کاویر ی ندی سے تمل ناڈو کو پانی: منڈیا کے لوگ بھڑکے:احتجاجات کا سلسلہ جاری

منڈیا اور سری رنگا پٹن میں احتجاجی جلوس نکالے گئے، سرکاری محکموں میں گھس کر توڑپھوڑ کے علاوہ بسوں پر پتھراؤ کیا اور آگ زنی کے واقعات بھی یکا دکا علاقے میں نظر آئے جس کی بنا پر ٹرافک کا نظام درہم برہم ہو گیا ،اور روز مرہ کی زندگی اس سے متاثر ہو گئی،حا لات کی سنگینی کو دیکھتے ہو ئے کرشنا راج ساگر ڈیم کے آس پاس144 نافذ کیا گیا ہے ،۹؍ ستمبر تک وہاں جانے والوں کے لئے پابندی عائد کی گئی ہے ،احتجاج کر نے والوں نے اسی پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ ایک قدم اور آگے بڑھکر منڈیا میں حکومت کے کئی دفاتر پر پتھراوکر تے ہوئے توڑ پھوڑ کیا، عدالت عظمی کیفیصلہ کے خلاف ضلع منڈیا میں آج بند منانے کا اعلان کیا گیا تھا ،اور منڈیا کے سیاسی رہنماؤں کی طرف سے بنگلور کے باشندگان کو بھی متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر تم نے اس احتجاج میں ساتھ نہ دیا تو کاویری کا پانی بنگلور کے لئے روک دیا جائیگا ،بی، جے، پی،کے ریاستی لیڈرایڈیورپانے آج اس فیصلہ پر رد عمل ظاہر کر تے ہو ئے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ خطرناک ہے ،اس وقت ہمارے پاس پینے کے لئے بھی پانی شدت سے قلت ہے ،ایسے حالات میں تملناڈو کو پانی کی فراہمی کی ہدایت نا انصافی پر مبنی ہے ،اور ناقابل عمل ہے ،وزیر اعلی سدر رامیانے اپنے رہائشی دفتر پر ہنگامی اجلاس طلب کر کے قانونی ماہرین اور سنیر وزراء کے ساتھ مل کر اس سلسلہ میں مشورہ کیا،مشورہ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر تے ہو ئے کہا کہ ابھی حکو مت کو عدالت عظمی کی طرف سے پیپرس نہیں ملے ہیں ،دو دن کے اندر ملنے کی امید ہے ،وزیر اعلی نے عوام کو یہ ہدایت دی ہے کہ وہ توڑ پھور سے حتی الامکان گریز کرے ، صبر و تحمل سے کام لے، قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش نہ کرے ،حکومت اس سلسلہ میں عرضی داخل کرے گی، حلات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے مختلف مقامات پر پالیس کے حفاظتی دستوں کی تعینات کی گئی ہے ۔بتایاجارہاہے کہ اس فیصلے کے خلاف نو ستمبر کو کرناٹک کے اکثر علاقوں میں بندکا اعلان کیا جائے گا، کسانوں کی تنظیم اور دیگر تنظیموں کی جانب سے بند کے امکانات ظاہر کئے جارہے ہیں۔ 

Share this post

Loading...