بھٹکل 11/ مئی 2020(فکروخبر نیوز) بھٹکل میں مکمل طو رپر سیل ڈاؤن کی وجہ سے اشیاء ِ ضروریہ کے لئے عوام کو ہورہی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے کچھ اہم امور طئے کئے ہیں جس میں سب سے اہم فیصلہ پرانے پاسوں کو عمل میں لانے کا ہے۔
آج شام سرکیوٹ ہاؤس میں اترکنڑا ایس پی شیوا پرکاش نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ کچھ دنوں کے لئے ہم پرانے پاسوں پر ضروری چیزیں فراہم کرنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ یہ کچھ ہی دنوں کے لیے ہوگا۔ اس وقت انتظامیہ اس کے لئے ایک ایسا لائحہ عمل تیار کررہا ہے جس کے بعد ضروری اشیاء صرف انتظامیہ کے افراد ہی تقسیم کرسکیں گے۔
بیماری ہرگز نہ چھپائیں
ایس پی نے معلومات دیتے ہوئے کہا کہ ضروری اشیاء کی فراہمی نہ ہونے سے پریشان افراد کی جانب سے مجھے کئی فون موصول ہورہے ہیں جس کی وجہ سے فوری طور پر انہیں راحت پہنچاناہماری ذمہ داری ہے۔ فی الحال پرانے پاس پر دودھ، ترکاری، کھانے پینے کی اشیاء اور دوائیاں فراہم کی جائیں گی۔ انہو ں نے بتایا کہ ہمارا پہلا کام لوگو ں کو راحت پہنچا نا ہے اور ہم سیل ڈاؤن جو آپ مختلف علاقوں میں دیکھ رہے ہیں وہ بھی حفاظت کے پیشِ نظر ہے۔ ہم لوگوں کو پریشانی میں مبتلا کرنا نہیں چاہتے بلکہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہم کورونا سے لوگوں کی حفاظت کریں جس کے تحت آپ لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ آپ بھی ہمارا بھرپور ساتھ دیں، کسی کو بخار ہوجائے تو گولیاں کھاکر دوسروں کو پریشانی میں نہ ڈالیں۔ اس سے نہ صرف آپ خود کو ہلاکت میں ڈال رہے ہیں بلکہ دوسروں کو بھی اس مہلک بیماری میں مبتلا کررہے ہیں۔
ہر پوائنٹ پر ہوگا ہیلپ ڈیسک
ایس پی نے مزید بتایا ہم نے اندرونی تمام راستوں کو بند کردیا ہے اور پانچ انٹری پوائنٹ کو بھی سیل کردیا ہے، ہمارا مقصد یہ ہے کہ ایک علاقہ کے افراد دوسرے علاقہ میں نہ جائیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں آپ کو تمام تر سہولیات مہیا کرانے کی پوری کوشش کی جائے گا۔ آپ کو کسی بھی چیز کی ضرورت ہو تو آپ انٹری پاس کے ہیلپ ڈیسک سے بھی مدد لے سکتے ہیں جو آپ کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے کچھ وقت کے لئے پاس بھی جاری کریں گے۔ اناج کی تقسیم کے لئے طئے شدہ لائحہ عمل کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ایک علاقہ میں بڑی گاڑیوں کے ذریعہ اناج کی تقسیم کریں گے۔ آپ اس گاڑی کے پاس آکر اپنی ضرورت کی اشیاء خرید سکتے ہیں جو ہر چار گھنٹے میں آپ کے گھروں کے پاس آئے گی۔ فی الفور وہ چیز مہیا نہ ہونے کی صورت میں آپ کو دوسری ٹرپ میں وہ چیز فراہم کردی جائے گی۔
سوشیل میڈیا پر غلط پیغامات وائرل ہونے پر انہو ں نے اپنی خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ دنوں میں ایسے افراد کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔
Share this post
