بھٹکل کا ماحول خوشگوار مگر!!! بیرون شہر کی میڈیا شہر بھٹکل کو بدنام کررہی ہے : سریندر شانبھاگ

عید کی مبارکبادی کے ساتھ اپنے بیان کا آغاز کرنے والے موصوف نے کہاکہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے ، ہر مذہب میں کچھ اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں ، برائیوں کو مذہب کا نام نہیں دے سکتے، انہوں نے یہاں جامعہ اور انجمن کا تذکرہ کرتے ہوئے بھی انجمن حامئ مسلمین میں دی جانے والے اسکالرشپ اور ڈونشین فیس کی رعایت کا تذکرہ کیا۔موصوف نے کہا کہ جو امن بھٹکل میں ہے یا ہندوستان میں ہے وہ کسی بھی ملک یا شہر میں نہیں ہے۔موصوف نے بھٹکل کی بدنامی پر سنجیدگی سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب میڈیا کا کما ل ہے جو اپنی جانب سے من گھڑت خبریں پھیلا کر شہر کو دہشت گردی سے جوڑنے میں لگی ہے جس سے معاملہ پیچیدہ ہوجاتا ہے۔

بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے نو منتخب سکریٹری جنرل جناب قاضیا محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا کہ بھٹکل ہمارا شہر ہے او رہم چاہتے ہیں کہ یہاں لوگوں کو ہرطرح کی سہولیات ملے اور مسلم خلیج کونسل اس سلسلہ میں ہمہ وقت اس بات کی کوشش میں لگی رہتی ہے کہ کسی طرح بھٹکل کی ترقی ہو ۔ وہ یہاں ساڑھے پانچ بجے منعقدہ مینگو فام میں مسلم اور غیر مسلم سے گیٹ ٹو گیدھرپروگرام سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم شہر کی ترقی کے لیے لاکھوں روپیہ خر چ کرتے ہیں اور آئندہ مزید خرچ کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ یہاں لوگوں کو سہولیات مہیا ہوں ۔ موصوف نے بھٹکل کے رکن اسمبلی جناب منکال وئیدیا سے درخواست کی کہ شہر کی ترقی میں ہمارا ساتھ دیں اور جو سہولیات لوگوں کو چاہیے ان کی طرف توجہ دیتے ہوئے حل کرنے کی کوشش کریں ۔ سب سے زیادہ انہوں نے پینے کے پانی کے مسئلہ پر زور دیا اور دوسرے نمبرپر شہر میں اچھے ہسپتال قائم کرنے کی صلاح دی ۔
خلیج کونسل کے نو منتخب صدر جناب سی اے خلیل صاحب نے میڈیا کے تعلق سے کہا کہ جو غلط باتیں بھٹکل کے تعلق سے میڈیا میں نشر کی جارہی ہیں ان کے خلاف کاروائی جاری ہے اور وہ وقت آگیا ہے کہ سبھی مل کر ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے لیے ساتھ دیں ۔ انہوں نے شہرمیں میڈیکل کالج کی سہولت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے تعلیمی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے شہر میں طبی سہولیات نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلہ میں پیش رفت کرنے کی اپیل کی ۔ موصوف نے شہر کی ترقی کے لیے( چھوٹی صنعتیں) کارخانوں کے قیام کو ضروری قرار دیا ۔ 
مسلم خلیج کے موجودہ صدر جناب عبداللہ لنکا نے بھی اس سلسلہ میں آگے بڑھنے کی درخواست کی اور کہا کہ کارخانوں کے قیام سے سیکڑوں لوگوں کی روزگاری کا ہم نظام قائم کرسکتے ہیں ۔ 
شہر بھٹکل کے رکن اسمبلی منکال وائیدیا نے مقررین کی جانب سے آئے ہوئے کئی تجاویز پر سرکاری عمل پیرائی کی یقین دہانی کی اور اجلاس کے انعقاد پر خوشی کااظہار کیا
اسٹیج پر موجود جلوہ افروز مہمانوں کے خطابات کے بعد حاضرین میں سے کئی لوگوں کو اپنے تأثرات کا موقع دیا جس میں اکثریت برادرانِ وطن کی تھی ۔ سبھوں کے تأثرات کا خلاصہ ہی یہی تھا کہ ہم سب متحد ہوکر شہر کو ترقی کی طرف لے جائیں اور اپنے اعتبارسے ہر ممکن کوشش کریں ۔جناب ڈاکٹر ضرار نے برادارانِ وطن کے سامنے اخلاقیات کا درس رکھتے ہوئے کہا کہ اسلام نے اس شخص کو کامل نہیں قرار دیا جس کا پڑوسی بھوک کی حالت میں ہو ۔ انہوں نے ایک دوسرے کا دکھ درد سمجھتے ہوئے زندگی گذارنے پر زور دیا ۔ فکروخبرکے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی نے شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہ کہا اسلام نے ہمیں ہرچیز کا آغاز اللہ کے نام سے کرنے کا پیغام دیا ہے اور وہ ذات ہر شخص پر رحیم ہے لہذا ہمیں بھی اس کے رحم کے حصہ کو لے کر اہلِ زمین پر رحم کرنا چاہیے ۔موصوف نے حدیث کے حوالہ سے کہاکہ زمین والوں پر رحم کرنے سے آسمان والا ہم پر رحم کرے گا ۔ملحوظ رہے کہ اس پروگرام کا آغاز فکروخبر کے ایڈیٹر انصارعزیز ندوی کی تلاوت اور کنڑا تفسیر سے ہوا ۔ نظامت کے فرائض محی الدین رکن الدین نے انجام دئے ۔ بہترین عشائیہ کے ساتھ یہ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔

DSCN5766

 

IMG 0070

 

Share this post

Loading...