بنگلورو 04؍فروری 2024 : بی جے پی کے متعدد ممبران اتوار کو یہاں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ڈی کے سریش کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئے اور ان کے حالیہ بیان پر احتجاج کیا کہ اگر فنڈز کی تقسیم میں 'ناانصافی' نہیں کی گئی تو جنوبی ریاستیں علیحدہ ملک کا مطالبہ کرنے پر مجبور ہوں گی۔ ۔ یہاں سداشیو نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرین کو مختلف نعرے لگاتے ہوئے سنایا گیا لیکن پولیس نے جلد ہی انہیں ایک بس کے ذریعہ دوسری جگہ منتقل کیا۔
سریش کرناٹک کے نائب وزیر اعلی اور ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار کے بھائی ہیں۔
"بی جے پی کے ارکان کا ایک گروپ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کی رہائش گاہ کے باہر جمع تھا، انہوں نے جنوبی ریاستوں کے لیے علیحدہ ملک کے مطالبے پر ان کے بیان کے خلاف وہاں احتجاج کرنے کی کوشش کی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ حالات قابو میں ہیں۔
بنگلور دیہی لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کرنے والے سریش نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ ہندی کو ہر پہلو سے جنوبی ہندوستان پر مسلط کیا جا رہا ہے۔
احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سریش نے کہا کہ جمہوریت میں ہر ایک کو احتجاج اور اظہار رائے کی آزادی کا حق ہے۔ انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، "... میں خوشی سے ان کے احتجاج کا خیرمقدم کرتا ہوں... خدا ان پر رحم کرے۔"
بی جے پی پر ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کرناٹک میں کانگریس کے اکلوتے لوک سبھا رکن نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ اس ملک کو تقسیم ہونا ہے، وہ (بی جے پی) اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، وہ سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ میڈیا جمہوریت میں چوتھا اسٹیٹ ہوتا ہے، اگر آپ کہتے ہیں کہ نہیں ہم ایک فریق کے حق میں ہیں تو میں کچھ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا بیان بالکل واضح ہے اور اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔
(پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Share this post
