ماہرتعلیم جناب عبدالقدیر نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ اردو زبان تعلیمی معیار اور طلباء کی تعلیمی ترقی کے لئے ہرگز بھی رکاوٹ نہیں ہے۔ذریعۂ تعلیم تعلیمی معیار کے لئے ذمہ دار نہیں ہے بلکہ اس پستی کے ذمہ دار اردو ٹیچرس ہیں ۔ ٹیچرس کی غیرکارکردگی کی وجہ سے اردو ذریعہ تعلیم بدنام ہورہاہے۔ اردو میڈیم کے طلباء کو چاہئیے کہ وہ محنت کریں اور اپنی زبان کی بقا کا سامان کریں ۔ موصوف نے شہ نشین پرموجود محفلِ نساء کے ریاستی ذمہ داران ڈاکٹر شائستہ یوسف(صدر)،ڈاکٹر حلیمہ فردوس(نائب صدر)، ڈاکٹر زبیدہ بیگم (نائب صدر) ، ڈاکٹر مہ نور زمانی (سکریڑی ) وغیرہ کو مبارک باد پیش کی کہ وہ اردو ثقافت کی ترقی کے لئے بہت کچھ کرنے کاعزم رکھی ہوئی ہیں ۔ شاہین ادارہ جات بیدر ان کے مقاصد کی تکمیل کے لئے بھرپور تعاون دے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ محفل نساء کی شاخیں تمام ریاست میں قائم ہوں ۔ موصوف نے شریک طالبات کے بارے میں کہاکہ یہ آرٹس کی طالبات ہیں اور ساتھ ہی عالمہ کاکورس بھی کررہی ہیں، اور آج آرٹس کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ لڑکیوں کوڈاکٹر اور انجینئر بناناضروری نہیں رہا۔شعبہ آرٹس میں والدین اگر دلچسپی لیں تو لڑکیوں کامستقبل سنور سکتاہے۔ پروگرام کاآغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ ڈاکٹر شائستہ یوسف نے شمع روشن کرکے محفل نساء کے پروگرام کاافتتاح کیا۔ نظامت کافریضہ مستقیم بیگم نے انجام دیا۔ بعدازاں محفلِ نساء کے تحت مقابلہ جاتی پروگرام منعقد ہوئے۔ واضح رہے کہ محفلِ نساء نے چائے کاایساکپ متعارف کروایا ہے جس پر تین عدد اشعار اردو اور رومن میں درج ہیں ۔ اسی طرح پین پر اردو I Love لکھا ہواہے۔
6؍ڈسمبر کو مجلس اتحدا اُلمسلمین شاخ ضلع بیدر کی جانب سے پُر امن بند منانے کی اپیل
بیدر۔2؍ڈسمبر ۔(فکروخبر/محمد امین نوازبیدر )۔جناب سید منصور احمد قادری انجینئر صدر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کے بموجب 6؍ڈسمبر1992ء کو تاریخی بابری مسجد کی شہادت کے23ویں سال پر کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کی جانب سے پُر امنبند کی اپیل کی گئی ہے ۔اس موقع پر تمام سیکولر ذہن رکھنے والے لوگوں سے بالخصوص مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو مکمل بند رکھتے ہوئے خاموش اور پُر امن احتجاج نوٹ کروائیں۔ بیدر میں جن مساجد میں نمازِ جمعہ کا اہتمام کیا جاتا ہے وہاں کے خطیب و امام سے اپیل کی جاتی ہے کہ کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کی جانب سے پیش کردہ قرار داد’’بابری مسجد شہادت سے متعلق خاطیوں کے خلاف جو مقدمہ ہے اس کی بھی تیزی سے سماعت کروائی جائے ‘تحت کی عدالت کی جانب سے ملزمین کو جو برات دی گئی ہے اس کے خلاف سی بی آئی نے بھی اپیل کی ہے حکومت کو چاہئے کہ تیزی سے ملزمین کے خلاف کارروائی کو یقینی بنائے ‘بابری مسجد ملکیت سے متعلق الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ عدلیہ اور جمہوریت کا مذاق ہے ‘مسلمان ہرگز یہ فیصلہ قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں‘بابری مسجد کو دوبارہ اُسی مقام پر تعمیر کیا جائے ۔بابری مسجد مقدمہ کی روزانہ سماعت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا مطالبہہے‘‘ کو تمام مصلیانِ مسجد کے سامنے پڑھ کر سناتے ہوئے اللہ اُکبر کی گونج میں اُس کو منظور کروائیں ۔کُل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر کا ایک وفد 6؍ڈسمبرکوڈپٹی کمشنر دفتر پہنچ کر ڈپٹی کمشنر کی توسط سے صدر جمہوریہ ہند کے نام ایک یادداشت پیش کی کرے گا‘جس میں بابری مسجد کی اُسی مقام پر دوبارہ تعمیر اور الہ آباد ہائی کورٹ مقدمہ کی تمام تفصیلات سپریم کورٹ کو حوالگی اور بعجلت ممکنہ مقدمہ کی یکسوئی کے مطالبات شامل ہوں گے ۔***
گُڈ لک پبلک اسکول بیدر میں طلباء کیلئے معیاری تعلیم کا پروگرام
بیدر۔2؍ڈسمبر ۔(فکروخبر/محمد امین نوازبیدر )۔ایم اے قریشی ایجوکیشن اینڈ چیرٹیبل ٹرسٹ بیدر کے زیر اہتمام گُڈ لک پبلک اسکول میں بیدر میں طلباء کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے ایک تعلیمی معیار پر مبنی پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا۔مدرسہ ہذا کے طلباء نے اس پروگرام میں اپنی تعلیمی قابلیت کا بہترین انداز میں مُظاہرہ پیش کیا۔اس پورگرام کی صدارت جناب محمد محسن قریشی خازن ٹرسٹ ہذا نے کی جبکہ مہمانانِ حصوصی کی حیثیت سے جناب محمد اعجاز قریشی جنرل سکریٹری ‘محمد عبدالقادر ایڈمنسٹریٹر مدرسہ ہذا‘ نے شرکت کی ۔نظامت کے فرائض روبینہ ناز معاون معلمہ مدرسہ ہذا نے بخوبی انجام دئیے۔ اور ثمرین بیگم معاون معلمہ مدرسہ ہذا کے اِظہار تشکر پر جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔اس پروگرام میں طلباء اور اولیائے طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔جبکہ انتظامات میں مدرسہ ہذا کا تدریسی اسٹاف نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔***
مسعود احمد نو منتخب ڈائریکٹر سرکاری اساتذہ یونین بیدرنے اساتذہ برادری سے اِظہار تشکر کیا
بیدر۔2؍ڈسمبر ۔(فکروخبر/محمد امین نوازبیدر )۔جناب مسعود احمد نو منتخب ڈائریکٹر سرکاری اساتذہ یونین بیدر نے ایک پری سنوٹ جاری کرتے ہوئے کرناٹک راجیہ پرائمری اساتذہ یونین بیدر کے انتخابات 29؍نومبر کو منعقد ہوئے اس میں تعلقہ کے سبھی اساتذہ کرام نے مجھے ووٹ دے کر بھاری اکثریت سے منتخب کیا ہے ۔میں ان تمام اساتذہ کرام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھو ں نے میرے حق میں اپنے قیمتی ووٹ کا استعمال کیا ہے۔انھوں نے پریس نوٹ میں اساتذہ کو تیقن دیا ہے کہ ان کی معیاد میں جو بھی اساتذہ کے مسائل آئیں گے انفرادی و اجتماعی طورپر حل کرنے کی کوشش کروں گا ۔***
ریاست میں زرعی و پینے کے پانی کی فراہمی کی شرح بڑھائی جاسکتی ہے
بیدر۔2؍ڈسمبر ۔(فکروخبر/محمد امین نوازبیدر )۔ریاست کے آبی وسائل کے وزیر مسٹر ایم بی پاٹل نے کہا کہ ریاست میں زرعی و پینے کے پانی کی فراہمی کی شرح بڑھائی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ2002ء سے لے کر تا حال پینے کے پانی کی شرح میں کوئی اِضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ اور ریاستی حکومت آبپاشی کے منصوبوں کی انتظامیہ و نگہداشت کیلئے فنڈ کی کمی کا سامنا کررہی ہے ‘لہذا اس ضمن میں غور کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ واٹر سپلائی کی شرح کے جائزہ کے بارے میں مشورہ دینے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اگلے دو ماہ میں کمیٹی سے رپورٹ موصول ہونے کا امکان ہے اور شرح میں اِضافے کو کسی بھی حال میں ٹالا نہیں جائے گا۔مسٹر پاٹل نے کہا کہ پینے کے پانی اور زراعت کیلئے پانی کی سپلائی کی شرح میں اِضافہ کرنے سے ریاستی حکومت کو500کروڑ روپیے کا اِضافی ریوینو ملنے کی توقع ہے۔ فی الحال جمع کئے جارہے پانی ٹیکس پر عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سے93کروڑ روپیے سالانہ ذخیرہ کئے جانے کی اُمید تھی لیکن صرف23کروڑ روپیے ہی ذخیرہ شدہ ہوئے ہیں ۔ انھو ں نے کہا کہ بڑے شہروں اور دیہی علاقوں کیلئے الگ الگ Slabs ہوں گے۔ اس طرح چھوٹے و بڑے صنعتوں سے کئیجانے والی پانی کی وصولی کے سلیب سے بھی مُختلف ہوں گے۔ جہاں تک زراعت کا سوال ہے اس بارے میں کسانوں کی جانب سے اگائی گئی فصلوں پر فیصلہ کرنا ممکن ہوگا۔ دیگر ریاستوں کی موجودہ پانی کی شرح کا بھی مطالعہ کیا گیا ہے اور نئی قیمتیں طے کرتے ہو وقت کسانوں کیمفادات کا خیال رکھا جائے گا۔ مسٹر پاٹل نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت نے آبی علاقوں کی ترقی و واٹر سپلائی کے انتظام کیلئے آبی علاقے واٹر اتھاریٹی کا دوبارہ قیام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھو ں نے کہا کہ’’ کاڈا‘‘ کے کام کاج کا مطالعہ کرنے اور پانی انتظام کے واسطے آندھرا پردیش ‘گجرات و مہاراشٹرا میں مطالعہ کی ٹیم بھیجے گئے ہیں ۔اس ٹیم نے مؤثر عمل درآمد کے بارے میں تجاویز دی ہیں۔مسٹر پاٹل نے یہ بھی کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ان منصوبوں کے مؤثر عمل درآمد کیلئے حکومت نے ایک کمیشن تشکیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی وزارت ماحولیات نے لفٹ آبپاشی منصوبہ کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبہ کی اس اسکیم کے تحت تقریبا4ٹی ایم سی پانی کی فراہمی کی جائے گی ۔ اور اس سے کلبرگی اور یادگیر اضلاع کے30دیہاتوں کی16ہزار ہیکر اراضی کی آبپاشی ہوسکے گی ۔***
کرناٹک راجیہ ٹیچرس اسو سی ایشن بیدر کی جانب سے نومنتحب ڈائریکٹرس کو مبارکباد اور اساتذہ برادری سے اِظہار شتکر
بیدر۔2؍ڈسمبر ۔(فکروخبر/محمد امین نوازبیدر )۔جناب اختر احمد خان صدر کرناٹک راجیہ اُردو ٹیچرس اسو سی ایشن بنگلور شاخ ضلع بیدر نے ایک صحافتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 29؍نومبر کو سرکاری پرائمری اساتذہ یونین کے انتخابات میں منتخب ہونے والے سبھی ڈائریکٹرس اور خصوصی طورپر اُردو اساتذہ کو منتخب ہونے پر کراٹا شاخ ضلع بیدر کی جانب سے دل کی عمیق گہرائیوں کے ساتھ مبارک باد پیش کرتے ہوئے اللہ سے دعا گو ہے کہ نو منتخب ڈائریکٹرس کو اساتذہ کی فلاح و بہبود کیلئے بہتر طورپر کام کرنے کی ہمت و طاقت عطافرمائے۔ ساتھ ہی ساتھ تعلقہ کے تمام اُردو اساتذہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنھو ں نے اپنی گونا گوں مصروفیات کے باوجود تمام رائے دہی مراکز آکر اپنا قیمتی ووٹ دے کر اپنے باشعور ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
Share this post
