تازہ رپورٹ کے مطابق آج یہاں مرڈیشورجنتاکالونی کے عوام نے تعلقہ تحصیلدار سے ملاقات کرتے ہوئے پینے کے پانی کی شکایت کی اور میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ہے جنتاکالونی میں ہر سال پینے کے پانی کے مسائل ہوتے ہیں، مگر کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کرتے جس کی وجہ سے خواتین اور بچوں کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہاہے ، اسی طرح جنتا کالونی کے آس پاس فضلہ جات کو نہ اُٹھائے جانے اور کئی کئی دنوں تک سڑنے اور گلنے کی وجہ سے عوام کو پہنچ رہی تکلیف کا بھی یہاں اظہار کیا گیاہے۔ اس وفد کی نمائندگی مرڈیشور قومی تنظیم کمیٹی کے لیڈران کررہے تھے۔ فکروخبر نے گذشتہ دو دنوں سے یہاں بھٹکل تعلقہ میں قحط زدہ علاقوں کے سروے کے بعد اسٹنٹ کمشنر کے دفتر سے وہ تفصیلات حاصل کی ہیں جہاں پانی کی سربراہی کی جارہی ہے ، کسی جگہ عوام نے پانی کی سربراہی پر خوشی کا اظہار کیا تو کہیں سے شکایتیں ملی کہ پانی تو پہنچتا ہے مگر پانی کم اور افراد زیادہ ہونے کی وجہ سے مسائل پورے نہیں ہوتے۔ یہاں اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر سے ملی تفصیلات کے مطابق ماولی کے ،نرے کولی، گڈی بار گولے، ہریجن کیری ، بستی مکی،سونار کیری، کونارکیری، جنتاکالونی، کسگارمکی، نیشنل کالونی،باڈگیری، اور پٹرا گیدے میں جملہ 778گھر ہیں، جس میں 7845افراد مقیم ہیں، یہاں ہر دن 29000لیٹر پانی سربراہی کی جارہی ہے ،ا ور یہ سربراہی 4ٹرپ میں مکمل کی جاتی ہے ۔ اسی طرح بیلور کے بستی مکی، مارکانڈیشور، سولے بیلو، کاسگیری، سنابلسے،مڈیکیری،میلینا شیروگارا کیری نامی علاقوں میں جملہ گھروں کی تعداد 540ہے جس میں 2900افراد مقیم ہیں، یہاں 25000لیٹرپانی کی سربارہی ہر روز کی جارہی ہے ، مگر راستہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے بڑی سوار نہیں جاتی ، اس لئے ٹینکر کے ذریعہ روزانہ گیارہ بار(ٹرپ) لے جانا پڑرہاہے ۔ بینگرے کے مالی کوڈلو،بوگری جڈی، موڈشرالی، کوگتی، چٹی ہکل وغیرہ میں جملہ 377گھر ہیں جس میں 1880افراد رہائش پذیر ہیں، ان کے لئے روزانہ 24000لیٹر پانی کی سربراہی 4ٹرپ میں کی جارہی ہے ۔ اسی طرح کائکنی کے علاقے، جنتاکالونی، ہلیر کیری،باکڈکیری، سباتی ، بدرمنے، کوٹدامکی، اگلاہولے، مالو گدے، دیوی کان،کوڈکیری نامی علاقوں میں جملہ 250گھر ہیں جس میں 1011افراد مقیم ہیں، ان کے لئے روزانہ 34000لیٹر پانی کی سربراہی جملہ 5ٹرپ میں کی جارہی ہے ۔ اسی طرح ماون کروے، کھاروی کیری، موگیر کیری میں جملہ 128گھر ہیں، جس میں 1364گھر ہیں ان کو 10000لیٹر پانی کی سربراہی دو ٹرپ میں کی جارہی ہے ، اسی طرح بہت لمبی فہرست ہیں جو لمبی ہوجائے گی ، مختصراور جامع انداز میں بیان کیا جائے تو جن جن علاقوں میں پانی کی سربراہی کی جارہی ہے اس میں بیس دیہات کے جملہ 78چھوٹی چھوٹی ،اندرونی بستیاں ہیں، جس میں جملہ 4550خاندان اور 27799افراد مقیم ہیں ، ان کو روزانہ 7014000لیٹر پانی کی سربراہی جملہ 13سواریوں میں 48ٹرپ پر مکمل کی جارہی ہے۔ ا س پر ہر دن کے اخراجات کے مطابق 1474630روپئے بتائی جارہی ہے ۔ پانی کی اس سربراہی کے دوران فکروخبر رپورٹ کو کئی جگہوں سے پانی نہ پہنچنے کی خبر موصول ہوئی ہے ، سروے کی تکمیل کے بعد اس کی بھی تفصیلات عنقریب شائع کی جائیں گی۔
سوچنے کا مقام : اس رپورٹ سے یہ اندازہ لگ گیا کہ تعلقہ کے کئی بستیا ں پانی کو لے کر پریشان ہیں،ان حالات میں ہماری کیاذمہد اریاں بن جاتی ہیں ، کھیل کے ساتھ ساتھ اگر ہمارے نوجوان اپنی جانب سے بھی محنت و کدو کاوش کرکے ان لوگوں تک پانی پہنچانے کا انتظام کرتے تو قحط سالی اور گرمی کی شدت کے ان حالات میں شاید ہم بہتر ین سبق دے سکتے۔
Share this post
