال سیلاب کے بعد ایک وسیع سروے کیا، جس کے دوران ریاست میں ہوئے نقصان کا جائزہ لیا گیا اور تمام زاوئیوں کو ملحوظ نظر رکھ کر 44ہزار کروڑ مالی پیکیج کی سفارشات مرتب کی گئی اور اسے کابینہ سے منظوری دلاوا کر مرکز کو پیش کیا گیا ۔ اس امدادی پیکیج کے مطالبے نے ملکی سطح پر انتہائی زور پکڑ لیا تھا لیکن ریاست میں نئی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی یہ معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا کیونکہ یہاں کے اپنے ہی وزیروں نے 44ہزار کروڑ کے مطالبے کو بہت زیادہ قرار دیا اور مرکز کو امداد فراہم کرنے کا موقعہ فراہم کیا گیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کی نااہلی اور عوام کے تئیں دشمنی ہی ہے کہ یہاں کے لوگوں کو بھر پور امداد نہ مل پائی جبکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں جب بھی کوئی آفت آتی ہے وہاں بھر پور مالی معاونت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے بھاجپا کے ساتھ اتحاد کے وقت یہ شوشہ بھی پھیلایا تھا کہ بی جے پی چونکہ مرکز میں بھی حکومت کررہی ہے اس لئے مودی ہم پر خزانوں کے خزانے لٹا دیں گے، لیکن ہوا اس کے برعکس۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نہ صرف سیلاب متاثرین کو امداد فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے بلکہ یہاں کے عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی میں بھی سرے سے ہی اوندھے منہ گر گئی ہے۔ لوگوں کو 24گھنٹوں میں سے 16گھنٹے بجلی کٹوتی کا سامنا ہے، راشن کی غیر معقول سپلائی سے لوگ پریشان ہیں، تعمیر و ترقی برائے نام رہ گئی ہے ۔ پیرس میں مودی نواز ملاقات کو نیک شگون قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اگرچہ یہ ملاقات ہونے میں دیر لگی لیکن ہم پھر بھی اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو یہ بات سمجھ لینی چاہئے کہ ایک دوسرے کے ساتھ چل کر ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے کیونکہ چپقلش، رنجشوں، الفاظی جنگ اور اصلی جنگوں سے تباہی اور بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے رہنمااس ملاقات کو رائیگان نہیں ہونے دیں گے اور جلد سے جلد اعلیٰ سطحی مذاکرات کی بحالی کے لئے اقدامات اُٹھائیں گے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ واجپائی حکومت کے نقش قدم پر چل کر تمام حل طلب مسائل بشمول کشمیر پر بامعنی مذاکرات کیلئے آگے آئیں۔

Share this post

Loading...