کشن گنج میں تو 48 فیصد مسلم ووٹرس ہیں۔ اس کے علاوہ، کٹیہار میں 45 فیصد، ارریہ 38 فیصد اور پورنیہ میں 35 فیصد مسلمان ووٹرس ہیں۔اس علاقے میں کل 37 نشستیں ہیں۔ پورنیہ منڈل میں 24 جبکہ کوسی بورڈ کی 13 نشستیں۔جے ڈی یو لیڈرکے سی تیاگی نے کہا کہ ووٹر چھ ماہ میں اپنا ذہن بنا چکا ہے کہ اس نتیش کو جتانا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ آر جے ڈی کے منوج جھا نے یہ ماننے سے انکار کر دیا کہ ان کے مسلم ووٹ میں اویسی نقب لگا سکتے ہیں۔ جھا کے مطابق، ایم آئی ایم کے میدان میں آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔اویسی نے کچھ دن پہلے وزیر اعلی نتیش کمار اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد پر حملہ کرتے ہوئے انہیں سیمانچل علاقے کی پسماندگی کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اویسی نے کہا تھا کہ نتیش کمار کا سیمانچل کی ترقی کا دعوی دھوکہ اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔ یہاں پسماندگی آج بھی برقرار ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر مرکز صحیح معنوں میں سیمانچل کی ترقی کو لے کر سنجیدہ ہوتا تو وہ اس کی ترقی کے لئے آئین کے آرٹیکل 371 کے تحت ایک خاص ڈیولپمنٹ کمیٹی کا قیام کیا ہوتا۔
بارش سے خوشگوا ر ہوا راجدھانی کا موسم
لکھنؤ۔12ستمبر( فکروخبر/ذرائع )آخر کار طویل انتظار کے بعد شہر کے کئی علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی۔ موسم محکمہ نے ۵ء۷ ملی میٹر بارش بتائی ہے۔ ڈائریکٹر جے پی گپتا کا کہنا ہے کہ کل بھی بارش ہو سکتی ہے۔ صبح بادل رہیں گے اور دوپہر بعد امس میں اضافہ ہوگا فی الحال تھوڑی دیر کیلئے ہوئی بارش نے دوپہر بعد موسم کامزاج تبدیل کر دیا۔ خوشگوار ہوئے موسم کا راجدھانی کے باشندوں نے استقبال کیا اور خوشگوار موسم کا لطف اٹھایا۔ راجدھانی میں جمعہ کی دوپہر تقریباً ڈیڑھ بجے بارش ہوئی حالانکہ کہیں کم تو کہیں زیادہ بارش ہوئی۔ تقریباً نصف گھنٹہ سے بھی کم ہوئی بارش نے کھیتی کو تو فائدہ نہیں پہنچایا لیکن موسم کو خوشنما ضرور کر دیا۔ صبح سے دھوپ اور امس سے پریشان لوگوں کو اس بارش نے کافی راحت پہنچائی۔
ووٹر فہرستوں میں شکایتوں کا تصفیہ دس اکتوبر تک
مرادآباد۔12ستمبر( فکروخبر/ذرائع ) چیف ترقیاتی افسر آندرا وامسی نے بتایا کہ گاؤں پنچایت ووٹر فہرست میں جو بھی شکایتیں ہونگی ان کاتصفیہ ہر حال میں دس اکتوبر تک کر ا دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ضلع سطح پر الیکشن دفتر کے نزدیک ایک کمرہ بنایا گیا ہے جس میں شکایتوں کا تصفیہ کیا جا رہا ہے۔ جو کوئی بھی شخص شکایت کے طور پر اپنا نام جڑوانا چاہتا ہے ، کٹوانا چاہتا ہے یا ترمیم کروانا چاہتا ہے تو وہ فارم نمبر دو بھر کر متعلقہ نائب ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں دے سکتا ہے انہوں نے بتایا کہ دس اکتوبر تک تصفیہ کرادیاجائے گا۔
پراسرار بخار سے بچوں کی موتوں کا سلسلہ جاری
لکھیم پور۔12ستمبر( فکروخبر/ذرائع)ضلع میں پراسرار بخار کھیری ضلع کے بچوں پر بھاری پڑ رہا ہے ۔ ضلع میں اب تک بخار سے ۲۲ بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ ۷۱ بچے ضلع اسپتال کو اطفال وارڈ میں داخل ہیں۔ پورے ضلع میں بخار کو لے کر خوف پایا جا رہا ہے۔ کئی لوگوں کو جانچ کیلئے بھیجا گیا ہے۔ صحت محکمہ کی ٹیمیں گاؤں میں ٹیکہ کاری ، دوا کی تقسیم کا کام کر رہی ہے۔ ضلع اسپتال اطفال وارڈ میں بھرتی ایک بچے کی موت ہو گئی ۔ بخار سے متاثر ۵ بچے بھر تی کئے گئے ۔ اطفال وارڈ میں بھرتی مریضوں کی تعداد ۷۱ ہو گئی ۔ وہیں بہجم سی ایچ سی کے گاؤں بھوپتی پور میں ایک درجن بچے بخار سے متاثر ہیں۔ گاؤں میں بخار پھیلنے کی اطلاع پر صحت محکمہ کی ٹیمیں گاؤں پہنچ رہی ہیں۔ ضلع اسپتال کے گولا کے گاؤں وزیر نگر میں رہنے والے مہیندر کمار کا سات ماہ کا بیٹا نتن بخار کی زد میں آگیا اسے علاج کے لئے ضلع اسپتال میں بھرتی کیا گیا ۔تقریباًایک گھنٹے کے بعد اس کی موت ہو گئی ۔ اس کے ساتھ ہی بہادر نگر میں رہنے والے گھنشیام کا تین سالا بیٹا کمل ، پھردھان کے رہنے والے رام سنگھ کی بیٹی جیوتی للت پور کے رہنے والے اتم کمار کا چار سالا بیٹا رنجیت ، مانک پور کے رہنے والے چھوٹے لال کا ۸ سالا بیٹا بھرتی کیا گیا۔ پورے ضلع میں پراسرار بخار کا قہر جاری ہے۔ بچوں کو تیز بخار آتا ہے تو انہیں ضلع اسپتال لایا جا رہا ہے۔ ضلع اسپتال میں کل ۷۱ بچے بھرتی ہیں۔ اس میں کئی بچے تو کئی دنوں سے بھرتی ہیں اور کچھ کی حالت میں بہتر ی آئی ہے۔ ان سب کے درمیان نئے بچوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
حادثہ حرم مکی پر صدرجمعیۃعلماء ہندمولانا سید ارشدمدنی کا اظہار افسوس
نئی دہلی ۔12ستمبر( فکروخبر/ذرائع)حرم شریف میں کرین حادثہ پر مولانا سید ارشدمدنی صدرجمعیۃعلماء ہند نے اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس صبرآزما اور مشکل گھڑی میں ہم خادم الحرمین شریفین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے شہداء کے صدمے سے متاثرہ ملکوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں ، اللہ تعالیٰ شہداء کے پسماندگان کو صبرواستقامت عطافرمائے آمین۔ مولانا مدنی نے اس کو قدرتی حادثہ قراردیتے ہوئے کہا کہ شدیدبارش اور طوفان نیز کرین پر آسمانی بجلی کے گرجانے کی وجہ سے انتہائی بھاری بھرکم کرین صفاء اور مروہ کے درمیانی والے پل پر گرگی اور اس کی چھت ٹوٹ گئی ، مطاف میں قیامت صغریٰ قائم ہوگئی اور متعدد حجاج کرام شہید ہوگئے اور سیکڑوں زخمی ہوگئے اللہ تعالیٰ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اور زخمیوں کو جلد ازجلد صحت عطافرمائے ۔اسی دوران مدھیہ پردیش کے ایک ہوٹل میں بھی دھماکہ سے بڑے پیمانے پر جانی تقصان ہوا ہے جمعیۃعلماء ہند اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں سے اظہار تعزیت کرتا ہے اور ان کے غم میں برابرکا شریک ہے ۔
تمام ہندوستانیوں کو ایک محضوص مذہبی روایات کا پابند بنانے کی کوشش ناقابل برداشت
جمعتہ علما ہند کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں مولانا سید ارشد مدنی کا انتباہ، بیداری کانفرنسو ں کے انعقاد کا اعلان
نئی دہلی ۔12ستمبر( فکروخبر/ذرائع)جمعتہ علما ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیکولراور جمہوری قدروں کے تحفظ کے لئے تمام جمہوریت پسند اور سیکولرمزاج برادران وطن کے ساتھ مل کر ملک کی راجدھانی سمیت بڑے شہروں میں بیداری کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ملک کے عوام میں جمہوریت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے جذبہ پھرسے بیدارہوجائے ۔مجلس عاملہ کی میٹنگ میں ملک کی فرقہ وارانہ صورتحال اور بر سر اقتدار سیاسی جماعت کے لیڈروں کے ذریعے دوسروں پر جبراً اپنا نظریہ اور تہذیب تھوپنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ حضرت مولانا سید ارشد مدنی کی قیادت میں مجلس عاملہ میں تجویز پاس کر کے کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس ملک کی موجودہ صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہارکرتا ہے کیونکہ ملک کے آئین وقانون اور جمہوری و سیکولر کر دا ر کو پس پشت ڈال کر ایک خاص تہذیب اور نظریہ کوحکومت کی سطح پر سب پر تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے، جو ناقابل برداشت ہے ۔ اس کے علاوہ یوگا ،سوریہ نمس کار،وندے ماترم جیسے معاملے جو ایک خاص طبقہ کی مذہبی روایت اورسیاست سے تعلق رکھتے ہیں تمام ہندوستانیوں کو ان کا پابندبنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اتنا ہی نہیں ،گیتا جیسی خالص مذہبی کتاب کوسرکاری اسکولوں اورکالجوں کے نصاب میں شامل کرنے کے لئے مشورے ہورہے ہیں، ملک میں آبادبعض اکائیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کردینے کی آوازبھی سنائی دینے لگی ہے ، اقلیتوں بالخصوص عیسائی اور مسلمانوں کو فرقہ پرستوں کی جانب سے ملک بدر کر دینے کی بات کی جارہے ، اقلیتوں کی عبادت گاہوں اور مذہبی تعلیمی اداروں کو تشددکا نشانہ بنایاجارہا ہے ، ہندوستان کے عہدوسطیٰ اور جنگ آزادی کی تاریخ سے چھیڑچھاڑکا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور اس کے لئے خودساختہ ونام نہاد مؤرخین کا ایک دستہ تیار کرلیا گیا ہے ، غرضیکہ ملک کو اس کی آئینی جمہوریت سے محروم کرکے اسے ہندوراشٹر بنانے کا منصوبہ زیرعمل ہے۔ایسے حالات میں جمعیۃعلماء ہند جس نے ملک کو غلامی کی زنجیروں سے آزادکرانے میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں اور اس کو جمہوریت کے زیورسے آراستہ وپیراستہ کرنے میں اہم کرداراداکیا ہے۔ اپنی بنیادی ذمہ داری سمجھتی ہے کہ وہ ملک کی جمہوریت اوردستور کے تحفظ کے لئے آگے آئے ۔اس لئے مجلس عاملہ کا یہ اجلاس طے کرتا ہے کہ وطن عزیز کی جمہوری قدروں کے تحفظ کے لئے جمہوریت پسنداورسیکولر طبقہ کے اشتراک سے ملک کی راجدھانی اور دیگر بڑ ے شہروں میں کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ملک کے عوام میں جمہوریت اور سیکولرازم کے تحفظ کے تعلق سے بیداری پیدا کی جا سکے۔جمعیۃعلماء ہند کی مجلس عاملہ میں منظور کی گئی دوسری تجویز میں کہا گیا کہ موجودہ حالات وواقعات کے تناظر میں یہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ فرقہ پرست تنظیمیں اپنے مخفی اغراض ومقاصد کی خاطر ملک میں فتنہ وفساد برپاکرنے کے درپے ہیں ۔ معمولی باتوں فرقہ وارانہ ہنگامہ کھڑاکیا جا رہا ہے ، سازشوں سے بے خبر ہمارے جوان شوروشغف سن کرگھروں سے نکل پڑتے ہیں اور نتیجے میں فرقہ پرستوں اور پولیس کے جوروستم کا شکارہوجاتے ہیں۔ اس لئے جمعیۃعلماء ہند کا یہ اجلاس ملت کے نوجوانوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ گردوپیش کے حالات کو سمجھیں ۔ صبروضبط اور حزم واحتیاط ہمارے دین وملت کا عظیم سرمایہ ہے ۔ہمارے بزرگوں نے ہردور میں بات چیت سے حالات کا مقابلہ اور ہوا کے رخ کو پھیردیا ہے ۔اس لئے نوجوان صبروضبط کی اہمیت محسوس کرتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں کے فریب میں نہ آئیں اور مقابلہ آرائی کے بجائے عدالتی چارہ جوئی کاراستہ اختیارکریں۔مجلس عاملہ میں اسلامی معاشرہ میں پیدا ہو چکی برائیوں سے نجات حاصل کرنے اور معاشرہ کی اصلاح کے لئے بھی سنجیدہ غور و خوض کرتے ہوئے منظور قرار داد میں کہا کہ اسلام نے معاشرہ کی درستگی کا غایت درجہ اہتمام کیا ہے ، اس لئے کہ معاشرہ ہی سے جماعت کی تشکیل ہوتی ہے معاشرہ جس قدرخیر وصلاح سے آراستہ ہوگا، جماعت بھی اسی اعتبارسے خیر وصلاح کی حامل ہوتی ہے اس لئے جمعیۃعلماء ہند نے فیصلہ کیا ہے کہ کل ہند پیمانے پر اصلاح معاشرہ کے لئے پندرہ واڑہ منایا جائے ۔
مجلس عاملہ کے اجلاس کی کارروائی مولانا عبدالعلیم فاروقی ناظم عمومی کی تلاوت کلام پاک سے شروع ہوئی اور صدرمحترم مولانا سید ارشدمدنی کی دعاپر اختتام پزیرہوئی ۔اجلاس میں صدرمحترم مولانا سید ارشد مدنی ، مولانا عبدالعلیم فاروقی ناظم عمومی ، مولانا حبیب الرحمن قاسمی، مولانا سید اشہد رشیدی ، مولانا عبدالہادی پڑتاپ گڑھی ، مولانامحمد مستقیم احسن اعظمی ، مفتی غیا ث الدین ، مولانا عبدالرشید ، مولانا سید اسجد مدنی، مولانا فضل الرحمن قاسمی ، الحاج حسن احمدقادری، الحاج سلامت اللہ ارکان کے علاوہ مدعوئین خصوصی کے طور پر جناب گلزاراحمد اعظمی ، مفتی اشفاق احمد اعظمی ، مفتی ضیا ء اللہ قاسمی ، مولانا محمد خالد قاسمی ، مولانا محمد مسلم قاسمی ، حاجی عبدالقیوم شریک ہوئے ۔
Share this post
