بنگلوروبی بی ایم پی: ٹیسٹ کے نام پر زیادتی کے الزامات کی ویڈیوز سوشیل میڈیا پر وائرل

بنگلورو 24؍مئی 20212(فکروخبرنیوز/ذرائع) ایک نوجوان کو بروہت بنگلورو مہاناگارا پالیکے (بی بی ایم پی) عہدیداروں نے بظاہر تعاون نہ کرنے کی وجہ سے پیٹاہے۔  ایک ویڈیو چلائی جارہی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ لڑکے کو بے رحمی سے مارا پیٹا گیا ہے۔ بی بی ایم پی کے عہدیداروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ یہ واقعہ ناگرتھ پیٹ میں پیش آیا ہے جو جنوبی زون کے چکپیٹ حلقہ میں دھرماریا سوامی ٹیمپل وارڈ کے تحت آتا ہے۔ 
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نیلے رنگ کی قمیص پہنے لڑکے کو زبردستی میز کے پاس لارہا ہے۔ جب ایک سفید رنگ کا آدمی نوجوان لڑکے کا ہاتھ تھامے ہوئے ہے، تو دوسرا آدمی لڑکے کو اس کے گلے اور چہرے پر مارتا ہوا نظر آرہا ہے۔ لڑکا بے بسی سے اپنے دفاع کی کوشش کرتا ہے لیکن وہ مجبور ہوتا ہے۔ بعد میں ایک عہدیدار لڑکے کی گردن کو پکڑے ہوئے اور ایک میز پر تقریبا لڑکے کا سر پیٹتا ہوا دیکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دو دیگر افراد (راہگیر) بھی ان دو عہدیداروں کو راضی کرنے کی کوشش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ لیکن میز پر بیٹھے دوسرے عہدیدار ان دونوں عہدیداروں کو روکنے میں ہچکچاتے نظر آتے ہیں۔
کچھ لوگوں نے سوال اٹھایا ہے کہ جب ریاستی حکومت نے اسیمپومیٹک لوگوں کی جانچ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو بظاہر اسیمپٹومیٹک ہونے پر لڑکے کو ٹیسٹ کرنے پر کیوں مجبور کیا گیا۔ دوسری طرف ریاست بھر میں بہت سارے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ عہدیداروں کی طرف سے اسیمپوٹومیٹک ہونے کی وجہ سے انہیں ٹیسٹ سے انکار کردیا گیا ہے۔
اس واقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی بی ایم پی کمشنر گورو گپتا نے کہا کہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عہدیدار لوگوں کو زبردستی نہیں کر سکتے ہیں حالانکہ بی بی ایم پی ٹیسٹ نمبر بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شہر کے دیگر حصوں سے بھی بی بی ایم پی کی جانب سے مبینہ طور پر اس سیملتی جلتی  ویڈیوز منظرعام پر آ گئیں۔ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شخص کو بظاہر عہدیداروں کے ذریعہ ایک عمارت سے باہر نکال دیا گیا ہے۔ اس ویڈیو میں یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ یہ واقعہ اسی علاقے میں پیش آیا تھا۔
ٹی این ایم نے بے ترتیب جانچ کے نام پر مارچ کے وسط میں میجسٹک اور شہر کے دیگر مصروف علاقوں میں بھی ایسی ہی صورتحال کی اطلاع دی تھی۔ تب یہ بتایا گیا کہ دوسرے عوامل میں سیفیلڈ ٹیموں کے اہداف کی جانچ کے نتیجے میں عوام کو ہراساں کیا گیا۔
ذرائع: ٹی این ایم

Share this post

Loading...