بھٹکل31؍مئی 2021(فکروخبرنیوز) کورونا وبا پر قابو پانے کے لیے جاری گائیڈ لائن پرعمل درآمد کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ کنٹمنٹ زون کا مطلب یہ ہے کہ اس علاقہ میں اگر کورونا کے مثبت معاملات ہیں تو ان علاقے والوں کو تاکید کی جاتی ہے کہ گھروں سے نہ نکلیں اور مکمل احتیاط برتیں، اسی طرح دوسرے علاقہ والوں کو بھی کنٹنمنٹ زون کے حدود میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تاکہ کورونا نہ پھیل سکے۔
گذشتہ دو روز سے رنگین کٹہ سلمان فارسی کراس سوشیل میڈیا میں سرخیوں میں ہے۔ کل جب افسران اسے بند کرنے پہنچے تو مقامی لوگوں سمیت ذمہ داران نے بھی اعتراض جتایا اور اسے بند کرنے کی وجوہات بھی معلوم کیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اس طرح سخت ترین بندشیں لگانے سے ایمرجنسی کی صورت میں انہیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ مقامی لوگوں اور افسران کے مابین طویل گفتگو کے بعد معاملہ کچھ سرد ہوا۔
رکن اسمبلی کی ویڈیو وائرل
اس درمیان آج سوشیل میڈیا پر رکنِ اسمبلی سنیل نائک کی ویڈیو وائرل ہوگئی جس میں وہ افسران کو تاکید کررہے ہیں کہ گائیڈ لائن کے مطابق جہاں بریگیڈ لگائے جانے چاہیے وہاں پر لگائے جائیں اور اس سلسلہ میں کسی کی بات نہ مانی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کوویڈ پر قابو پانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔ لہذا اس سلسلہ میں کسی کی بات نہ سنی جائے اور افسران اپنا کام کریں۔
معاملہ پھر گرمایا
آج شام کے وقت مذکورہ کراس پر افسران بندشیں لگانے کے لیے دوبارہ پہنچے تو لوگوں نے پھر اعتراض جتایا۔ علاقہ کے کونسلر جناب الطاف کھروری نے فکروخبر کو بتایا کہ کل افسران کے پہنچنے پر ہم لوگ پہنچے تو کھمبے گاڑکر درمیان راستے میں پتھر بھی رکھے گئے تھے تاکہ کسی طرح سے بھی وہاں آمدروفت نہ ہوسکے۔ ہم نے ایمرجنسی صورت کا حوالہ دیتے ہوئے تحصیلدار سے بات چیت کی جس کے بعد انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ ایمرجنسی کے لیے جگہ دی جائے۔ آج دوبارہ افسران کنٹنمنٹ زون کا حوالہ دیتے ہوئے پہنچے اور اس علاقہ کو دوبارہ سیل کرنے کی پہل کی۔ اس مرتبہ ہماری درخواست کے مطابق انہوں نے ایک گیٹ لگادی تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
تحصیلدار آفس پہنچے علاقہ کے ذمہ داران
جناب الطاف کھروری نے فکروخبر کو مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے ساتھ جناب عنایت اللہ شاہ بندری، مولانا عزیز الرحمن رکن الدین ندوی اور علاقہ کے دیگر ذمہ داران آج بعدِ مغرب تحصیلدار دفتر پہنچے اور علاقہ کو کنٹنمنٹ زورن قرار دیئے جانے کی تفصیلات طلب کیں، ان کا کہنا ہے کہ ذمہ دار ہونے کی حیثیت سے ہمیں بھی معلوم ہونا چاہیے کہ اس علاقہ میں کتنے کورونا کے مثبت معاملات ہیں تاکہ ہم بھی مکمل احتیاط کرسکیں اورعوام کو بھی احتیاط کرنے کے لیے کہہ سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ تحصیلدارنے انہیں چند نام گنوائے لیکن وہ ہمارے علاقہ سے نہیں ہے۔ تحصیلدار کا کہنا ہے کہ چیف آفیسر کی جانب سے انہیں اس طرح کی رپورٹ موصول ہوئی ہے ۔ وہ مزید کل تحقیقات کرکے انہیں جواب دیں ۔ اس سلسلہ میں کل مزید تحصیلدار نے اپنے دفتر آنے کی بات کہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ علاقہ کے ذمہ داران یہ جاننے کی پوری کوشش کررہے ہیں کہ اس علاقہ میں کورونا کے مثبت معاملات کتنے ہیں اور کہاں کہاں پر ہیں۔ اس سلسلہ میں ذمہ داران پورے معاملہ پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
Share this post
