بھٹکل کی شرابی ندی کا مسئلہ : قدیم علاقوں کے اسپورٹس سینٹروں کی مشترکہ نشست ، جانیے تفصیلات

بھٹکل 31 جنوری 2024(فکرو خبر نیوز) بھٹکل کے نشیبی علاقوں میں بسنے والی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ شرابی ندی سے ہونے والی پریشانیاں ہیں۔ برسوں سے یہ مسئلہ یہاں کی عوام کے لیے دردِ سر بنا ہوا ہے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے مختلف کوششیں کی جاچکی ہیں لیکن ابھی تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ یہاں کی سماجی اور فلاحی تنظیم مجلس اصلاح وتنظیم نے بھی اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے کئی مرتبہ پہل کی لیکن ہنوز یہ مسئلہ مسائل کھڑا کیے ہوئے ہے۔

ڈرینیج لیکیج پانی چھوڑنے اور ندی میں کچرہ وغیرہ پھینکنے سے یہاں کے کنویں تک خراب ہوچکے ہیں۔ اب یہاں کے اسپورٹس سینٹروں نے تنظیم کے تعاون سے مشترکہ کوششیوں کے ذریعہ اس مسئلہ کو حل کرنے کی طرف پہل کی ہے جس کی ایک نشست کل بعد نماز عشاء کوسموس اسپورٹس سینٹر کی سربراہی میں منعقد کی گئی جس میں شہرکی قدیم آبادی میں بسنے والے اسپورٹس سینٹروں نے ملکر شرابی ندی کی صفائی ، خستہ خالی اور اس سے پھیلنے والی گندگی و بیماریوں پر سنجیدگی سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے ایک لائحہ عمل تیار کیا۔ اس موقع پر شرابی ندی سے متصل بسنے والی چار ٹیموں کے ذمہ داران موجود تھے جن میں مون اسٹار (ڈونگر پلی) کوسموس اسپورٹس سینٹر (خلیفہ محلہ ڈارنٹا)، سن شائن اسپورٹس سینٹر (مشما محلہ و قاضیا محلہ) اور لائن اسپورٹس سینٹر (ڈارنٹا غوثیہ محلہ و شاذلی اسٹریٹ) شامل رہے۔

اس موقع پر جناب اشفاق کے ایم اور جناب قیصر محتشم نے بلدیہ اور تنظیم کی طرف سے کی جانے والی کوشش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ حل کرنے کے لیے پیش رفت جاری ہے اور مستقبل قریب میں یہ مسئلہ حل ہونے کی پوری امید نظر آرہی ہے۔ ایسے وقت میں ان اسپورٹس سینٹروں کا ایک موضوع پر جمع ہوکر کام کرنا نیک شگون ہوسکتا ہے۔ جناب مولانا تیمور ندوی نے اس تعلق سے یہ بات کہی کہ اپنے اپنے علاقہ میں سی سی ٹی وی کے ذریعہ اب سے نگرانی کی جائے تو اب بھی اس کام کو شروع کرنے میں پہل ہوسکتی ہے اور بڑی حد تک کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اس دوران اگر کسی کو ندی میں گندگی پھینکتے دیکھا گیا تو ان کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے۔

اس اہم نشست میں اس بات پر سبھوں نے اتفاق ظاہر کیا کہ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے جو بھی کوششیں ہوسکتی ہیں وہ کی جانی چاہیے اور تنظیم کے ذمہ داران سے مل کر دوبارہ اس مسئلہ کی طرف ان کی توجہ مبذول کی جائے اور ان کو اعتماد میں لیتے ہوئے اقدامات کیے جائیں۔

نشست میں چاروں اسپورٹس سینٹروں کے ذمہ داران کی بڑی تعداد شریک رہی۔ دعا پر نشست برخاست ہوئی۔

Share this post

Loading...