انھوں نے بتایا کہ اس منصوبہ کے تحت ریاست کے تمام صارفین کو ایل ای ڈی بلب دستیاب کرائے جائیں گے ۔ایل ای ڈی بلب کے استعمال کی وجہ سے صارفین برقی کی فیس ادائیگی میں ہر سال500سے600روپیے کی بچت کرسکیں گے۔ریاست کے تمام صارفین اگر ایل ای ڈی بلب کو استعمال کرتے ہیں تو اس ریاستی حکومت کو بھی500کروڑ روپیے کی بچت ہوگی۔انھوں نے کہا کہ ریاست میں برقی وسائل بنیادی طورپر پِ برقی پر مبنی ہیں لیکن اس سال کم بارش کی وجہ سے برقی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔پِن برقی کی پیداوار میں کمی کے باوجود ریاستی حکومت نے صنعتی اکائیوں ‘آب پاشی پمپ سیٹ اور گھریلو صارفین کیلئے کم از کم 7گھنٹوں تک تھری فیز برقی کی فراہمی کیلئے ہر ممکن کوشش کی کی ہے۔بنگلور اور میسور جیسے شہروں میں لوڈ شیٹنگ کا مسئلہ نہیں ہے۔ٹراسنمیشن لائین کے مسائل کی وجہ سے ریاستی حکومت کیلئے زیادہ مقدار میں برقی خریدنا بھی ممکن نہیں ہورہا ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی مدت کے دوران برقی کی پیداوار بڑھانے کے بجائے صرف برقی خریدنے پر ہی زیادہ توجہ دی گئی ۔اس کی وجہ سے برقی کی مانگ اور پیداوار کے درمیان فاصلہ بڑھ گیا ہے۔ریاستی حکومت نے بڑے پیمانے پر شمسی توانائی کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے کئی اسکیمات شروع کی ہیں ۔ریاست میں آبپاشی پمپ سیٹ کی تعداد 23لاکھ سے زیادہ ہے۔ ریاستی حکومت توانائی کی سبسِڈی کیلئے7ہزار کروڑ روپیے خرچ کررہی ہے۔وزیر اعلی نے یقین ظاہر کیا کہ آنے والے دنوں میں ریاست توانائی کی پیداوار کے علاقے میں خود کفیل ہوگا۔توانائی کے وزیر مسٹر ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ توانائی کے شعبہ کی جانب سے صارفین کو ایل ای ڈی بلب کے استعمال کیلئے حوصلہ افزائی کی جاسکتی ہیں لیکن ایسے بلب کے استعمال کو لازمی کیا جانا ممکن نہیں ہے۔ایک اندازے کے مطابق اگر ریاست کے تمام صارفین کیلئے 6کروڑ 50لاکھ ایل ای ڈی بلب کی ضرورت ہے ‘لیکن اتنے بڑے پیمانے پر ایل ای ڈی بلب کی تیاری ممکن نہیں ہے۔ ایسے بلب کی تیاری اور صرف نجی علاقوں تک ہی محدود ہے۔9واٹ صلاحیت کے50لاکھ ایل ای ڈی بلب کی فراہمی کیلئے نوٹسز مدعو کی گئی ہے۔ ایسے بلب سبسِڈی قیمت تقریبا100روپیے ہوگی۔ایسے بلب صارفین تک پہنچائیں جائیں گے۔ کمپنیوں کے میٹر رڈر یا لائن مین ایسے بلب کی تقسیم کریں گے۔پہلے مرحلے میں ایک گھر کیلئے زیادہ سے زیادہ 10ایل ای ڈی بلب ملیں گے۔ اس بلب کی قیمت صارفین کے برقی کے بِل کے ذریعے سے 10میں وصول کئے جائیں گے ۔صارفین کی مانگ کو دیکھتے ہوئے ایل ای ڈی ٹیوب کی تیاری پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔
آج 18ویں سالانہ جشن آمد روح کائناتؐ کانفرنس برائے خواتین کا انعقاد
بیدر۔12؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔جناب شاہ متین قادری الملتانی متولی خانقاہ صوفیہ الملتانیہ بیدر کے ایک پریس نوٹ کے بموجب جامعۃ الزہرا بیدرکے زیر اہتمام مورخہ 13ڈسمبر بروز اتوار بمقام ممتاز فنکشن ہال نورخاں تعلیم بیدر صبح ۱۰ بجے تا ظہر ایک عظیم الشان ۱۸ویں سالانہ جشن آمد روح کائناتؐ کانفرنس برائے خواتین زیر نگرانی محترمہ سیدہ رشیدہ خسرو منعقد ہے۔ اس مقدس کانفرنس کو مفکر الاسلام ڈاکٹر حافظہ رضوانہ زرین شیخ الحدیث جامعۃ المومنات حیدرآباد ،مفتیہ غوثیہ شاہد ،مفتیہ حافظہ سمیرہ خاتون معلمات جامعۃ المومنات کے علاوہ مقامی مقرر ین عالمہ محمدی رومیصہ ناز قادری، حافظہ سلمیٰ شیخ ، حافظہ شہانا ناز، قاریہ حمیرہ آمنہ قادری مخاطب کریں گے۔ صغریٰ فاطمہ صوبیہ قادری طالبہ جامعۃ الزہرا بہ زبان انگریزی بعنوان اسوہ حسنہ رسول اللہ ﷺ مخاطب کریں گے۔حافظہ رقیہ فاطمہ قادری ، حافظہ صبا سمرین اورحافظہ ریشماں بیگم نعت شریف سنانے کی سعادت حاصل کریں گے۔ سیدہ سلمیٰ بانو نشاط خطبہ استقبالیہ اور کلمات تشکر روحینہ صدیقہ پیش کریں گے۔ عالمہ محمدی رومیصہ نازقادری نظامت کے فرائض انجام دیں گے۔ نجمہ بیگم، طلعت شیرین، غزالہ پروین ، سیدہ فیض بانونے ملت اسلامیہ کی تمام خواتین و طالبات سے اس کانفرنس میں کثیر تعداد میں شرکت کی گذارش کی ہے۔ اس موقعہ پر جامعۃ الزہرا سے فارغ حفاظ حافظہ شائستہ بیگم بنت محمد رحیم الدین اور حافظہ ریشماں بیگم بنت شیخ محمد ابراہیم کی خلعت پوشی بدست مہمان خصوصی کی جائیگی اور اسنادات عطا کئے جائیں گے۔
گورنمنٹ ایمپلائز اسپورٹس 22؍ڈسمبر اور23؍ڈسمبر کا انعقاد
بیدر۔12؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔محکمہ ڈسٹرکٹ یوتھ سرویس اینڈ اسپورٹس کے پریس نوٹ کے بموجب محکمہ یوتھ سرویس اینڈ اسپورٹس و گورنمنٹ ایمپلائز اسو سی ایشن بیدر ضلع یونٹ کے اشتراک سے سال2015-16کے ضلع سطح کرناٹک اسٹیٹ گورنمنٹ ایمپلائز اسپورٹس 22؍ڈسمبر اور23؍ڈسمبر کو منعقد ہوں گے۔ اسپورٹس میں اتھلیٹکس ‘کُشتی‘ ویٹ لفٹنگ‘سنگیت اور دوسرے مقابلہ جات ہوں گے۔45سال سے زیادہ عمر کے مرد اور خواتین 40سال سے زیادہ عمر کی خواتین کیلئے اتھلیٹکس مقابلہ جات ہوں گے۔ خواہش مند ملازمین سرکار 19؍ڈسمبر کی شام5بجے تک محکمہ ڈسٹرکٹ یوتھ سرویس اینڈ اسپورٹس میں نام درج کروائیں ۔
14؍ڈسمبر کو بیدر شہر میں فلپا کیلئے شعور بیداری وہیکل ریالی
بیدر۔12؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔فلپا مرض کی روک تھام کیلئے 14؍ڈسمبر سے بیدر ضلع میں ڈی ای سی اور الچائنڈ جول گولیاں کھلائی جائیں گی ۔اجتماعی دوا استعمال پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیر محکمہ کی جانب سے 13؍ڈسمبر کو احاطہ دفتر ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیر سے وہیکل ریالی نکالی جائے گی۔13؍ڈسمبر کی صبح10بجے ایس پی مسٹر سدھیر کمار ریڈی اس ریالی کا افتتاح کریں گے۔
جامعہ روضۃ البنات وروضہ مشن میں تعزیتی جلسہ کا انعقاد
بیدر۔12؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔جامعہ روضۃ البنات وروضہ مشن اسکول علی باغ بید رمیں ایک تعزیتی اجلاس زیر صدارت مولانا مفتی سید سراج الدین نظامی کامل الفقہ والحدیث منعقد ہوا۔اجلاس میں علمائے دین ، اساتذہ طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اجلاس کی کارروائی کا آغاز قرأت کلام پاک سے ہوا ۔حافظہ مسکان بیگم نے نعت رسولؐ سنانے کی سعادت حاصل کی۔صدر جلسہ نے اپنے صدارتی تعزیتی خطاب میں کہا کہ حضرت علامہ مصباح القراء حضرت مولانا الحاج حافظ و قاری عبداللہ قریشی ازھری ؒ کے سانح ارتحال سے قراء اور علماء نے ایک ایسا خلاء پیدا ہوگیا جس کا جس پر ہونا دشوار ہے۔ مولانا زبانی عربی ادب کے ماہر تھے فن قرأ ت کی باریکیوں سے وقفیت رکھتے تھے اور کلام پا ک کی اسطرح تلاوت فرماتے کے سامعین پر ایک طرح کی کیفیت طاری ہوجاتی ۔ انہوں نے مولانا کے درجات میں بلندی کیلئے دعافرمائی ۔ مولانا محمد فیاض الدین نظامی نائب قاضی بیدرنے اپنے خطاب میں بتایا کہ حضرت مصباح القراء کی شخصیت میں اللہ نے و تمام صفات کو جمع کیا تھا۔ جو ایک اللہ کے ولی میں ہوتی ہے ۔ حضرت ایک باصلاحیت قاری مفسر ،محدث، مفکرا لفقہ، ادیب تھے ۔ اللہ نے تمام علوم میں کمال عطا کیا تھا حضرت کا وصال خصوصا جامعہ نظامیہ اور آپ کے طلباء کیلئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔آپ کے شاگرد ین تمام دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں اور آپ کی خدمات کو صبح قیامت تک بھلایا نہیں جاسکتا۔مولانا محمدمجیب الرحمن نظامی خطیب جامع مسجد کمبار واڑہ نے کہا حضرت مولانا کی شخصیت بلند و بالا تھی ۔آپ مفسر ، ادیب و مفتی اور قاری قرآن تھے ۔خطیب بے بدل اور با صلاحیت اُستادبھی تھے اسی لئے آپؒ ہر درس و تدریس میں فوقیت رکھتے تھے ۔ مولانا محمدجاوید احمد نظامی نے کہا یقیناًمولانا کا سانحہ ارتحال ملت اسلامیہ کا ایک عظیم نقصان ہے ۔مولانا کی ساری زندگی درس تدریس میں گذری اور مولانا استاد محترم طلباء کے ساتھ جو مشقانہ انداز اپنا تے تھے وہ انداز شاید ہی کسی میں ہومولانا کمزور سے کمزو ر طالب علم کو درس کے دوران جو ترجیح دیتے تھے وہ قابل دید تھی۔جس کی وجہہ سے کمزور طالب علم بھی حصول علم کیلئے کوشاں رہتا تھا ۔ مولانا محمد عظیم الدین قادری انواری نے کہا کہ مولانا سخت وصول پسند تھے اس کے باوجود بھی ہر عام و خاص میں مقبول تھے مولانا ہر گو حق پسند تھے ملامت کرنے والے کی پرواہ کئے بغیر حق کہا کرتے تھے اللہ سے دعا ہیکہ مولانا کو اعلیٰ درجات عطا فرمائے سید رحمن کے اظہار تشکر فاتحہ اور دعائے مغفرت کے بعد اجلاس تکمیل پذیر ہوا۔
سرکار دو جہاں حضرت محمد رسول عربی ﷺ سے عشق کے بغیر آخرت میں کوئی بھی چیز کام آنے والی نہیں ہے
بیدر۔12؍ڈسمبر۔(فکروخبر/محمدامین نواز بیدر)۔سرکار دو جہاں حضرت محمد رسول عربی ﷺ سے عشق بغیر آخرت میں کوئی بھی چیز کام آنے والی نہیں ہے۔ اطباع سنت میں ہی اہل ایمان کیلئے دنیا وآخرت کی بھلائی مضمر ہے ۔سنتوں کو اپنا نا ہی عشق رسول ؐکی علامت ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پیرا ن طریقت ڈاکٹر الحاج خلیفہ شاہ ادریس احمد قادری سجادہ نشین آستانہ قادریہ بگدل شریف میں کل شب آستانہ قادریہ بگدل میں منعقدہ استقبال ماہ ربیع المنور و جلسہ جشن عید میلادالنبی ؐکو بحیثیت نگران جلسہ مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا اولیاء اللہ کی فضیلیت و اہمیت بزرگی و مرتبہ کوئی تاریخی ، اخترائی یا سماعی نہیں بلکہ حقیقی ہے۔ رسول اکرمؐ کی سیرت پاک اورصحابہ کرامؓ کے بعد اولیاء اللہ صوفیاء کرام کی ہی زندگیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ اولیاء کرام کے آستانہ روحانی سکون اورحصول فیضان الہی کا ذریعہ ہیں اولیاء اللہ کا مقصد مخلوق کی خدمت اور خلق کو خالق سے جوڑ نا ہوتاہے ۔ خلیفہ شاہ ادریس محمد قادری بگدلی نے مریدین و معتقدین تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اپنے عقیدے کے حفاظت کرتے ہوئے رسول اللہ اور صحابہ کرام کو اولیاء اللہ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنے زندگیوں کو سنوارنے کی ضرورت ہے۔ مولانا مظفر حسین خان قادری بندہ نوازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے نور مصطفی ؐ کو پید افرمایا اس کے بعد دیگر انبیاء کرام کو وجود میں لایا اور سب سے آخر میں بشری لباس میں حضور اکرم محمد مصطفیؐ کو خاتم النبین بنا کر دنیا میں بھیجا۔ادب مصطفی ہی ہمار ا ایمان ہے ۔ صحابہ کرام حضورؐ سے اتنی محبت کرتے تھے کہ آپ ؐ جب وضو فرماتے وضو کے پانی کے خطروں کو زمین پہ گرنے نہیں دیتے بلکہ اپنے چہرے اور جسم پر مل لیتے ۔حضورسے جو سچے دل سے جو محبت کرتاہے وہی ولی ہے ۔ مولانا نے تلقین کی کہ ہمیشہ سچ بولو ، کسی کی عیب جوئی مت کرو اور اچھائی کی خوب تعریف کرو ، ہمسایہ سے حسن اخلاق سے پیش آؤ، اور پڑوسی کو کبھی تکلیف نہ دو ۔اسلام محبت اور امن کا مذہب ہے کسی کو نقصان پہنچانے والا مذہب نہیں ہے۔ مولانا حافظ سید قاسم بخاری قادری صدر مدرس دارالعلوم حسینیہ گلبرگہ شریف نے اپنے خطاب میں بتایا کہ صحابہ کرامؓ کی محبت ہماری جان ہے ، اولیاء اللہ سے محبت ہماری شان ہے اور رسول اللہ ؐ سے محبت ہمارا یمان ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اولیاء اللہ کی عظمت خود بیان فرمائی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں نہ صرف اولیاء اللہ کا ذکر فرمایا ہے بلکہ اولیاء اللہ کے ساتھ رہنے والے کتے کا ذکر بھی فرمایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب ڈاکٹر شاہ خلیفہ محمد ادریس احمد قادری نے معاشرہ کی خرابیوں ، بے ادبی اور بے حیائی سے بچانے کیلئے صحیح عقائد کے ساتھ اسلامی اعمال کی دعوت کے کام بڑے اچھے انداز میں انجام دے رہے ہیں ۔جس کی مثال آ ج میں جلسہ میں موجود عقیدت مندان و مریدین کی کثیر تعداد سے محسوس کررہاہوں ۔مولانا محمد حمید رحمانی،مفتی سید سرج الدین کامل جامعہ نظامیہ نے بھی سیرت النبیؐ اور اولیاء اللہ کے رموز پر سیرحاصل روشنی ڈالی ۔جناب اکبر محی الدین مشائخ بالاپور، مولوی لئیق احمد قادری ودگیرعلماء دین شہ نشین پر موجود تھے۔ قبل ازیں خلیفہ شاہ ادریس احمد قادری کی نگرانی میں محفل نعت پاک ، درس تصوف ،فاتحہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ جلسہ میں ملک کے مختلف مقامات سے مریدین و معتقدین کی کثیر تعداد دیکھی گئی ۔لنگر خانہ قادریہ میں لنگر کا اہتمام کیا گیا تھاقبل از وقت نماز فجر جلسہ تکمیل پذیر ہوا۔
Share this post
