جناب عبداللہ دامودی صاحب پر بھٹکل نیوز کی جانب سے سوینر کا کیا گیا اجراء

قوم و ملت کے لیے خدمات انجام دینے والوں کی زندگی ہی میں قدر ہونی چاہیے : مقررین کا اظہارِ خیال 

بھٹکل 29؍ اگست 2018(فکروخبر نیوز) شہر بھٹکل کی معروف شخصیت جناب عبداللہ دامودی صاحب کی وفات پر ان کی خدمات اجاگر کرنے کے لیے ادارہ بھٹکل نیوز کی جانب سے ترتیب شدہ سوینرکے رسمِ اجراء کے لیے ایک تقریب رابطہ ہال نوائط کالونی میں کل رات منعقد کی گئی ۔ اسی پروگرام کی دوسری کڑی کے طور پر 1990کے بعد انتقال فرمانے والی شہرِ بھٹکل کی چنیدہ شخصیات پر بھی مرثیہ پیش کیے گئے ۔ پروگرام میں مہمانوں نے مرحوم جناب عبداللہ دامودی صاحب کے محاسن کا تذکرہ کرتے ہوئے انہیں بہترین انداز میں خراجِ عقیدت پیش کیا۔انہوں سب سے زیادہ اس بات پر زور دیا کہ ان قائدین اور رہنماؤں کے لیے اس طرح کے حوصلہ افزا پروگرامات منعقد کیے جانے چاہیے تاکہ آنے والی نسلاس کی روشنی میں اپنا مستقبل تعمیر کرسکیں۔ جلسہ کی صدارت کررہے مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے جنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے سوینر کا اجراء کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ بہت سے لوگ بے لوث ہونے کا دم بھرتے ہیں اور غریب پروری کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن عملی میدان میں یہ چیزیں مفقود ہوجاتی ہیں۔ میں نے اپنی زندگی میں جناب مرحوم عبداللہ صاحب دامودی کو دیکھا کہ بے لوث خدمات انجام دینے اور غریب پروری میں وہ آخری نمونہ تھے۔انہوں نے نوائطی تہذیب وثقافت کے ساتھ جس طرح اردو کی خدمات انجام دی ہیں وہ قابلِ تعریف ہیں۔ جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے پچاس سالہ کنونشن کے موقع پر مرحوم نے جس انداز میں تاریخی نمائش کا انعقاد کیا تھا اس کا بیان ممکن نہیں۔ فکروخبر کے ایڈیٹر انچیف مولانا سید ہاشم نظام ندوی نے اپنے خطاب میں مرحوم جناب عبداللہ صاحب کو اپنے لیے ایک مربی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جس طرح خلیج کی زندگی کوچھوڑ کر صرف قوم کی خدمت کے لیے وہ یہاں تشریف لائے اور جس انداز میں انہوں نے اپنی خدمات انجام دی ہیں اس کی مثالیں مشکل سے ہمیں نظر آتی ہیں۔ مولانا نے اس پروگرام سے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ انسان کی قدر اس کی زندگی میں ہی ہونی چاہیے۔ ا ن کو یاد کیجئے لیکن ایسا یاد نہ کیجئے کہ زندگی پر ان کی تنقیدیں کسیں ، مولانا نے خدمات انجام دینے والوں کو ان کی زندگی ہی میں قدر کرتے ہوئے انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کی بات کہی۔مہتمم جامعہ مولانا مقبو ل احمد کوبٹے ندوی نے کہا کہ جو اپنی زندگی دوسروں کے لیے جیتا ہے وہ زندہ جاوید ہوجاتا ہے۔ اس کی زندگی دوسروں کے لیے نمونہ بن جاتی ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ جو شخضیات ابھی بقیدِ حیات ہیں ان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی قدر کرنے کی ضرورت ہے۔ امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے کہا کہ انسان کو شخصیات کی تجربات کی روشنی میں کام کرنے سے بڑی مدد ملتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسروں کی تجربات کی روشنی میں کام کرنے والے کم وقت میں بہت زیادہ کام کرجاتے ہیں اور اس سے قوم کے لیے کام کرنے کا حوصلہ بھی ملتا ہے۔ جلسہ میں شہر کی چنیدہ شخصیات پر مرثیے پیش کیے گئے جس کو حاضرین نے کافی سراہا۔ جلسہ میں نظامت کے فرائض بھٹکل نیوز کے ایڈیٹر جناب عتیق الرحمن شاہ بندری اور جناب اسماعیل صاحب نے انجام دی۔ دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔

Share this post

Loading...