اس موقع پر شہر کے علماء اور عمائدین نے جہاں تین طلاق کے مسائل پر گفتگو کی وہیں حکومت کے اس سوالنامہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس کا حق نہیں کہ وہ عائلی قوانین میں کسی بھی طرح کا ردو بدل کرے کیونکہ یہ قانون 1937 ہندوستان کے آزاد ہونے سے قبل سے ہی ہے ،اس موقع پر مولانا عبد العلیم ندوی نے کہا کہ ہمیں حالات سے گھبرانا نہیں چاہیے، نبی کی بعثت کے بعد سے اختلافات جاری ہیں اور اسلام کے خلاف سازشیں ہوتی رہی ہیں، مسلمانوں کی کامیابی شریعت پر قائم رہنے پر ہی ہے ،اس وقت یہ بات بھی سامنے آئی کہ عوام میں اسلام بیداری کو لانے کیلئے ڈسمبر میں تحفظ شریعت کے عنوان پر بھٹکل میں ایک جلسہ کا انعقاد کیا جائے گا ،ملحوظ رہے کہ یکم نومبر سے شروع ہونے والی اس بیداری مہم میں مردو خواتین کے دستخط لئے جائیں گے۔اس موقع پر تنظیم کے ذمہ داران میں جناب الطاف کھروری ایم جے سمیت علماء کرام میں سے مولانا عبدالعلیم قاسمی، مولانا مقبول کوبٹے ندوی، مولانا الیاس جاکٹی ندوی، مولانا خواجہ معین الدین ندوی و دیگر ذمہداران شہر نے گفتگو کی،ملحوظ رہے کہ مولانا عبدالعلیم قاسمی،مولانا الیاس ندوی ، جناب ایس ایم سید خلیل الرحمٰن صاحب مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اراکین میں سے ہیں ۔
Share this post
