جو آج شاتم رسول ؐ کملیش تیواری کی گُستاخی کے خلاف منعقدہ کُل جماعتی مذمتی و احتجاجی جلوس کی قیادت کررہے تھے ۔مذکورہ جلوس میں جسے بیدر کی تاریخ کا بہت بڑا جلوس شمار کیا جاسکتا ہے ‘ کم و بیش 15ہزار مسلمانانِ بیدر نے شرکت کی۔الحاج سید منصور احمد قادری نے12ڈسمبر کو شہر بیدر کی تمام مذہبی‘ملی‘سماجی اور فلاحی تنظیموں کو طلب کرکے مشاورت کی اور کُل جماعتی ریالی کا اعلان کیا۔ اس اعلان پر شہر کے تمام نوجوان ‘مسلم کونسلرس‘ علمائے دین ‘ ائمہ کرام ‘ تنظیموں کے ذمہ داران موجود تھے۔یہ جلوس بیدر کی تاریخی جامع مسجد سے شروع ہوکر ڈپٹی کمشنر دفتر پہنچا جہاں صدرِ جمہوریہ ہند کے نام موسوم مسلمانانِ بیدر کی جانب سے ایک یادداشت بیدرضلع مستقر آفیسر کے توسط سے پیش کی گئی۔ جس میں شاتم رسولؐ کی مذمت کرتے ہوئے اُس گُستاخ کے خلاف سزائے موت (پھانسی) کا مطالبہ کیا گیا۔جن تنظیموں کے ذمہ داروں کے نام یادداشت پر تھے وہ اس طرح ہیں کُل ہند جمعیت المشائخ بیدر ‘ کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین شاخ بیدر‘امامس کونسل ضلع بیدر‘ ویلفیر پارٹی آف انڈیا‘کرناٹک مسلم ویلفیر اسو سی ایشن بدیر‘ کاروانِ ادب و مرکزی رحمت عالم کمیٹی بیدر‘تحریک منہاج القُرآن ‘ تنظیم اہلِ سنت و جماعت‘ انجمن تحفظ مساجد و قبور‘ انجمن خادمالحجاج ضلع بیدر‘مسلم ہیومن رائٹس اسو سی ایشن بیدر‘و نیز دیگر کئی عمائدینِ شہر بزرگ ‘نوجوانوں‘ اور بچوں نے اس احتجاجی ریالی میں شریک رہ کر شاتم رسوالؐ کے خلاف نعرے لگائے اور اس کی پھانسی کا مطالبہ کیا اور ڈپٹی کمشنر دفتر کے روبرو گستاخ کملیش تیواری کاپتلا نذرِ آتش کیا ۔
نبی ﷺسے محبت ایمان کاتقاضہ ہے۔ڈاکٹر محمدحبیب الرحمن
بیدر۔16؍دسمبر(یو این این /محمدامین نواز)نبی صلعم سے محبت ایمان کاتقاضہ ہے۔ آپ ؐ کی اطاعت وفرمانبرداری کامیابی کاواحد ذریعہ ہے۔ آپ ؐ کی سیرت مطہرہ کو جاننا اور اس پر عمل کرنا ہرمسلمان کابنیادی فریضہ ہے۔ اسی مقصد کے تحت سہ روزہ خطبات سیرت النبیؐ کا اہتما م جماعت اسلامی ہند بیدریونٹ کررہی ہے۔کردار سازی سیرت کی روشنی میں ، اسلامی معاشرہ سیرت کی روشنی میں اور اقامت دین سیرت کی روشنی میں جیسے عناوین پر خصوصی اور سلسلہ وار ایمان افروز خطابات بالترتیب 18، 19اور 20ڈسمبر مطابق ۶،۷،اور۸ ربیع الاول کو جامع مسجد بیدر میں مغرب تاعشاء رکھے گئے ہیں۔ جس کو ڈاکٹر محمدحبیب الرحمن رکن جماعت اسلامی گلبرگہ مخاطب کریں گے ۔جناب محمدمعظم امیرمقامی جماعت اسلامی ہند بیدر نے مرد وخواتین سے اپیل کی ہے کہ نماز مغرب جامع مسجد میں ہی اداکریں۔ اور ان سلسلہ وار سیرت کے خطابات سے استفادہ فرمائیں۔
پارٹی مُخالف سرگرمیوں میں ملوث رہنے والوں کے آگے کانگریس کبھی نہیں جھکے گی۔رام لنگا ریڈی
بیدر۔16؍دسمبر(فکروخبر /محمدامین نواز)ریاست کے وزیر نقل و حمل مسٹر رام لنگ ریڈی نے کہا ہے کہ پارٹی کی تنظیم کو مضبوط بنانے میں تعاون نہیں دینے اورت پارٹی مُخالف سرگرمیوں میں ملوث رہنے والوں کے آگے کانگریس کبھی نہیں جھکے گی۔مسٹر ریڈی نے قانونی ساز کونسل کے انتخابات کے پیشِ نظر بنگلور شہر کی سیٹ سے کانگریس کے باغی اُمیدوار کے طوپر انتخابات لڑ رہے دیانند ریڈی پر بالواسطہ طورپر نشانہ لگایا ۔ انھو ں نے کہا کہ پارٹی کے ساتھ دغا کرنے والوں کو درست سبق سکھانے قانون ساز کونسل میں انتخابات میں پارٹی نے وفادار اُمیدواروں کو ٹکٹ دے کر انتخابی میدان میں اُتارا ہے۔اب تک ہوئے تمام قانون ساز کونسل انتخابات میں بنگلور شہر کی سیٹ سے گرام پنچایتوں کے ارکان نے کانگریس کو ہی کامیاب کراتے آئے ہیں ۔ا س بار بھی اس سیٹ پر کانگریس اُمیدوار کو کامیابی ملے گی۔سابق وزیر اور قانون ساز کونسل کے رکن ایچ ایم دیانند ریڈی کا نام لئے بغیر کہا کہ اس نشست سے سابق قانون ساز کونسل رکن نے نہ تو کبھی گرام پنچایتوں کے اجلاس میں اور نہ ہی قانون ساز کونسل کی کارروائی میں حصہ لیا۔وہ تو اپنا کاروبار بڑھانے میں مصروف رہے۔یہی وجہ ہے کہ پارٹی نے اس بار ان کا ٹکٹ کاٹا ہے ۔ٹکٹ کاٹنے میں رام لنگ ریڈی کا کوئی کردار نہیں ہے۔رائے دہندے کسی بھی لالچ میں آئے بغیر کانگریس اُمیدوار کو کو حمادیت دیں۔
سینکڑوں اساتذہ اسکول میں پڑھانے کے بجائے دیگر محکمہ جات میں ڈپوٹیشن پرکام کرنے والوں کے خلاف حکومت سخت کارروائی کرے
بیدر۔16؍دسمبر(فکروخبر /محمدامین نواز)جہاں ایک طرف ریاست کے بنیادی اور ثانوی مدارس کے اساتذہ کی کمی کا شکار ہیں ‘ وہیں دوسری طرف سینکڑوں اساتذہ اسکول میں پڑھانے کے بجائے دیگر محکمہ جات میں ڈپوٹیشن پر سروس دے رہے ہیں۔کئی تو ایسے بہت سے اساتذہ ہیں جو برسوں سے وزیر یا رکن اسمبلی کے پرسنل سکریٹری بنے بیٹھے ہیں ۔بہت سے اساتذہ سماجی بہبود اور پسماندہ طبقے کے سیکشن میں بھی خدمات دے رہے ہیں‘ لیکن تعلیمات عامہ محکمہ نے اب ایسے اساتذہ کو فوری طورپر واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔ان کے واپس آنے سے اساتذہ کی کمی تو پوری نہیں ہوگی مگر راحت ضرورملے گی۔ڈی پی آئی کے کمشنرکے ایس ستیہ مورتی نے بتایا کہ کچھ دن قبل انھو ں نے محکمہ تعلیماتِ عامہ کے ذیلی ڈائریکٹر س بشمول بلاک ایجوکیشن آفیسرس کو تحریری حکم جاری کیا ہے کہ ڈپوٹیشن پر کام کررہے اساتذہ کو فوری طورپر واپس بلانے کیلئے کہا جائے ‘ بصورت دیگر نہیں ماننے والے اساتذہ پر کارروائی ہوگی۔ڈپوٹیشن پر کتنے اساتذہ کام کررہے ہیں سوال پر مسٹر ستییہ مورتی نے بتایا کہ محکمہ تعلیماتِ عامہ کے پاس فی الحال تو ایسا کوئی اعداد و شمار نہیں ہے‘ لیکن ان کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ درست تعداد بتانے کیلئے وقت چاہئے ۔واضح ہو کہ سال2011ء میں ڈپوٹیشن پر کام کررہے دو اساتذہ نے انھیں ڈپوٹیشن پر رہنے دینے کیلئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ‘درخواست کی سماعت میں عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم دیا تھا کہ ڈپوٹیشن پر کام کررہے اساتذہ کو واپس بلایا جائے ‘یہاں تک کہ سپریم کورٹ نے بھی ڈسمبر2007میں دئیے گئے اپنے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ تعلیمی کامو ں کے علاوہ اساتذہ اور کسی کام میں نہیں کیاجانا چاہئے ‘لیکن اب تک ایسا نہیں ہوا۔
سہ روزہ 27واں بین الاقوامی تعلیمی سمیلن کا18تاریخ سے شروع ہوگا
بیدر۔16؍دسمبر(فکروخبر /محمدامین نواز)جناب شیخ مسیح الدین صدر مدرس املاپور گورنمنٹ اسکول وشریکِ معتمد پرائمری ٹیچرس اسو سی ایشن بیدر نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایا ہے کہ 27واں بین الاقوامی تعلیمی سمیلن کا سہ روزہ انعقاد18‘19اور20؍ڈسمبر کو بمقام کونیل کنٹھ کنونشن سنٹر بی آئی ای سی کے روربو ٹمکور روڈ بنگلور عمل میں آرہا ہے۔ان نکات پر بات ہوگی ‘اساتذہ کی تنخواہ کا Defrenceدور کریں ‘ملک بھر میں یکساں پے اسکیل مقرر کیا جائے ۔سروس خدمات کی فراہمی ‘تعلیم کیلئے 10فیصد بجٹ مُختص کرنا‘ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے قانون پر عمل کریں ‘اساتذہ حلقہ سے منعقد ہونے والے انتخابات میں پرائمری اسکول اساتذہ کو بھی رائے دہی کا حق دیا جائے۔پرائمری اسکول ٹیچرس کو ان کی قابلیت پر ڈپٹی ڈائریکٹر کا عہدے تک ترقی دی جائے‘نلی کلی منسوخ کیا جائے اور کمپیوٹرائز تعلیم کو رائج کیا جائے۔ مذکورہ بالا بین الاقوامی سمیلن میں ریاستی وزیر اعلی ‘ریاستی وزیر برائے تعلیم کے رتناکر‘وزیرِ اطلاعات عامہ‘ اور مرکزی وزراء محکمہ تعلیم کے اعلی افسران مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔اس سمیلن میں شرکت کیلئے و مزید تفصیلات کیلئے مسٹر شیوراج کپلا پورے صدر اسو سی ایشن944858582885 ‘محمد اعجاز احمد 9341062560اور شیخ مسیح الدین 9449560797پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔***
Share this post
