بھٹکل: یکم اگست 2019(فکروخبر نیوز) سال 2015میں بھٹکل میں ہوئی موسلادھار بارش کے دوران تیراکی کررہے ذو الکفل نامی نوجوان کے لاپتہ ہوئے چار سال گذرگئے لیکن اس کا کہیں پتہ نہیں چلا۔ اہلِ خانہ اس کے آنے کا انتظار کرتے کرتے تھک گئے لیکن اس کی واپسی کی امید بس امید ہی رہی۔ ان کی ماں کی جانب سے داخل کی گئی ایک عرضی پر قاضی صاحبان نے فیصلہ سناتے ہوئے اس کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے کی اجازت دے ہے۔ قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا ملا محمد اقبال صاحب ندوی اور قاضی مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی کی جانب سے کیے گئے اعلان کے بعد کل تمام جمعہ مساجد میں اس کی نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی۔
ذوالکفل کے لاپتہ ہونے کے بعد کئی روز سے اس کی تلاش کی گئی۔ تیراکی کے ارادے سے لگائی گئی چھلانگ اس کی آخری چھلانگ ثابت ہوئی اور اس کے بعد اس کا کہیں پتہ نہیں چلا۔ ڈپٹی کمشنر سمیت کئی اعلیٰ افسران کی جانب سے علاقہ کا دورہ کرنے کے دوران ان کے گھر کا بھی دورہ کرکے گھر والوں کو تسلی دی تھی۔
یاد رہے کہ اس وقت ہوئی موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی گھروں میں بھی پانی گھس آنے سے لاکھوں کا نقصان ہوا تھا۔
Share this post
