بھٹکل12؍مئی2021(فکروخبرنیوز) بھٹکل موگرا (بھٹکل ملَیگے) کے نام سے مشہور پھولوں کی ایک سم کی ساحلی کرناٹک میں بہت مقبولیت ہے۔ اسے یہاں کی عورتیں بڑی شوق سے پہنتی ہیں، شادی کے موقع ہار بناکر دلہے کے گلے میں بھی لٹکایا جاتا ہے۔ یہاں کے لوگ اس کے اس قدر شوقین ہیں کہ اب اسے خلیجی ممالک بھی بھیجا جانے لگا ہے۔ موجودہ حالات میں کورونا کے چلتے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
گرمی کے دنوں میں اس پھول کی پیداوار میں کافی اضافہ ہوجاتا ہے اور ان دنوں اس کی مانگ میں اضافہ بھی ہوجاتا ہے۔ یوں تو سال بھر اس کی مانگ رہتی ہے لیکن گرمی پیداوار بڑھ جانے کی وجہ سے متوسط بلکہ غریب طبقہ کے لوگ بھی اسے خریدتے ہیں۔
موسموں کے اعتبار سے اس کی قیمتیں متعین ہوتی ہیں۔ موسمِ سرما میں اس کی پیداوار میں کمی ہوتی ہے اس لیے قیمتیں بڑھ جاتی ہیں،اسی طرح عید اور تہواروں کے مواقع پر بھی اس کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگتی ہیں۔
ادھر ایک سال سے جاری کورونا وائرس کی اس خطرناک بیماری کے چلتے جہاں بہت سے قسم کے کارباور کو نقصان پہنچا ہے وہیں بھٹکل موگرا کے کاروبار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کے بعد جب تھوڑی بہت راحت ملی تھی اس وقت اس کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا تھا اور اس کے ہر گز کی قیمت سو سے تجاوز کرچکی تھی۔ اب کورونا کی دوسری لہر اور لاک ڈاؤن میں اس کی قیمتیں بہت کم ہوگئیں ہیں۔ اب اس کے ہر گز کو پانچ روپئے میں بھی مجبوراً فروخت کرنا پڑرہا ہے۔ اگر اس دن کے پھول نہیں بیچے گئے تو دوسرے دن وہ قابلِ استعمال نہیں رہتے۔ اسی وجہ سے اس کا کاروبار کرنے والوں کی پریشانیاں بڑھ گئیں ہیں اور وہ اس امید میں ہیں کہ کب کورونا کی یہ وبا ختم ہوجائے اور پھر سے ان کا کاروبار چمکنے لگے۔
Share this post
