بھٹکل 18/ مئی 2020(فکروخبرنیوز) شہربھٹکل سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی کے منگلورو جاکر علاج کئے جانے کی خبر کو بات کا بتنگڑ بناکر پیش کرکے جھوٹی، من گھڑت او ربے بنیاد خبریں پھیلاکر عوام کو گمراہ کرنے والے اخباروں اور پورٹلز کے خلاف ٹویٹر پر جاری ٹرینڈکو توقع سے زیادہ کامیابی مل رہی ہے۔ جھوٹی خبریں پھیلانے والے ان اخبارات میں ملک کے نامی گرامی اخبارات بھی شامل ہے جن میں دیکن ہیرالڈ، پرجاوانی، کڈالوانی، وجیاوانی(منگلورو)بسارون24 سرفہرست ہیں۔ کرناٹک کے سطح پر اس ہیش ٹیگ نے آج نمبر 1 پر ٹرینڈ کیا۔ ٹی ایس آئی نامی اکاؤنٹ کی جانب سے چلائے جارہے stopdefamingbhatkal# نامی ہیش ٹیگ نے اخبارات میں چھپنے والی خبروں کی حقیقت کا پردہ فاش کیا ہے اور عوام کو اس حوالہ سے سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ ہر اخبار میں چھپنے والی خبر مصدقہ نہیں ہوتی ہے اور ان پر یقین کرنا خطرہ سے خالی نہیں۔ بھٹکل سے تعلق رکھنے والی ایک فیملی اپنے علاج ومعالجہ کے لئے منگلور گئی ہوئی تھی اور اس طرح علاج کے لئے ایک شہر سے دوسرے شہر جانے کی قانونی طور پر اجازت ہے چاہے حالات کیسے ہی کیوں نہ ہو لیکن ایک علاج ومعالجہ کے لئے جانے والی فیملی کا تعاون کرنے اور ملک میں چل رہے حالات کے تناظر میں ایمرجنسی خدمات کے لئے تمام تر سہولیات حکومت کی جانب سے مہیا کرائے جانے کی مطالبہ کو چھوڑ کر علاج کے لئے جانے والی فیملی ہی کے خلاف اخبارات نے چھوٹی خبر پھیلادی۔ انہو ں نے یہی پر بس نہیں کیا بلکہ اسپتال کے خلاف بھی ایسے بے تکی خبریں شائع ہوئیں جس کو دیکھ کر اسپتال کے ذمہ دار سکتہ میں آگئے اور فوری طوپر پریس ریلیز کے ذریعہ صحیح صورتحال سامنے رکھی اور پوری سچائی سامنے لاکر اخبارات کے پروپیگنڈہ کو کھلے طو رپر سامنے لانے کی کوشش کی۔ ٹویٹر پر چلارہے جارہے ٹرینڈ نے اس حقیقت کو کھل کر آشکارا کیا اور تمام لوگوں کے سامنے صحیح صورتحال سامنے آئی جس کو نہ صرف لوگوں نے قبول کیا بلکہ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایسے اخبارات کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ بھی کررہے ہیں۔ ٹویٹر پر اس ہیش ٹیگ کو مل رہی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اب اس جھوٹی خبر کو اپنے اخبارات میں جگہ دینے والی اخبارات بھی اپنی صفائی بیان کرتے نظر آرہے ہیں۔ مشہور انگریزی اخبار دیکن ہیرالڈ نے بھی بلا تحقیق اس خبر کو چھاپا اور اب مذکورہ ہیش ٹیگ کو دیکھ کرٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہم نے بھٹکل کی فیملی اور اسپتال کی جانب سے جاری ریلیز کو دیکھا اور ہم عنقریب اس سلسلہ میں وضاحتی بیان نشر کرنے والے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ باقی اخبارات پر اس ٹرینڈ کا کیا اثر پڑتا ہے اور ان کی طرف سے کیا جواب موصول ہوتا ہے۔
اسی سچائی سامنے والوں کے لیے جدوجہد کرنے والے نوجوانوں کا اقدام قابلِ تحسین ہے تو دوسری طرف اسپتال کے ذمہ دار بھی لائق مبارکباد ہیں کہ انہوں نے صحیح تفصیلات منظر عام پر لاکر میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈہ کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اس خبر کی مزید تفصیلات پڑھئے اس لنک پر
بھٹکل سے تعلق رکھنے والی بچی کے منگلورو جانے کے پیچھے کے حقائق اور میڈیا میں چھپی بے بنیاد خبریں، اسپتال نے جاری کیا اعلامیہ
Share this post
