جرائم کے مرتکبین کی گلپوشی کی جارہی ہے اور نت نئی برائیاں عام ہورہی ہے ایسے میں عوام سکون کے لیے ترس ہورہے ہیں۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا ہم نے اپنے بچپن میں خود دیکھا کہ جس پر کسی بھی برائی کا کلنک لگ جاتا تو پورا معاشرہ اس کا بائیکاٹ کرتا ، انہوں نے مزید اپنے جذبات کا اظہار کے دوران کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد سے آج تک رشوت خوری اور گھپلوں کا سلسلہ جاری ہے اور صرف پانی میں کروڑوں روپئے خرچ کیے جارہے ہیں لیکن دوسری طرف عوام پینے کے پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔ ان سب کے حالات میں ہم جی رہے ہیں تو ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے نوجوان آگے بڑھیں اور ان کو معاشرہ تبدیل کرنے اور عوام کو ان سب جھمیلوں سے نجات دلانے کے لیے کوششیں کرنی چاہیے ، انہوں نے ملک کے دیگر شعبہ جات میں بھی کئی خامیوں کا تذکرہ ہوئے کہا کہ کئی ایک ایسے معاملات ہیں جن پر عدلیہ نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے لیکن اس پر کئی شکوک وشبہات جنم لے رہے ہیں ، ان سب کے لیے ایک ایسے نظام کی تشکیل ضروری ہے جس کے ذریعہ یہ تمام خامیاں دور ہوجائیں اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے۔ اس موقع پر کروالی منجاؤ کے چیف ایڈیٹر گنگا دھر ہیر گتی ، جی یو بھٹ اور دیگر مہمانان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے صحافیوں کو معاشرہ کی ترقی پر لے جانے کے لیے سعی کرنے کی بات کہی ، پروگرام کی صدارت کررہے رکن اسمبلی منکال وائیدیا نے تعلیم کوبنیادی درجہ دیتے ہوئے نوجوانوں کو اس میدان میں آگے بڑھنے کی نصیحت کی ، ملحوظ رہے کہ اس پروگرام میں اسوسی ایشن کے صدر رادھا کرشنا بھٹک نے استقبال کیا ، نائب صدر رضا مانوی نے غرض وغایت پر روشنی ڈالی اور بھاسکر نائک نے شکریہ کلمات ادا کیے ۔
Share this post
