بھٹکل : رابطہ تعلیمی ایوارڈ کے آخری اجلاس میں مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی ندوی کا فکر انگیز خطاب: دنیا کی ترقی یافتہ قوموں کے پاس مخلوط تعلیمی نظام کیوں نہیں؟؟

bhatkal, rabita, rabita award, rabita teleemi award 2024, best school award in bhatka, rabita society bhatkal, bhatkal muslim khaleej council,

بیسٹ اسکول کا ایوارڈ نیو شمس اسکول کے نام

بھٹکل17؍جولائی 2024(فکروخبرنیوز) رابطہ تعلیمی ایوارڈ 2024 کا آخری اجلاس آج مغرب کے وقت اختتام پذیر ہوا۔ آج کے پروگرام میں گریجویشن ، پوسٹ گریجویشن کے ساتھ ساتھ دیگر تعلیمی میدان میں نمایاں نمبرات سے کامیابی حاصل کرنے والوں کے درمیان ایوارڈ تقسیم کیے گیے۔

شہر کے ملی اسکولوں میں بیسٹ اسکول کا ایوارڈ نیو شمس اسکول کے نام رہا جنہیں مومنٹو کے ساتھ ساتھ عثمان حسن میموریل شیلڈ سے نوازا گیا جنہیں اسکول کے پرنسپال اور ذمہ داروں نے رابطہ کے ذمہ داروں کے ہاتھوں حاصل کیا۔ اسی طرح ملی اسکولوں کے اساتذہ اور معلمات میں بیسٹ ٹیچر کا ایوارڈ علی پبلک اسکول بھٹکل کی معلمہ محترمہ رفعت کوبٹے کے نام رہا جس کے تعارف میں ناظمِ اجلاس نے کہا کہ دو سالوں سے سائنس کے مضمون میں اس کی طالبات ڈسٹنکشن حاصل کررہی ہیں۔

آج کے پروگرام میں بھی بطورِ مہمانِ خصوصی حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی ندوی نے موجودہ حالات میں تعلیمی نظام کو مستحکم کرنے اور ایسے تعلیمی نظام کے تحت اداروں کو چلانے پر زور دیا جہاں کے طلبہ وطالبات کا اللہ سے تعلق مضبوط ہو۔ طلبہ کی ایسی تربیت کی جائے کہ وہ تعلیمی میدان میں ترقی کے ساتھ ساتھ تعلق مع اللہ میں بھی ترقی کریں، ان کی نمازوں میں جان ہو، اللہ سے تعلق قانونی کے بجائے محبت کا ہونا چاہیے تب جاکر ہمارے طلبہ معاشرہ کی صحیح رہنمائی کرسکتے ہیں اور اسی کو قرآن مجید نے تعلیم اور تزکیہ سے تعبیر سے کیا ہے جس کو تعلیم وتربیت بھی کہا جاتا ہے۔ مولانا نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے اداروں کی میٹنگوں میں اسکول کے لوازمات سے متعلق تو بہت سے ایجنڈیں لائے جاتے ہیں لیکن غور کرنے کی بات یہ ہے کہ  طلبہ کی کردارسازی کے سلسلہ میں ہم کس حد تک فکر مند ہیں؟؟ مولانا نے اپنے برطانیہ دورے کے پس منظر میں کہا کہ یوروپ کے اس ملک کی تعمیر و ترقی میں جن شخصیات کا سب سے بڑا کردار ہے اور جو بچے آگے چل کر ملک کی سیاست اور تعلیمی پالیسیاں بناتے ہیں ان کا تعلق ایسے اسکولوں سے ہے جہاں مخلوط تعلیم نہیں ہے۔ انہوں نے لڑکوں اور لڑکیوں کے علیحدہ علیحدہ کیمپس قائم کیے ہیں۔ ان سے بات چیت کے دوران اس بات کا پتہ چلا کہ وہ طلبہ اور طالبات کے لیے علیحدہ ایسا ماحول فراہم کرتے ہیں جہاں ان کے کردار محفوظ ہوں اور آگے چل کر کوئی ان کی طرف انگلی نہ اٹھائے۔ ان کی طالبات کا ڈریس ایسے لگ رہا تھا کہ جیسے برقعہ پہن لیا ہو اور ان کی معلمات کے کپڑے ان کو مکمل ڈھانپے ہوئے تھے۔ اس کے لیے انہوں نے قوانین بھی ایسے ہی بنائے ہیں کہ ان اسکولوں کے آٹھ کلومیٹر کے احاطہ میں شراب اورکلب نہیں کھولے جاسکتے۔ اس کے برخلاف دیگر ممالک وہ طلبہ جو برطانیہ میں مقیم ہیں ان کے لیے انہوں نے مخلوط تعلیم کے دروازے کھلے رکھے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ وہاں کے طلبہ دسویں سے بھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔ اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کونسا نظامِ تعلیم فائدہ مند اور سود مند ہے۔

مولانا نے اسلام نے دینی اور عصری علوم کے فرق کو ختم کیا ہے۔ جس دن کتابِ کائنات اور کتابِ ہدایت دونوں کا علم آجائے گا تب ایک مکمل تعلیم یافتہ شخصیت وجود میں آئے گی۔

آخرمیں حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس وسائل بھی ہیں اور صلاحیتیں بھی ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ مشوروں کو قبول کرنے کا کھلا دل ودماغ بھی ہے ، اسی لیے آپ کی بھی کوشش یہ ہونی چاہیے کہ آپ اپنے یہاں ایسا ہی جامع قسم کا تعلیمی نظام قائم کریں یا اگر کہیں پہلے شروع ہوچکا ہے تو اس کو مضبوط کریں۔

Share this post

Loading...