بازار میں پارکنگ سسٹم اطمینان بخش ، ہیلمٹ لازمی قرار دئیے جانے کے سلسلہ میں مزید اقدامات ضروری : دکانداروں کا مطالبہ
بھٹکل 02؍ ستمبر 2018(فکروخبر نیوز) شہر کے پرانے بازار میں جاری پارکنگ کے مسئلہ پر دکانداروں کی رائے جاننے اور اس کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ڈی وائی ایس پی آج شام پانچ بجے دکانداروں کی ایک میٹنگ بلائی جس میں انہوں نے اپنے مشورے پیش کیے ۔ دکانداروں کے مطابق اب تک پارکنگ کا جو سسٹم لاگو کیا گیا ہے وہ اطمینان بخش ہے، ممنوعہ جگہ پر پارکنگ کرنے پر پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی بھی قابلِ ستائش ہے جس کی وجہ سے عوام میں اس تعلق سے بیداری پائی جارہی ہے اور وہ پولیس کی جانب سے لاگو کیے گئے سسٹم پر عمل کررہے ہیں۔دوسری طرف دکانداروں کا کہنا ہے کہ شہر میں جے سی آئی کی جانب سے ہیلمٹ کے تعلق سے بیداری لائی گئی اور اس کے بعد پولیس کی جانب سے بھی اس تعلق سے سخت چیکنگ شروع کی گئی لیکن اس مسئلہ پر جتنی بیداری عوام میں پائی جانی تھی وہ نہیں ہے ۔ پولیس کی جانب سے کی جارہی سخت چیکنگ کے باوجود بھی کچھ لوگ بنا ہیلمٹ پہنے بائک سواری کررہے ہیں۔ دکانداروں کا مشورہ ہے کہ بازار میں موجود پولیس اہلکار کو ہیلمٹ چیکنگ کی ذمہ داری جائے تو یہ مسئلہ قابو میں آسکتا ہے۔اس رائے پر ڈی وائی ایس پی ویلائن ٹائن ڈیسوزا نے کہا کہ اصول کے اعتبار سے ہم ایسا نہیں کرسکتے۔ ہیلمٹ کی چیکنگ کے لیے کچھ اصول اور ضوابط ہیں جس پر عام پولیس اہلکار پورا نہیں اترتا ،انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس مسئلہ پر مزید غور کرکے بائک سواروں کو ہیلمٹ پہن کر سواری کرنے کی ترغیب دلائیں گے۔ اس موقع پر ڈی وائی ایس پی نے کئی ایک واقعات بیان کرتے ہوئے ہیلمٹ کے فوائد بھی دکانداروں کے سامنے رکھے اور ان سے بھی اس سلسلہ میں عوام میں بیداری لانے کی درخواست کی ۔ میٹنگ میں موجود شرالی کے دکانداروں نے شرالی تٹی ہکل کے لیے جانے والی موڑ پر رکشہ پارکنگ کیے جانے سے ہونے والی پریشانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اکثر سڑک پار کرنے والوں کورکشہ پارکنگ سے دقت پیش آرہی ہے۔ سڑک پار کرنے کے دوران راہگیر کو دائیں طرف سے آنے والی سواری نظر نہیں آتی ۔ دکانداروں نے محکمۂ پولیس سے رکشہ ڈرائیوروں سے بات چیت کرکے اس مسئلہ کو حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
سواریوں کی ایل ای ڈی لائٹس سے ہونے والی دقت پر فکر و خبر کے نمائندے کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی وائی ایس پی نے کہا کہ نئی گاڑیوں میں جو ایل ای ڈی کمپنی کی طرف سے لگے ہوئے ہیں اس پر وہ کارروائی نہیں کرسکتے البتہ پرانے گاڑیوں میں جو ایل ای ڈی بلب لگائے گئے ہیں اس تعلق سے وہ پیش رفت کریں گے۔
Share this post
