بیتیا سے موصولہ رپورٹ کے مطابق مغربی چمپارن ضلع میں تیز آندھی پانی کے ساتھ آئے طوفان کی زد میں آنے سے چھ لوگوں کی موت ہو گئی اور 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ضلع میں طوفان کی وجہ سے یوگاپٹی بلاک میں درخت گرنے سے پانچ لوگوں دب کر ہلاک ہو گئے اور 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ طوفان میں 500 سے زائد گھروں کے بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔
بنگال میں گوشت اور چمڑہ انڈسٹری سے وابستہ 10لاکھ افراد کے روزگار پر خطرات کے بادل
کلکتہ۔29مئی(فکروخبر/ذرائع) مرکزی وزارت ماحولیات کے ذبیحہ کیلئے گائے، بیل، بھینس اور بچھڑے کی خرید و فروخت پر پابندی عاید کیے جانے کی وجہ سے مغربی بنگال میں 10لاکھ افراد کے سر پر بے روزگاری کی تلوار لٹک گئی ہے اور انہیں یہ خوف ستانے لگا ہے کہ وہ کسی وقت بھی روزگار سے محروم ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح سے چمڑہ انڈسٹری جو بنگال کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے کے مکمل طور پر تباہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ 2015میں کیے گئے نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں 80ملین افراد بڑے کا گوشت کھاتے ہیں۔ ملک بھر میں فروخت ہونے والے گوشت میں 18.66فیصد گوشت مغربی بنگال میں فروخت ہوتے ہیں اور یہ2016017میں بڑھ کر 21فیصد ہوگیا ہے ۔ بنگال میں چمڑہ انڈسٹری کا سالانہ بجٹ 13,000کروڑ ہے ۔اور ہر سال 5,500کروڑ روپے کی مالیت کا چمڑہ ایکسپورٹ کیا گیا ہے ۔ہندوستان میں لیدر ایکسپورٹ میں بنگال کی حصہ داری 15فیصد کے قریب ہے ۔کلکتہ شہر سے متصل بان تلہ لیڈر کمپلیکس میں کل500ٹینری ہےجس سے لاکھوں افراد کی روزی روٹی جڑی ہوئی ہے۔اسی طرح گوشت کی خرید وفرخت سے 2لاکھ افراد جڑے ہوئے ہیں ۔کلکتہ بیف ڈیلرس ایسوسی ایشن کے مطابق بنگال میں گوشت ، چمڑہ سپلائی اور دیگر کاموں سے تقریباً 15لاکھ افراد بلاواسطہ یا پھر بالواسطہ جڑے ہوئے ہیں۔کلکتہ میں اور شہر سے متصل اضلاع میں یومیہ ایک لاکھ کلوگوشت کی کھپت ہے۔ چمڑہ انڈسٹری کو یہ خوف ستانے لگاہے کہ اگر ہم غیر ملکی مارکیٹ میں طلب کے مطابق سامان سپلائی نہیں کرپائیں گے تو چین، پاکستان اور بنگلہ دیش جیسے ممالک ہم سے آگے بڑھ جائیں گے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق بنگال سے ہر مہینہ 50,000-60,000ٹن لیدر ایکسپورٹ کیے جاتے ہیں اور اگر ذبیحہ کیلئے جانوروں کی خریدو فروخت پر پابندی عائد کی گئی تو اس کا سیدھا اثر مال کی سپلائی پر پڑے گا ۔ریاستی وزیر جاوید احمد خان نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کوئی فیصلہ لینے سے قبل اس سے جڑے افراد کے روزگار کی طرف توجہ دینی چاہیے۔کلکتہ لیدرکمپلیکس انڈسٹری کے سیکریٹری عمران احمد خان نے کہا کہ ہم نے مرکزی حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مرکز سے اپیل کی جاسکےکہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کرے کیوں کہ اس سے چمڑہ انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ 6.3 بلین ڈالر کی قیمت کے را سامان جانوروں کے ذبیحہ سے آتے ہیں۔ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے ایک گروپ کا خیال ہے کہ مرکزی حکومت اپنے اس فیصلہ کے ذریعہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہے ۔ ترنمول کانگریس کے ایک لیڈر نے کہا کہ اس فیصلے سے دو فرقوں کے درمیان ماحول خراب ہوں گے ۔در اصل اس فیصلہ کے ذریعہ لوگوں کو گوشت کھانے سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کا اثر صرف گوشت کھانے والوں کو نہیں بلکہ دو دھ کی قیمتوں پر بھی پڑے گا۔ کلکتہ بیف ڈیلرس ایسوسی ایشن (سی بی ڈی اے) کے صدر محمد علی نے کہا کہ ہم لوگ وزیر اعلیٰ ممتابنرجی سے ملاقات کرکے اپنے بات رکھنے کی کوشش کریں گے ۔اترپردیش اور دیگر ریاستوں سے جانوروں کی سپلائی روک دیے جانے کی وجہ سے پہلے سے ہی ہم لوگوں کے کارو بار کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ اس معاملے میں ممتا بنرجی حکومت مداخلت کرے ۔
دہشت گردانہ حملے کی سازش، پٹھان کوٹ میں ملا ورديوں سے بھرا مشتبہ بیگ
نئی دہلی۔ 29مئی(فکروخبر/ذرائع) پٹھان کوٹ میں ورديوں سے بھرا مشتبہ بیگ ملنے کے بعد پنجاب پولیس اور سیکورٹی فورسز نے وہاں تلاشی مہم تیز کر دی ہے۔ پولیس سے ملی معلومات کے مطابق ایک مقامی شخص نے انہیں بیگ کی اطلاع دی تھی، جس کے بعد پٹھان کوٹ شہر اور ممون کینٹونمنٹ علاقے میں تلاشی مہم شروع کی گئی۔ نیوز 18 انڈیا کے مطابق دہشت گرد پٹھان کوٹ میں حملہ کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بڑی سازش رچی گئی ہے۔ الرٹ کے مطابق دہشت گردوں کے نشانے پر فوج اور پولیس کے کیمپ ہیں۔پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ مشتبہ افراد کی تلاش کے لئے پولیس نے آرمی کے جوانوں کے ساتھ تلاشی مہم شروع کی۔ انہوں نے بتایا کہ پٹھان کوٹ کے ڈیفنس روڈ پر ویران جگہ پر آٹے کے بیگ میں پانچ شرٹ اور دو پینٹ برآمد کئے گئے ہیں۔ سال 2015 میں تین دہشت گردوں نے گرداس پور ضلع کے دينانگر واقع پولیس تھانے کو نشانہ بنایا تھا۔ ان مسلح دہشت گردوں نے ایک کار کو ہائی جیک کر پولیس تھانے پر حملہ کیا تھا، اس حملے میں 7 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں ایک ایس پی بھی شامل تھے۔ بعد میں پولیس نے ان دہشت گردوں کو مار گرایا تھا۔گزشتہ سال چار دہشت گردوں نے پٹھان کوٹ کے ائیر بیس پر حملہ کیا تھا، اس حملے میں سیکورٹی فورسز کے سات جوان شہید ہو گئے تھے۔
شہیدوں کے گھر والوں کی مدد پر اکشے کمار، سائنا نہوال کو ملی نکسلیوں کی دھمکی
رائے پور۔29مئی(فکروخبر/ذرائع) بالی ووڈ اداکار اکشے کمار اور بیڈمنٹن کھلاڑی سائنا نہوال کو سکما حملے کے شہیدوں کے اہل خانہ کو مالی مدد دینے کو لے کر دھمکی ملی ہے۔ نکسلیوں نے پمفلٹ جاری کر اکشے اور سائنا کو مستقبل میں دوبارہ ایسا نہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ایشین ایج کی خبر کے مطابق سی پی آئی (ماؤنواز) کے جنوبی سب زونل بیورو کے ایک پرچے میں اکشے اور سائنا کی امدادی رقم دینے کے لئے مذمت کی گئی ہے۔ اس میں سیکورٹی فورسز کو کارپوریٹ گھرانوں کے مفاد میں کام کرنے والا بتایا گیا ہے۔پرچے میں لکھا ہے کہ سی آر پی ایف جوان ملک کے لئے نہیں مرے۔ اس میں جوانوں سے بدلہ لینے کا دعوی کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی فلم، كرکٹ اور دیگر شعبوں کی اہم ہستیوں کو سیکورٹی فورسز کی مدد نہ کرنے کے لئے کہا ہے۔ یہ پرچہ دنتے واڑہ کے جنوب بستر ضلع کے بیلاڈلا علاقے میں پایا گیا تھا۔ یہ پریس ريلیز ہندی اور گونڈی زبان میں لکھی گئی ہے۔بتا دیں کہ 16 مارچ کو چھتیس گڑھ کے سکما میں نکسلی حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 25 جوان شہید ہو گئے تھے۔ اکشے کمار اور سائنا نہوال نے شہیدوں کے اہل خانہ کو مالی مدد دینے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان کو مذاکرات کیلئے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی۔۔ سشما سوراج
نئی دہلی۔29مئی(فکروخبر/ذرائع) وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف پوری قوت کے ساتھ کارروائی کرنا ہوگی تاکہ ہند ۔ پاک مذاکرات کیلئے پرامن ماحول فراہم ہو سکے۔نئی دہلی میں ایک تقریب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران وزیر سشما سوراج نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوشش کرنا ہوگی اور یہ کام پاکستان کو ترجیحی بنیادوں پرکرنا ہوگا۔ جب دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم ہو جاتے ہیں تو ایسے عناصر ان حالات کو خراب کرنے کی کوشش شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے صورتحال پھر سے مکدر ہوجاتی ہے۔ کچھ طاقتیں ایسی ہے جو ہند ۔ پاک کو ایک دوسرے کے قریب آنے نہیں دینگی۔سشما سوراج نے کہا کہ دہشت گردی کو پاکستان ہوا دے رہا ہے اور بھارت میں دہشت گردی کو بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ حالات چاہے کچھ بھی ہو ہمیں ایک دوسرے کیساتھ ملنا ہی ہے لیکن امن کی باتین خاموش اور پرامن ماحول میں ہوسکتی ہیں جبکہ تشدد کے ماحول میں امن کی باتیں نہیں ہو سکتی ہیں۔ بھارت کی موجودہ حکومت پاکستان کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بھارت سے کئی وعدے کئے مگر حقیقت میں وہ آج بھی دہشت گردی کو بھارت کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان برابر بھارت مخالف کارروائیوں کا مرتکب ہو رہا ہے اب اپنا وطیرہ بدلنا ہو گا۔
رمضان المبارک کا بنیادی مقصد صبر و استقامت ہے۔۔مولانا مقصود الحسن قاسمی
نئی دہلی۔29مئی(فکروخبر/ذرائع) امام کونسل آف انڈیا کے صدر مولانا مقصود الحسن قاسمی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کا بنیادی مقصد صبر و استقامت ہے اور یہی درس مسلمانوں کیلئے باعث افتخارہے کہ وہ اپنے رب کی طرف سے رمضان المبارک میں روزے رکھ کر صبر و برداشت سمیت تقویٰ اپنے اندر پیدا کر سکیں ماہ رمضان اللہ رب العزت کی جانب سے سے مہمان ہے اور مہمان کی خد مت جتنی اچھی ہو گی مہمان اتنا خوش ہوتا ہے۔رمضان المبارک اللہ رب الکریم کی طرف سے امت مسلمہ کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے اس بابرکت مہینہ میں تمام اہل اسلام کو دل کھول کر دکھی انسانیت کی خدمت اور اپنے نامہ اعمال کو بہتر کرنا چاہیے ، ہمارے لیے یہ ایک انتہائی عظیم اور باعث رحمت مہینہ ہوتا ہے جس کی فضلیت و اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایاجا سکتا ہے کہ اللہ رب العزت اس مہینہ میں شیاطین کو قید کر دیتا ہے اور ہر ایک فرض نماز کی ادائیگی کا ثواب ستر فرضوں کے برابر لکھاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کی آمد ہے اس لیے تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے ارد گرد ان لوگوں پر بھی نظر رکھیں جو انتہائی نامساعد حالات میں جرات و غیرت کے ساتھ اپنی زندگیاں بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کی خدمت کیلئے دل کھول کر زکوۃ ادا کرنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں اپنے گناہوں کی بخشش کیلئے نوافل اور پنجگانہ نماز کی ادائیگی کریں تاکہ اللہ رب العزت ہم سب سے خوش ہو سکے اور ہمارے نامہ اعمال میں نیکیوں کا اضافہ ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت ماہ صیام میں کی فضلیت اور اہمیت کو مد نظر رکھ کر تمام عالم اسلام کے مسلمان اپنے گھروں میں ذکر و اذکر کرتے ہوئے اس بابرکت ماہ سے بھرپور استفادہ حاصل کریں اللہ تعالیٰ نے یہ بابرکت مہینہ خصوصی طورپر اپنے بندوں کے لئے رکھا ہے اس لئے ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس بابرکت ماہ میں جتنا ثواب حاصل کر سکتا ہے کرئے ۔
مٹی کے کٹاؤ کو روکنے کیلئے کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ نیم کے درخت لگانے کی ہدایت
نئی دہلی۔29مئی(فکروخبر/ذرائع)ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کو نیم کی زیادہ سے زیادہ کاشت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نیم کا کرشماتی درخت عطیہ خداوندی ، کئی جراثیموں کے خلاف ڈھال ، زمینی مٹی کی صلاحیت بڑھانے ، پانی کے ضیاع کو روکنے کا اہم ذریعہ ہے جس کی کاشت سے بے پناہ فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ نیم کا درخت زمینی مٹی کی صلاحیت بڑھاتا ہے اور پانی کے ضیاع و مٹی کے کٹاؤ کوبھی روکتا ہے نیز نیم کے درخت کا ہر حصہ بیج ، پھل ، تیل، چھال ، جڑ بطور دافع عفونت اور دافع جراثیم کے طور پر استعمال ہوتا ہے ۔نیم کے درخت سے کشید کردہ اجزاء بول ، دست،پیچش،کھانسی، جلدی امراض ، بگڑے ہوئے زخم ، اعصابی تناؤ، انواع واقسام کی سوزشوں سمیت بہت سارے امراض میں بے حد مفید ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیم کے پتوں سے کشید کردہ اجزاء ملیریا کے علاج میں نہائت سود مند پائے گئے ہیں یہ خون میں کولیسٹرول کی مقدار کم کر کے ، دل کی شریانوں کی تنگی جو دل کے دورہ کا باعث بنتی ہے کو دور کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نیم کے بیج سے حاصل کیا جانے والا مارگوساتیل طبی خواص کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے جو اپنے اندر کئی قسم کی قدرتی جراثیم کش صفات رکھتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تیل بالوں کی خشکی دور اور انہیں لمبا کرنے میں بھی معاون ہے جس سے ذیابیطس کے مریض بھی بھر پور استفادہ کر سکتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ نیم کے پتے خواتین کی آرائش ، حسن و جمال وچمکدار جلد کیلئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اگر نیم کے پتوں کی لئی شہد کے ساتھ استعمال کی جائے تو خارش ، داغ ، چنبل اور دیگر جلدی امراض سے شفا حاصل ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیم کا درخت انتہائی کم پانی حاصل کر کے تیزی سے پرورش پاتا ہے جس سے کئی فوائد کا حصول ممکن ہے ۔
Share this post
