بھٹکل:پیسنجر رکشہ میں سوار ایک خاتو ن نے دوسری خاتون سے 4ہزار کی نقدی چرالی

انہوں نے خطیر رقم کو غائب دیکھ کر پریشان ہوکر بغل بیٹھی عورت پر شک کیااور مشکوک عور ت کا پیچھا کرنے کے لئے اپنی بیٹیوں کے ساتھ فردوس نگر اہم شاہراہ پر پہنچی ، اُس عورت کے فردوس نگر جانے کے اندیشے کے پیشِ نظر یہاں اُتر کر متعلقہ عورت کا حلیہ بتاکر عوام سے پتہ پوچھنے لگی، اس بیچ ایک شخص جو حلیہ سے ٹھیک اور ذمہ دا ر لگ رہا تھا ، اُس کے سامنے حادثے کے بارے میں سنایاتو، بجز اس کے عورت کو دلاسہ دیتا اورمعاملہ حل کرنے کی بات کرتا اُلٹے خواتین پر ہی گالی گلوچ کرتے ہوئے یہ الزام لگانے لگا کہ ایک خاص برادری کی عورت پر چوری کا الزام لگاکر پوری برداری کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، خواتین اس بات کو سن کر اچانک حیران ہوئے اور پھر لفظی جھڑپ شروی ہوئی ،جبین نے الزام لگایا کہ متعلقہ شخص گالی گلوچ کے علاوہ ہاتھا پائی پر اُتر آیا تھا اور عورتوں کا لحاظ نہ کرتے ہوئے ایک بازاری شخص کی طرح رویہ اپنایا تھا، ایک شخص نے بچ بچاؤ کرتے ہوئے ان عورتوں کو واپس لوٹادیا۔ 

عورتوں کی اہم شکایات

فکروخبر میں شکایت کرنے کاہمار یہ مقصد ہے کہ ہم نے متعلقہ رکشہ ڈرائیور سے مشکوک عورت کے بارے میں تفصیلات فراہم کی تو رکشہ ڈرائیور نے مشکوک عورت کی شناخت کی اور یہ بھی بتایا کہ مذکورہ عورت بار بار وہ اسی نیت سے پیسنجر رکشہ پر سوار ہوتی ہے ، متعلقہ رکشہ ڈرائیور شناخت بتانے کو بھی راضی ہے مگر ہم نے پولس تھانے میں شکایت درج کرانے کے بجائے دیگر خواتین کو الرٹ رکھنے کے لئے یہ اقدام کیا ہے تاکہ وہ عورتیں جو اس طرح کے رکشہ میں سوار ہوتی ہیں وہ متنبہ رہیں۔

تنظیم ٹیمپو نہ ہونے کی وجہ سے خواتین کو پریشانیاں 

جبین نے یہاں بتایا کہ مدینہ کالونی سے لے کر جامعہ آباد تک ایک بہت بڑی آبادی پھیلی ہوئی ہے، مگر ضرورت پڑنے پر رکشہ نہیں ملتے اور بعض گھرانوں کی مالی حالت بھی تنگ ہوتی ہے تو رکشہ سواری جو ایک سو روپئے سے بھی زیادہ کا مطالبہ کرتے ہیں ، حالات کی وجہ سے ادا نہیں کرسکتے، تو ان کو مجبوراً پیسنجر رکشہ کا سہارالینا پڑتاہے،۔انہوں نے اس طرح کی خواتین کی جانب سے قوم کے احباب سے اپیل کی ہے کہ دیگر سرکاری اداروں میں گاڑیاں تحفے میں دی جارہی ہیں مگر جو حالات تنہا خواتین اور اس میں بھی غریب خاندان سے تعلق رکھنے والوں کی ہیں وہ ناقابلِ بیان ہے، لِہٰذا تنظیم ٹیمپو سرویس کی اشد ضرورت ہے،۔پیسنجر رکشہ میں پردہ اُس طرح نہیں کرپاتے جس طرح کرنا ہوتاہے، کیونکہ پیسنجررکشہ کسی بھی شخص کو کہیں سے بھی سوار کرلیتاہے،۔انہوں نے اس موقع پر اُمید ظاہر کی کہ اس طرح کی چوری کی واردات اورتنہاخواتین کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے قوم کے سربرآوردہ لوگ کوئی اقدام کریں گے اور تنظیم ٹیمپو سرویس کو بحال کریں گے۔ 

Share this post

Loading...