بھٹکل میں جاری یوجی ڈی کام  : اسسٹنٹ کمشنر کی صدارت میں منعقدہ میٹنگ میں واٹربورڈ پروجیکٹ کے ذمہ داران لا جواب

بھٹکل 08؍اگست 2024 (فکروخبرنیوز) شہر میں جاری یوجی ڈی کے کام کے سلسلہ میں عوام کو درپیش مسائل پر آج اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر نینا کی صدارت میں میونسپل کانسلرس اور واٹرپروجیکٹ بورڈ کی مشترکہ میٹنگ میونسپل کے میٹنگ ہال میں منعقد کی گئی جس میں یوجی ڈی کے غیر معیاری کام کے سلسلہ میں کونسلروں نے واٹر پروجیکٹ کے ذمہ داران کو کھری کھری سنائی۔

میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کونسلر محی الدین الطاف کھروری نے کہا کہ یوجی ڈی کے کام کے بعد بھی کئی جگہوں پر بارش کا پانی سڑکوں پربہہ رہا ہے اور اس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اگر گرمی کے موسم میں یہی صورتحال رہی تو پھرکنویں خراب ہوجائیں گے اور عوام کے لیے مزید مشکلات کھڑی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں پہلی مرتبہ یو جی ڈی کا کام 1985 میں ہوا تھا اور اس کے بعد 2004 میں دوبارہ کیا گیا ہے جس میں گذشتہ مرتبہ چھوٹے گیے علاقوں کو شامل کیا گیا۔ غوثیہ اسٹریٹ میں پمپنگ اسٹیشن کے قیام کے بعد پانی سرابی ندی میں چھوڑے جانے سے پیدا شدہ مسائل کے بعد شہر کے مختلف اداروں کی طرف سے مانگ کی گئی تھی کہ یو جی ڈی کا کام دوبارہ ہونا چاہیے جس کے بعد 2020 میں یو جی ڈی کا کام شروع ہوا لیکن اس کے باوجود بھی مسائل کا ابھی سامنا ہے۔ میٹنگ میں یو جی ڈی کے موجودہ مسائل پر واٹر بورڈ کے ذمہ داران سےکئی طرح کے سوال کیے گیے ہیں۔

واضح ہے کہ غوثیہ اسٹریٹ میں پمپنگ سسٹم میں بار بار خرابی کے بعد پیش آنے والے مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ یہاں قریبی ندی میں گندہ پانی چھوڑے جانے کا تھا جس کی وجہ سے پورے علاقہ کی صورتحال بدتر ہوگئی ہے اور ایک زمانے میں جس ندی کا پانی استعمال میں لایا جاتا تھا آج اس کے کنارے کھڑے ہونا بھی مشکل ہے۔ ندی کا پانی مکمل طور پر خراب ہوگیا ہے اور اس کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں کے سینکڑوں کنوؤں میں پانی داخل ہونے سے وہ ناقابلِ استعمال ہوچکا ہے۔

میٹنگ میں کونسلروں نے کام کے معیار پر کئی طرح کے سوال کھڑے کیے اور بتایا کہ بار بار میونسپل کی میٹنگ میں آواز اٹھائے جانے کے باوجود کام کے معیار میں کسی طرح کا کوئی فرق نظر نہیں آیا اور غیر معیاری کام کی وجہ سے مستقبل میں پیش آنے والے امکانات کو بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا۔

Share this post

Loading...