بی جے پی کی طرف سے کرناٹک کانگریس کے خلاف معاملہ درج کرنے کی وجہ سامنے آگئی

بنگلورو22؍جنوری2024: کرناٹک کانگریس کے صدر، ڈی کے شیوکمار، اور کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے سوشل میڈیا سیل کے سربراہ کو خصوصی مجسٹریٹ عدالت میں دائر شکایت کا سامنا ہے۔ شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے کے پی سی سی کے فیس بک پیج پر تضحیک آمیز انداز میں بی جے پی کے سینئر لیڈروں بشمول ریاستی صدر بی وائی وجیندر کی تصاویر شیئر کیں۔

یہ تنازعہ ریاست بھر میں بی جے پی کی حالیہ مہم سے شروع ہوا، جہاں پارٹی کے ارکان نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر یہ پیغام تھا کہ "میں بھی کارسیوک ہوں، مجھے بھی گرفتار کرو۔" یہ احتجاج بی جے پی کے رکن سری کانت کی گرفتاری کے ردعمل میں تھا، جس پر رام جنم بھومی معاملے سے متعلق ہبلی میں گڑبڑ پیدا کرنے کا الزام ہے۔

بی جے پی کے مطابق کانگریس نے فیس بک پوسٹ میں بی جے پی لیڈروں کا مذاق اڑایا، جن میں وجیندرا، سابق نائب وزیر اعلی کے ایس ایشورپا، ایم پی پرتاپ سمہا، سابق وزیر سی ٹی روی، اور بی جے پی ایم ایل اے سنیل کمار شامل ہیں۔ کانگریس نے مبینہ طور پر جھوٹی معلومات کے ساتھ قائدین کی ترمیم شدہ تصاویر کا استعمال کیا۔

شکایت میں بی جے پی نے کانگریس پر بی جے پی لیڈروں کی تصاویر کو ایڈٹ کرنے اور غلط استعمال کرنے، صارفین کو گمراہ کرنے اور کرناٹک میں برادریوں کے درمیان انتشار پیدا کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر جھوٹے بیانات پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔

Share this post

Loading...