بھٹکل :  سرکاری راشن کے لیے دستخط لینے سے عوام میں تشویش

بھٹکل 30/ جنوری 2020(فکروخبرنیوز)  سرکار کی جانب سے تقسیم کیے جانے والے راشن کے لیے دستخطیں لے کر راشن دینے سے بہت سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس سے قبل راشن کی دکانوں میں انگوٹھا اسکین کرکے راشن تقسیم کیا جارہا تھا لیکن اچانک اس کی جگہ رجسٹر پر دستخط لے کر راشن دئیے جانے سے عوام میں تشویش پیدا ہوگئی ہے اور یہ خوف ستایا جارہا ہے کہ ان دستخطوں کے ذریعہ سے کہیں سی اے اے، این آر سی او راین پی آر کے لیے حمایت نہ ثابت کردی جائے۔ تینگن گنڈی میں واقع راشن کی دکان پر جب یہ سلسلہ شروع کیا گیا تو بعض عوام نے اس پر اعتراض جتایا اور فوری طور پر جماعت المسلمین تینگن گنڈی کے ذمہ داروں کو اس کی اطلاع کی گئی جنہو ں نے فکروخبر سے رابطہ کرتے ہوئے اس معاملہ کی تحقیقات کرنے کی گذارش کی۔ فکروخبر کی ٹیم نے راشن کی دکان پر پہنچ کر جب اس کے متعلق وہاں موجود ذمہ دارو ں سے بات چیت کی تو انہوں نے فوڈ انسپکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ویب سائٹ کام نہ کرنے کی وجہ سے اس طرح کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ ان سے جب اپنی بات کی تصدیق کے لیے ثبوت مانگا گیا تو انہو ں نے اپنے موبائل میں موجود ایک پیغام ہمیں دکھایا جس میں رجسٹر پر دستخط لے کر راشن دینے کی بات کہی گئی ہے او ریہ بات بھی درج ہے کہ ویب سائٹ کام نہ کرنے کی وجہ سے اسی طرز پر راشن تقسیم کیا جائے۔ فکروخبر نے مزید معلومات کے لیے مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے ذمہ داروں سے رابطہ کیا۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری جناب عبدالرقیب ایم جے ندوی نے بھی فوڈ انسپکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں معلومات حاصل کرنے کی جب کوشش کی تو مذکورہ وجوہات ہمارے سامنے آئیں ہیں اور انہوں نے اس طرز پر راشن لینے کی تصدیق بھی کی۔ تنظیم کی جانب سے وضاحت کے بعد وہاں موجود لوگوں سے کہا گیا ہے کہ یہ کوئی سی اے اے، این آر سی او راین پی آر کا مسئلہ نہیں ہے۔ آپ اس طرز پر بھی راشن حاصل کرسکتے ہیں لیکن اس کے باوجود بعض لوگوں نے اعتراض جتایا کہ رجسٹر پر لیے گئے دستخط اور فون نمبرات کا غلط استعمال کیا جاسکتا ہے اس لیے انہو ں نے اس ماہ راشن نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرڈیشور سے بھی ایک شخص نے فکروخبر سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کی وضاحت کی کہ وہاں بھی راشن لینے کے لیے مذکورہ طریقہ ہی اپنا یا جارہا ہے۔ 
    واضح رہے کہ جب سے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کا مسئلہ کھڑا ہوا ہے اس وقت سے دستخطوں کے غلط استعمال کی طرح طرح کی خبریں سوشیل میڈیا کے ذریعہ سے عوام تک پہنچ رہی ہیں، چند روز قبل ایک صوتی پیغام وائرل ہوا تھا جس میں اس کالے قانون کی حمایت میں راشن کی دکانوں پر دستخط لینے کی بات کہی گئی تھی۔ اس خبر کے سچ اور جھوٹ کے امکانات کے درمیان عوام اب اپنی دستخطوں کا استعمال اس وقت نہیں کررہے ہیں جب تک انہیں اس بات کا علم نہ ہوجائے یہ دستخطیں اس کالے قانون کی حمایت میں استعمال نہیں کی جائیں گی۔ 

Share this post

Loading...