سنگھ پریوار اور اے بی وی پی کو کیمپس فرنٹ آف انڈیا نے بنایا نشانہ ، کہا : وزیر تعلیم بھی ان کی غلط کاریوں پر ڈال رہے ہیں پردہ

hijab, udupi , kundapur, hijab, high court, sangh privar, abvp, campus front of India,

اُڈپی 9 فروری 2022(فکروخبرنیوز) وزیرتعلیم سنگھ پریوار اور اے بی وی پی کی غلط کاریوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی) نے الزام لگایا ہے۔

اُڈپی کے ایک پری یونیورسٹی کالج میں شروع ہونے والا حجاب تنازعہ مقامی طور پر حل کیا جا سکتا تھا لیکن انہوں نے مقامی ایم ایل اے کی حوصلہ افزائی سے اسے ریاست کے دیگر اضلاع میں پھیلا دیا ہے۔ اے بی وی پی اور سنگھ پریوار کے رہنما ریاست میں گڑبڑ پیدا کرنے کے پیچھے ایک ایسے وقت میں ہیں جب 8 فروری سے حجاب پر ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے ریاستی صدر عطاء اللہ پنجل کٹے نے ان باتوں کا اظہار کیا۔

یہ واضح ہے کہ سنگھ پریوار نے فلیگ پوسٹ پر بھگوا دھوجا (زعفرانی جھنڈا) لہرایا تھا جس پر قومی پرچم لہرانا تھا، طلباء کو بھڑکایا تھا، زعفرانی شالیں فراہم کی تھیں جو انہیں 'جے شری رام' کے نعرے لگانے پر اکساتی تھیں، سرکاری املاک کو تباہ کیا تھا۔ منڈیا کالج جاتے ہوئے اکیلی طالبہ کو زعفران پہننے پر مجبور کیا اور کالج کی طالبہ کو چاقو مارا تاہم بھگوا دھوجا لہرانے والے شرپسندوں کے خلاف ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا، ناخوشگوار واقعات کے باوجود وزیر اعلیٰ کی خاموشی ستم ظریفی ہے۔

پرائمری اور سیکنڈری اسکول ایجوکیشن کے وزیر ناگیش کی طرف سے کیمپس فرنٹ آف انڈیا کے خلاف بے بنیاد الزامات قابل مذمت ہیں۔ کیمپس فرنٹ یہ واضح کر رہا ہے کہ وہ ہمیشہ آگے کھڑا ہے اور طلباء کے آئینی حقوق کے لیے قانونی طور پر لڑ رہا ہے۔

 

Share this post

Loading...