بی جے پی لیڈرپروین نیٹارو قتل معاملہ میں ایک سال بعد بھی این آئی اے کو نہیں ملی کامیابی ، ملزمین کے اثاثے منجمد ہونے کے امکانات

02 جولائی:: 2023 بی جے پی کے نوجوان لیڈر پروین نیٹارو قتل معاملہ میں ملزمین کے سلسلہ میں کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔

ڈائجی ورلڈ میں شائع خبر کے مطابق پروین نیتارو قتل کیس کے ملزمین سے تفتیش کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی اور ابھی تک کسی بھی ملزم نے سرنڈر نہیں کیا۔ این آئی اے کے اگلے اقدام کو جاننے کے لیے عوام بے چین ہیں۔

این آئی اے نے ملزمین کو 30 جون سے پہلے خودسپردگی کا حکم دیا تھا اور اس کی بھی اطلاع دی تھی کہ سرنڈر نہ کرنے کی صورت میں ان کی جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی۔ این آئی اے نے گلیوں میں لاؤڈ سپیکر کے ذریعے اعلان کیا  اور ملزمان کے گھروں پر پوسٹر چسپاں کر دیے گئے۔

ملزمان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کرنے میں بھی کافی وقت لگتا ہے۔ این آئی اے کو محکمہ ریونیو، بینک اور دیگر ذرائع سے ملزمان کے نام پر موجود جائیدادوں اور دیگر منقولہ اثاثوں کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنی ہیں اور اسے عدالت میں پیش کرنا ہے۔ اس کے بعد عدالت مذکورہ اثاثوں کے بارے میں پتہ لگاتی ہے کہ آیا وہ ملزم کے ہیں یا نہیں۔ا س کے بعد اثاثے حکومت تحویل میں لے سکتی ہے۔

شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملزمان بیرون ملک فرار ہو گئے ہیں۔ مجموعی طور پر آٹھ مشتبہ ملزمین ہیں، جو مفرور ہیں۔ ان میں کوڈاگو کے عبدالناصر اور عبدالرحمن، بیلٹنگڈی کے نوشاد، طفیل، محمد مصطفیٰ (ان دونوں کے بارے میں کسی بھی سراغ کے لیے پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا  ہے)، عمر فرخ اور ابو بکر صدیق (ان کے بارے میں کسی بھی سراغ کے لیے دو لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا جاتا ہے) شامل ہیں۔

Share this post

Loading...