بھٹکل مسلم جماعت دبئی نے سجائی بھٹكل كمیونیٹی گیٹ ٹو گیدر كی خوبصورت تقریب (مزید ساحلی خبریں)

طلباء نے موجودہ حالات پر بہترین مکالمے پیش کیے جس کو حاضرین نے بہت سراہا۔ بھٹکل مسلم جماعت کی جانب سے چارسالوں سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈدیا جارہاہے تاکہ قوم کے وہ افراد جو قوم کی خدمت میں اپنا تن من دھن لگاتے ہیں ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کو اعزاز دیا جائے تو امسال لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ مولانا عبدالمتین منیری صاحب کو دیا گیا، مولانا موصوف بھٹکل جماعت کو مضبوط بنانے اور اس کو مضبوط بنانے میں جہاں انتھک جدوجہد کی ہے بلکہ اپنی زندگی کا اکثر حصہ قوم وملت کو جوڑنے میں صرف کیاہے ۔ مہمانِ خصوصی مولانا مفتی اشرف علی باقوی دامت برکاتہم کے ہاتھوں ایوارڈ سے نوازا گیا اور سپاس نامہ سکریٹری جماعت جناب رحمت اللہ راہی صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ ملحوظ رہے کہ پہلی نشست میں نظامت کے فرائض معاذ شاہ بندری نے اور دوسری نشست میں رائد کھروری نے بحسنِ خوبی انجام دئیے۔ اس کے علاوہ دیگر پروگراموں کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس سے شرکاء خوب لطف اندوز ہوئے ، اور عشائیہ کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ 


 

خاتون نے دوبچوں کے ساتھ خودکشی کرلی 

منگلور 14؍ نومبر (فکروخبرنیوز) ایک خاتون کی جا نب سے اپنے دوبچوں سمیت بولیارمیں واقع نتراوتی ندی میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرلیے جانے کی واردات آج پیش آئی ہے۔ مہلوک افراد کی شناخت انوپورنا (33) پرشورام (10) اور کماری تارا (13) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ مذکورہ خاتون کا تعلق بیلگاوی کے ساؤندتّی سے بتایا جارہا ہے کہ جو بولیار کے علاقے میں اسماعیل نامی شخص کے پاس باغبانی کا کام کیا کرتی تھی۔ خودکشی کی وجہ کا ابھی کوئی پتہ نہیں چل پایا ہے۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے وینلاک اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ 


منگلور ضلع میں حالات معمول پر لوٹ آئے؟ : دفعہ 144 کا نفاذ جاری 

منگلور 14؍ نومبر (فکروخبرنیوز) ٹیپو سلطان شہید کے یومِ پیدائش کے خلاف ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے جمعہ کے روز کیے گئے راستہ روکو احتجاج کے دوران ہوئی کشیدگی کے بعد حالات معمول کے مطابق لوٹ آئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر اے بی ابراہیم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ منگلور اور آس پاس کے علاقوں کے حالات معمول پر لوٹ آئے ہیں اور آج ضلع میں کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ منظر عام پر نہیں آیا ہے۔ دفعہ144 کانفاذاتوار کی رات تک رہے گا۔جمعہ کے روز بندرگاہ علاقے میں مسجد پر پتھراؤ کرنے کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹاؤن ہال اور یکشود سوا سلور جبلی پروگرام کے انعقاد کی اجازت کو بحال رکھا گیا ہے جبکہ مذہبی ، سماجی اور دیگر ثقافتی پروگرام ملتوی کردئیے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے لوگوں سے افواہوں پر دھیان نہ دینے کی درخواست کی ہے اور میڈیا کے نمائندوں سے ماحول کو پرامن رکھنے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔ لاء اینڈ آرڈر کو بحال رکھنے کے لیے پولیس کنٹرول روم اور ضلع انتظامیہ عوام کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ ملحوظ رہے کہ منگلورضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں روز بروز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس بڑھتی کشیدگی پر عوام کی ایک بڑی تعداد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حالات سے جہاں عوام میں خوف وہراس پایا جارہا ہے وہیں تجارتی اداروں کو شدید نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔ 

Share this post

Loading...