بھٹکل سرکاری اسپتال میں ابتدائی طبی سہولیات "نا" کے برابر:مریض پریشان

سرکاری میڈیکل میں گولیاں لینے جب مریض پہنچتا ہے تو نہ ہونے کا بہانہ بناتے ہوئے اس کونجی میڈیکل بھیجا جاتا ہے ، میڈیکل دور ہونے کی وجہ سے جہاں مریض کو پریشانی ہوتی ہے وہیں غریب مریض گولیوں کی قیمت کو بھی لے کر پریشان ہوجاتا ہے ، پھر ایسے حالات میں سرکاری اسپتال کا ہونا یا نہ ہونا برابرہے ، حاملہ عورت کے لئے بھی ضروری چیزیں فراہم نہیں کی جاتی ، ان اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ یہ اب کا مسئلہ نہیں ہے ، بلکہ ہمیشہ کا مسئلہ ہے ، سرکاری طور پر سال میں ایک مرتبہ دوائیاں اور دیگر چیزیں دی جاتی ہیں اور پورے ضلع کے سرکاری اسپتال میں تقسیم ہوتی ہے ، ایسے حالات میں دوائیوں کی قلت ہمیشہ رہتی ہے ۔ جب ضروریات سرکار کے سامنے پیش کی جاتی ہیں تو انتظامیہ سے جواب ملتاہے کہ جتنا بھیجا گیا ہے اسی کو ایک سال تک تقسیم کرو، ایسے حالات میں مقامی ڈاکٹرس یا دیگر عملہ کچھ نہیں کرسکتا۔ ڈاکٹر سے لمبی بحث کے بعد پی ایف آئی کے نوجوانوں نے مطالبہ کیاکہ آپ اس ضرورت کو پورا کرنے کی کوشش کریں ۔ ملاقات کے بعد پی ایف آئی کے لیڈران نے یہاں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی دنوں سے سرکاری اسپتال میں اس طرح کی طبی سہولیات فراہم نہ ہونے کی شکایت پر یہاں ڈاکٹر سے ملاقات کی اور مسائل جاننے کی کوشش کی گئی ہے ، اس موقع پر پی ایف آئی کے کئی کارکنان موجود تھے۔

Share this post

Loading...