انہوں نے کہا کہ دنیا کے متعدد ممالک آج سائبر دہشت گردی سے نبردآزما ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے نمٹنے کے لئے سی آئی ایس ایف میں ایک خصوصی یونٹ قائم کیا جائے گا جو باقاعدہ آڈٹ اور صلاحیت میں اضافے کے لئے کام کرے گا۔ مسٹرسنگھ یہاں سے 75 کلومیٹر دور اراککونم میں سی آئی ایس ایف ٹریننگ سینٹر میں ٹریننگ پانے والے جوانوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے معائنہ کے بعد تقریب سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے پراعتماد لہجے میں کہا کہ سی آئی ایس ایف خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے والا پہلاسلامتی دستہ ہوگا۔ سائبر دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ سائبر دہشت گرد اہم ترین اداروں ، عمارتوں اور تنظیموں پر حملہ کر تے ہیں اور وہ اعلیٰ و ڈیجیٹل ٹریک کااستعمال کررہے ہیں۔انہوں نے سی آئی ایس ایف کی تجدید اور اسے اپ گریڈ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسے سائبر دہشت گردی کے کسی بھی طرح کے واقعہ کا سامنا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی ایس ایف میں ایک اسپیشل ونگ ہونا چاہئے۔ جو سائبر دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے باقاعدگی سے سائبر سکیورٹی آڈٹ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کا اہل ہو۔
Share this post
