کار کی تیز رفتاری اور اس میں سوار لوگوں کی ہڑبڑاہٹ کو دیکھ کر یہاں اس موقع پر قریب کی ہی ایک کینٹین میں چائے نو ش کررہے پا پولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق رکھنے والے توحید، ابرار اور مسیب نے کار کا پیچھا کرتے ہوئے کار سے پہلے ہی شرالی چیک پوسٹ پر پہنچ کر پولس کی جانب سے ناکہ بندی کرتے ہوئے کار میں موجود اغوا شدہ شخص کو چھڑانے کے ساتھ ساتھ ایک اغواکار کو پکڑلینے میں کامیاب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق ان میں سے ایک نے واقعہ کی پوری تفصیلات فکروخبر کے نمائندے کو بتاتے ہوئے کہا کہ تین افراد نے ہبلی سے انکولہ تعلقہ کے گوکرناعلاقے جانے کے لیے جمیل احمد (35) نامی شخص سے کرایہ کی کار لی ۔ جمیل احمد کرایہ داروں کو کار پر سوار کرکے سفر شروع کیا۔مگر ہبلی سے کچھ ہی فاصلہ پر پہنچنے کے بعد کار پر سوار افراد نے کار روک لی اور کار ڈرائیور جمیل احمد کو اغوا کرنے کے بعد اس کے پاس موجود اے ٹی ایم کارڈ ، موبائل فون اور نقدی لوٹتے ہوئے اس پر جان لیوا حملہ کردیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے اے ٹی ایم کارڈ کی تفصیلات بھی جمیل سے حاصل کی ۔ یہی نہیں بلکہ اس کو کار کی پچھلی سیٹ پر بٹھاکر اس کے ہاتھ پیر باندھ دئیے اور تین میں سے ایک شخص خود ہی کار چلانے لگا۔ جیسے ہی کار شہر کے حنیف آباد کراس پر واقع پٹرول بنک پہنچی تو سامنے رکشہ کھڑا دیکھ کر اغواکار ڈرائیور کار واپس شرالی کی جانب موڑدیا ۔ پٹرول بنک کے قریب موجود ایک کینٹین میں چائے پی رہے پاپولر فرنٹ آف انڈیا شاخ بھٹکل سے تعلق رکھنے والے توحید ، ابرار ، مسیب موجود تھے جنہوں نے کار کو تیز رفتاری کے ساتھ شرالی کی جانب موڑ تے دیکھ کر شک کیا اور حالات کا جائزہ لینے کے لئے کار کا پیچھا کرتے ہوئے کار سے پہلے ہی شرالی چیک پوسٹ پرپہنچ گئے۔ اس دوران اغوا شدہ جمیل احمد اور اس کے ساتھ کار کی پچھلی سیٹ پر بیٹھا اغوا کار کے درمیان تو تو میں میں ہورہی تھی اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں سے بات چیت کرنے کے بعد راستہ بند کرلیا۔ راستہ بند دیکھ کر اغوا کاروں نے کار چیک پوسٹ سے پہلے ہی داہنی جانب کراس پر موڑلی اور اغوا شدہ جمیل احمد کو کار سے گراکر فرار ہونے کی ناکام کوشش کی۔ اغوا شدہ شخص نے اپنے ساتھ موجود شخص کو کار سے باہر کھینچ لیا۔ کار پر سوار افراد ان دونوں کو چھوڑ کر وہاں سے فرار ہوگئے۔ اس دوران مقامی لوگو ں نے ایک اغوا کار کی خوب دھلائی کرتے ہوئے پولیس کے حوالے کیا ہے۔ کار پر سوار بقیہ دو اغوا کارشرالی کے آخری کنارے کے قریب بینگرے کراس سے ہوتے ہوئے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ پولیس نے وہاں کا راستہ روک کر ان دونوں کو گرفتار کرنے کا منصوبہ بنالیا تھا لیکن اس سے پہلے وہ کار چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ پولیس فرار شدہ اغوا کار کی تلاش میں ہے۔زخمی جمیل احمدکو شہر کے سرکاری اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ فکروخبر کے مطابق اغوا کاروں نے اس کے پیٹ اور ہاتھ پر چاقو سے حملہ کیا تھا جس کی وجہ سے خون رس رہا تھا۔فکروخبر کو پٹرول بنک پر کام کرنے والے افراد نے بھی کار کےمتعلق تفصیلات بیان کی ۔ فی الحال پولیس مفرور دو اغوا کاروں کی تلاش کرتے ہوئے اغواکاروں کی اصل منشاء کو کھوجنے کی بھی کوشش کررہی ہے ۔
شہر میں پیش آئے زدوکوب کے مختلف وارداتوں کی وجہ سے حالات کشیدہ
چار افراد زخمی ، تحقیقات جاری
اڈپی 08؍ دسمبر (فکروخبرنیوز) گذشتہ دوروز سے شہر کے مضافاتی علاقوں میں منظر عام پر آنے والی زدوکوب کی مختلف وارداتوں کی وجہ سے کلاٹور ، پنچھال علاقوں میں حالات کچھ دیر کے لیے کشید ہ ہوگئے ۔ ان وارداتوں میں چار افراد زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے جن کوضلع اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ اڈپی ایس پی انا ملی نے ضلع اسپتال پہنچ کر معلومات حاصل کرنے کے بعد تحقیقات شروع کردی ہیں۔ زدوکوب کی وارداتوں کے منظر عام پر آنے کے بعد مقامی لوگوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ایک واردات کادوسری واردات سے کچھ نہ کچھ تعلق ضرور ہے۔ پہلا واقعہ پنچھال کڑوبس اڈے کے قریب پیش آیا جہاں اشوک اچاریہ نامی شخص نے ایک کار کی تیز رفتاری پر سوال کرنے پرکار پر سوار افراد نے اس کو زدوکوب کیا۔ شروا پولیس تھانہ میں درج شدہ معاملہ کے مطابق اتوار کی رات اشوک اچاریہ نامی شخص پنچل کڑ و بس اڈے کے قریب کھڑا موبائل فون پر بات چیت کررہا تھا کہ اس کے قریب سے ایک تیز رفتار سوفٹ کار گزری جس پر اس نے عتراض کیا۔ کار تھوڑی دیر آگے جاکر واپس ہوئی اور اشوک کو زدکوب کرنے کے بعد وہ فرار ہوگئے۔ اس کے بعد کار پر سوار افراد ایک بار میں چلے گئے جس کو دیکھتے ہوئے اشوک نے چند لوگوں کو جمع کیا جن کی شناخت کشور ، دنیش اور راجیش کی حیثیت سے کرلی گئی ہے انہوں نے دوسرے گروہ کو زدوکوب کرنا شروع کردیااور موقعۂ واردات سے فرار ہوگئے ۔ شروا پولیس تھانہ میں دنیش نامی شخص نے ایک اور معاملہ درج کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ گھر جانے کے دوران چار افراد جن میں اسّی عرف حنیف نامی شخص بھی موجودتھا بذریعہ بائک آئے اور چندرا نگر کے قرب اس کو زدوکوب کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔ مذکورہ معاملہ کے تعلق سے ایک اور معاملہ پولیس تھانہ میں درج کیا گیا ہے جس میں راجیش کلال نے کہا ہے کہ وہ پنچال کڑو رکشہ اسٹانڈ کے قریب کھڑا تھا کہ چار افراد پر مشتمل ایک گروہ وہاں پہنچا جس میں حنیف اور داؤد نامی افراد شامل تھے۔ وہ بذریعہ بائک آئے اور اس کو زدوکوب کرنے کے بعد وہاں سے فرار ہوگئے۔ مذکورہ وارداتوں کے منظر عام پر آنے کے بعد شہر کے کئی سیاسی اور سماجی ذمہ داروں نے پولیس سے پورے معاملہ کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملزمین کو حراست میں لینے کی مانگ کی ہے۔ شروا پولیس تھانے میں معاملات درج کرنے کے بعد تحقیقات جاری ہیں۔
بیس سالہ طالب علم نے خودکشی کرلی
اڈپی 08؍ دسمبر (فکروخبرنیوز) بیس سالہ طالب علم کی جانب سے پھانسی لے کر خودکشی کرلیے جانے کی واردات شروا کے قریب پیڈوبیلے میں کل پیش آئی ہے۔ مہلوک نوجوان کی شناخت شروا کالج میں زیر تعلیم بی کام فائنل کے طالب علم لنٹن مینیزیس کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ طالب علم نے صبح گیارہ بجے سے بارہ بجے کے درمیان پھانسی لے کر خودکشی کرلی ۔ ذرائع کے مطابق وہ وھاٹس اپ پر صبح گیارہ بجے تک آن لائن تھا۔ خودکشی کی وجوہات کا ابھی پتہ نہیں چل پایا ہے۔ شروا پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔
پٹرول بنک کے قریب کھڑی کی گئی بس جل کر خاکستر
منگلور 08؍ دسمبر (فکروخبرنیوز) پٹرول بنک کے قریب کھڑی کی گئی ایک نجی بس اچانک آگ کی زد میں آنے سے جل کر خاکستر ہونے کی واردات اجوڑی کے قریب پمپ ویل میں آج پیش آئی ہے۔اطلاعات کے مطابق پمپ ویل میں ایک پٹرول بنک کے قریب کھڑی کی گئی ایک بس دیکھتے ہی دیکھتے آگ کی زد میں آگئی اور کچھ ہی دیر میں آگ نے بس کو پوری لپیٹ میں لیا۔ بتایا جارہا ہے کہ چند گاہک جین ٹراویلس کی ایک بس دیکھنے کے لیے آئے۔ کلینر نے بس دکھانے کے کے لیے اس کے کئی بٹن آن کردئیے جس کے بعد کلینر ان کو بند کرنا بھول گیا۔ جب گاہک واپس چلے گئے تو آگ نے بس کو اپنی لپیٹ لے لیاجس کو دیکھتے ہی کلینر وہاں سے فرار ہوگیا ہے۔
Share this post
