ان کا جو مقام ہے اس کی بات ہی اور ہے ۔ ان خیالات کا اظہار استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل مولانا الیاس ندوی نے کیا ۔ وہ کل رات بعدِ نمازِ عشاء مسجد طوبی میں امسال جامعہ اسلامیہ بھٹکل سے آزاد نگر کے آٹھ عالموں کے تہنیت کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ مولانا نے کہا دنیا میں جہاں بھی مدارس کا نظام چلا اس کی برکت سے آج دین باقی ہے ۔ انہوں نے اسپین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایک زمانہ میں وہاں اسلام تھا لیکن مدارس کے نظام کے نہ ہونے کی وجہ سے وہاں آج اسلام نہیں ہے لیکن اگر دیکھا جائے کہ ان ممالک کو جہاں کسی نہ کسی صورت میں مدارس کا نظام قائم تھا اس کی برکت سے آج وہاں اسلام باقی ہے ۔ مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل وخطیب جامعہ مسجد بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی نے کہا علماء دوسروں کو فائدہ دینے کے لیے ہیں۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ دنیا میں بسنے والے انسانوں کو جنت میں لے جانے کا ذریعہ بن جائیں ۔ ہم کو کسی کے اعتراضات سے لینا دینا نہیں ہے بلکہ ہمیں مثبت انداز میں کام کرنا ہے ۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بسا اوقات عالم کے لیے گھر کا ماحول ساتھ نہیں دیتا جس کی وجہ سے لوگوں کی انگلیاں اٹھنے لگتی ہیں لہذا والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے لڑکے یا لڑکی کے عالم ہونے کی برکت سے اپنی زندگیوں میں سدھار لائیں ۔ انہوں نے انفا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس محلہ کے ذمہ داران ہمت افزائی کرنے کے سلسلہ میں دوسرے محلوں سے ممتاز ہیں ۔ قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملا ندوی نے کہا کہ آج کی اس مادی دور میں ہر ایک کوفکر لگی ہے کہ کھائیں گے کیا ۔ لیکن یقین مانئے کہ یہ چیز مقدر میں لکھی جاچکی ہے ۔ لہذا اس سے بے فکر ہوکر اپنے نونہالوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کیجئے کیونکہ رزق دینے والا اللہ ہے اور وہ تمام مخلوقات کو روزی پہونچارہا ہے۔ انہوں نے مثالوں سے اس بات کو واضح کیا کہ روزی دینے والا اللہ ہے ۔ ان کے علاوہ ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل ماسٹر محمد شفیع صاحب اور استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا انصار ندوی مدنی نے امسال عا لمیت مکمل کرنے والوں کو مبارکباددیتے ہوئے آئندہ زندگی میں دین کی خدمت کرنے کی نصیحت کی ۔ عا لمیت مکمل کرنے والوں کے ناموں کی تفصیلات کچھ اس طرح ہے ۔ عبداللہ ابن فاروق دامداابو ، حسن ابن اشفاق گوائی ، فرقان ابن عبدالغفور رکن الدین ، محمد عیسیٰ ابن خورشید رکن الدین ، عبدالمقیت ابن مولیٰ درگہ ، ابراھیم ابن اسماعیل رکن الدین ، عمر صیّام ابن مولانا الیاس جاکٹی ندوی ، نثار احمد ابن نثار احمد رکن الدین ،۔رات قریب ساڑھے گیارہ بجے مولانا عبدالباری ندوی کی دعائیہ کلمات پر یہ تہنیتی تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔
Share this post
